ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری کو خط لکھ کر پارلیمنٹ سے وفاقی وزرا کے غائب  ہونے کی شکایت کردی۔

ڈپٹی اسپیکر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایوان سے وقفہ سوالات کے دوران وزرا کی غیر حاضری کا تشویش ناک مسسئلہ آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

ڈپٹی اسپیکر نے اپنے خط میں 20 مارچ کو وزارت توانائی اور مواصلات کے وزراء اور پارلیمانی سیکریٹریز کے غائب رہنے کا حوالہ دیا اور کہا کہ وزراء اور پارلیمانی سیکریٹریز کا ایوان سے غائب رہنا پارلیمانی روایات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ وزراء کی غیر حاضری سے اہم نوعیت کے عوامی مسائل پر بات نہ ہو سکی۔وزراء کی غیر موجودگی کا معاملہ فوری حل طلب ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ قومی وسائل کے استعمال کے باوجود وزراء کی عدم دلچسپی سے ایوان کی کارروائی کا مقصد پورا نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اراکین کے سوالات کے جواب دینا کابینہ کی مجموعی زمہ داری ہے ڈپٹی اسپیکر کا خط میں وزیراعظم سے مسلئے کے فوری حل کا مطالبہ کردیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈپٹی اسپیکر

پڑھیں:

جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کو دہلی ہائی کورٹ نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کی اجازت دی

دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس چندردھاری سنگھ اور جسٹس انوپ جئے رام بھامبھانی نے انجینیئر رشید کی عرضی پر سماعت کی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے بارہمولہ سے رکن پارلیمنٹ عبدالرشید شیخ یعنی انجینیئر رشید کو پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس میں شامل ہونے کی اجازت مل گئی ہے۔ ہندی نیوز پورٹل "ٹی وی 9 ہندی ڈاٹ کام" پر شائع رپورت کے مطابق دہلی ہائی کورٹ میں انجینیئر رشید کی عرضی پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے راحت دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پولیس سیکورٹی میں وہ پارلیمانی اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں۔ طویل سماعت کے بعد انجینیئر رشید کو 4 اپریل تک ختم ہو رہے بجٹ اجلاس میں شامل ہونے کی یہ اجازت حاصل ہوئی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس چندردھاری سنگھ اور جسٹس انوپ جئے رام بھامبھانی نے انجینیئر رشید کی عرضی پر سماعت کی۔ جسٹس بھامبھانی نے انجینیئر رشید کو راحت دیتے ہوئے یہ مشورہ بھی دیا کہ پارلیمنٹ کے سکریٹری جنرل سے گزارش کر انجینیئر رشید کے ساتھ ایک پولیس کو بھی پارلیمنٹ میں رہنے کی منظوری لی جا سکتی ہے۔

آج دہلی ہائی کورٹ میں انجینیئر رشید کی طرف سے سینیئر وکیل ہریہرن نے دلیلیں رکھیں۔ انہوں نے انجینیئر رشید کی طرف سے کہا کہ بطور رکن پارلیمنٹ میرا فرض بنتا ہے کہ میں پارلیمنٹ کی کارروائی میں شامل ہو سکوں۔ عدالتی کارروائی کے دوران انجینیئر رشید کی قانونی ٹیم نے حراستی پیرول کے لئے دلیل دی، جس سے انہیں مسلح پولیس کے ذریعہ ایسکارٹ کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں حصہ لینے کی اجازت مل سکے، جیسا کہ انہیں پہلے 2 دن کی اجازت دی گئی تھی۔ جسٹس بھامبھانی نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے سماعت کے دوران یہ سوال کیا کہ کیا سادے لباس میں ایک پولیس انجینیئر رشید کے ساتھ ایوان میں رہ سکتا ہے۔ اس پوری گفتگو کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا اور پھر پولیس حراست میں انجینیئر رشید کو پارلیمنٹ جانے کی اجازت مل گئی۔

متعلقہ مضامین

  • جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینیئر رشید کو دہلی ہائی کورٹ نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کی اجازت دی
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان(اے پی پی) ایمپلائیز یونین کے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد
  • وزراء کا غیر حاضررہناپارلیمانیروایات کی حلاف ورزی ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی : وزیرعظم کو خط 
  • پارلیمنٹ سے وزرا کی مسلسل غیر حاضری، ڈپٹی سپیکر کا وزیراعظم کو خط
  • وفاقی وزرا کی ایوان سے غیرحاضری، ڈپٹی اسپیکر نے وزیراعظم اور وزیر پارلیمانی امور کو شکایت کردی
  • وزیراعظم کو  ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کاخط، پارلیمنٹ سے وفاقی وزرا کے غائب ہونے کی شکایت کردی
  • ڈپٹی اسپیکر کا قومی اسمبلی اجلاس میں وزراء، پارلیمانی سیکریٹریوں کی غیر حاضری پر وزیراعظم کو خط
  • پارلیمنٹ میں وفاقی وزرا کی غیر حاضری کا مسئلہ حل نہ ہو سکا، صورتحال تشویشناک قرار، ڈپٹی اسپیکر کا وزیراعظم کو خط
  • ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے یکجہتی اور باہمی اتحاد ناگزیر ہے: ایاز صادق