گلگت (نیوز ڈیسک) محکمہ خوراک گلگت کے گودام میں موجود 32890 کلوگرام گندم گل سڑ گئی۔ محکمہ کے حکام نے ناقابل استعمال اور بوسیدہ گندم کو تلف کرنے کے لئے کمیٹی قائم کر دی۔ جبکہ گلگت میں عوام غیر معیاری اور خراب آٹا کھانے پر مجبور ہیں زرائع کے مطابق ڈائریکٹر فوڈ گلگت ریجن کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن نمبر ۔ نوٹیفکیشن نمبر CR-1(13)/DCS&T/2024-25 کے مطابق آر ایس ڈی گلگت میں پڑی 32890 کلو گرام گندم ناقابل استعمال اور بوسیدہ ہوچکی ہے۔ ناقابل استعمال اور بوسیدہ گندم کو تلف کرنے کے لئے محکمہ زراعت’محکمہ تحفظ ماحولیات’ کمشنر گلگت ریجن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی ہے دوسری جانب گلگت اور گردونواح کے علاقوں میں گندم و آٹے کے حصول کے لئے عوام ترس رہے ہیں جبکہ محکمہ خوراک کے حکام کی غیر زمہ دارانہ اور غفلت کے باعث ہزاروں کلوگرام گندم محکمہ خوراک کے گوداموں میں پڑے پڑے خراب ہوگئی ہے۔ گلگت میں عوام کے لئے غیر معیاری آٹا فراہم کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے پیٹ درد کی بیماریاں عام ہیں عوامی و سماجی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ گندم کو خراب کروانے کے قبیحہ فعل میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے
مزیدپڑھیں:کرینہ کپور بھی راہول گاندھی کو ڈیٹ کرنے کی خواہشمند؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے لئے

پڑھیں:

عوام کے ساتھ ہاتھ ہو گیا، نہ پٹرول، ڈیزل سستے ہوئے، نہ ہی بجلی سستی ہو گی

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 24 مارچ 2025ء ) عوام کے ساتھ ہاتھ ہو گیا، نہ پٹرول، ڈیزل سستے ہوئے، نہ ہی بجلی سستی ہو گی، بلند و بانگ دعوے کرنے والی حکومت بجلی سستی کرنے کیلئے آئی ایم ایف کو راضی کرنے میں ناکام ہو گئی۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومتی ذرائع کی جانب دعوے کیے گئے تھے کہ وزیراعظم 23 مارچ کو قوم سے خطاب میں بجلی کے نرخوں میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کریں گے، تاہم وزیر اعظم نے یوم پاکستان کی اپنی تقریر میں ایسے کسی ریلیف پیکج کا اعلان نہیں کیا۔

وزیراعظم آفس نے 15 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ آئل ریگولیٹر اور پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے 13 روپے فی لیٹر کٹوتی کی گئی تھی، اس کے مالی اثرات کو بجلی کے صارفین پر منتقل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اعلان کیا گیا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے ایک جامع اور مؤثر حکمت عملی کے ساتھ ایک پیکیج تیار کیا جارہا ہے۔

دعوٰی کیا گیا کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرنے کے بجائے عوام کو بجلی سستی کر کے ریلیف دے گی۔ ذرائع کے مطابق 4 سے 14 مارچ تک کے جائزہ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف مشن کے ساتھ ایک منصوبہ شیئر کیا گیا تھا، جس میں انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کے ذریعے کچھ بچت کی وجہ سے ٹیرف میں تقریباً 2 روپے فی یونٹ کمی کی گئی تھی۔ بعد ازاں حکام نے پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے اضافے کے بعد فنانس ایکٹ 2025 کے تحت زیادہ سے زیادہ 70 روپے کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاکہ محصولات کو بجلی کے نرخوں میں زیادہ سے زیادہ ریلیف کی جانب موڑا جا سکے، اس کا ایک اثر تقریباً دو سے ڈھائی روپے فی یونٹ پڑ سکتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پٹرول پر لیوی بڑھا کر اس رقم کو بجلی ریلیف سے نتھی کرنا حکومت کا ایک اور فراڈ ہے
  • بارش برسانے والا نیا سسٹم پاکستان میں داخل،عوام کے لئے خوشخبری
  • حکومتی دعویٰ دھرا کا دھرا رہ گیا، عوام 163 روپے کلو کے بجائے مہنگی چینی لینے پر مجبور
  • حرا مانی کا بریانی میں فروٹ چاٹ ملا کر کھانے کا انکشاف
  • لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قیمت مقرر نہ کرنے کیخلاف درخواست نمٹا دی 
  • عوام کے ساتھ ہاتھ ہو گیا، نہ پٹرول، ڈیزل سستے ہوئے، نہ ہی بجلی سستی ہو گی
  • معیاری بیج کی فراہمی سے ملک میں زرعی انقلاب لایا جاسکتا ہے، وزیراعظم
  • تین دن میں 10 لاکھ روپے جمع کرنے والا بھکاری گرفتار
  • وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران و صدر پاکستان مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا انجنئیر امیر مقام کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں پرتکلف افطار ڈنر