مصطفیٰ عامر قتل کیس، پراسیکیوشن کو پولیس تفتیش پر اعتراضات، آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
مصطفیٰ عامر اغوا اور قتل کیس میں پولیس تفتیش پر پراسیکیوشن کے اعتراضات سامنے آئے ہیں جس کے بعد پراسیکیوشن نے آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پراسیکیوشن کو پولیس کی تفتیش پر اعتراضات تھے جن سے آئی جی سندھ کو خط لکھ کر آگاہ کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان جعل سازی سے کتنے لاکھ ڈالرز کماتا رہا ہے؟
ذرائع کا بتانا ہے کہ خط میں کہا گیا ہے کہ ارمغان اور شیراز نے مصطفیٰ عامر کا بہیمانہ قتل کیا مگر انویسٹی گیشن ٹیم نے پراسیکیوشن کے کیس کو نقصان پہنچایا ہے۔
ذرائع کے مطابق خط میں شکایت کی گئی ہے کہ ملزم ارمغان کےاعترافی بیان سے پہلے پراسیکیوشن کو نہ بتایا گیانہ ہی اعتماد میں لیا گیا، ملزم کااعترافی بیان دوبارہ ریکارڈ کرنے سے متعلق انویسٹی گیشن کے اقدام سے کیس کو نقصان پہنچا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ خط کے متن میں آئی جی سندھ پولیس سے انویسٹی گیشن ٹیم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ارمغان کیخلاف اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں مقدمہ درج
مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم ارمغان جعلسازی سے ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا۔
ملزم ارمغان جعلسازی کے پیسے ڈیجیٹل کرنسی میں تبدیل کرتا تھا، ملزم کے پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی ڈیجیٹل کرنسی کی رقم سے خریدی گئی ہیں۔
ملزم نے اپنے 2 ملازمین کے نام پر بینک اکا ؤنٹس کھلوائے تھے، ملزم کے کال سینٹر سے امریکا کالز کی جاتی تھی۔