پارلیمنٹ میں وفاقی وزرا کی غیر حاضری کا مسئلہ حل نہ ہو سکا، صورتحال تشویشناک قرار، ڈپٹی اسپیکر کا وزیراعظم کو خط
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
پارلیمنٹ میں وفاقی وزرا کی غیر حاضری کا مسئلہ حل نہ ہو سکا، صورتحال تشویشناک قرار، ڈپٹی اسپیکر کا وزیراعظم کو خط WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پارلیمنٹ میں وفاقی وزرا کی غیر حاضری کا مسئلہ تاحال حل نہ ہو سکا۔ ڈپٹی اسپیکر نے اس معاملے پر وزیر اعظم اور وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وزرا کی ایوان سے غیر حاضری ایک تشویشناک مسئلہ ہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے اپنے خط میں 20 وزارتوں، خصوصا توانائی اور مواصلات کے وزرا کی غیر حاضری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ پارلیمانی روایات کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔خط میں اس امر پر بھی زور دیا گیا کہ وزرا کی غیر حاضری کے باعث اہم عوامی مسائل پر بحث نہیں ہو سکی، جو کہ ایک سنگین معاملہ ہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کیا جائے کیونکہ وزرا کی عدم دلچسپی کے باعث ایوان کی کارروائی کا مقصد متاثر ہو رہا ہے۔انہوں نے اپنے خط میں اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ آئین کے مطابق کابینہ اجتماعی طور پر اراکین کے سوالات کے جوابات دینے کی پابند ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزرا کی غیر حاضری کا ڈپٹی اسپیکر
پڑھیں:
کینیڈا کے وزیراعظم کا پارلیمنٹ تحلیل کرکے نئے الیکشن کرانے کا اعلان
اٹاوہ: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے پارلیمنٹ تحلیل کرکے 28 اپریل کو عام انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے پارلیمنٹ تحلیل کرکے نئے الیکشن کرانے کا اعلان کردیا۔ اس مقصد کے لیے وزیرِاعظم مارک کارنی نے باضابطہ طور پر گورنر جنرل سے ملاقات بھی کی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق مارک کارنی کا کہنا ہے کہ کینیڈا اس وقت اپنی تاریخ کے سب سے بڑے بحران سے گزر رہا ہے اور ایسے وقت میں عوام کا مضبوط مینڈیٹ ناگزیر ہے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ٹرمپ کی غیرمنصفانہ تجارتی پالیسیوں اور ہماری خودمختاری کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمیں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو ایک نئی اقتصادی پالیسی کی ضرورت ہے جو نہ صرف ملکی معیشت کو مضبوط کرے بلکہ کینیڈا کو زیادہ محفوظ بھی بنائے، ہمارا جواب ایک مستحکم معیشت اور زیادہ محفوظ مستقبل کی تعمیر ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد مارک کارنی کو لبرل پارٹی کا نیا رہنما منتخب کیا گیا تھا اور 14 مارچ کو انہوں نے اپنی کابینہ کے ہمراہ بطور وزیرِاعظم حلف اٹھایا تھا۔