ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس: تفتیشی افسر کو فرانزک اور جیو فینسنگ رپورٹس کیلئے مہلت
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
میرپورخاص کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں تفتیشی افسر کو فرانزک اور جیو فینسنگ رپورٹس پیش کے لیے مہلت دے دی۔
سماعت کے دوران عدالت میں پیش کیے گئے فائنل چالان میں فرانزک اور جیو فینسنگ رپورٹس شامل نہیں کی گئیں۔
تفتیشی افسر اسلم جاگیرانی نے عدالت کو بتایا کہ دونوں رپورٹس پیش کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔
کیس کی سماعت پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم بھی عدالت میں پیش ہوئی
عدالت نے فرانزک اور جیو فینسنگ رپورٹس پیش کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے کیس کی اگلی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر شاہنواز کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد لاش کو آگ لگائی گئی تھی۔
ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس کے 16 ملزمان گرفتار جبکہ 1 ضمانت پر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فرانزک اور جیو فینسنگ رپورٹس ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس
پڑھیں:
چیف الیکشن کمشنر اور 2 کمیشن ممبران کی تعیناتی بارے درخواست سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی میں تاخیر سے متعلق درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ عدالت قرار دے کہ وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی، اور چیئرمین سینیٹ اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے، عدالت سپیکر قومی اسمبلی کو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر ارکان قومی اسمبلی کے نام دینے کی ہدایت کرے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور 2 کمیشن ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کے خلاف درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی۔جسٹس محمد اعظم خان کل درخواست پر سماعت کریں گے، قومی اسمبلی و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈران عمر ایوب اور شبلی فراز نے درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان اپنی مدت مکمل کر چکے ہیں، نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کرکے آئین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ عدالت قرار دے کہ وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی، اور چیئرمین سینیٹ اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے، عدالت سپیکر قومی اسمبلی کو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر ارکان قومی اسمبلی کے نام دینے کی ہدایت کرے۔ درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ عدالت چیئرمین سینیٹ کو ارکان سینیٹ کے نام سپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے کی ہدایت جاری کرے اور وزیراعظم کو آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بامعنی مشاورت کے احکامات جاری کرے جبکہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی آئینی مدت ختم ہونے کے باوجود عہدے پر رہنے کو غیرقانونی قرار دے۔