ڈرون مانیٹرنگ سے فوری ایکشن، مری کے جنگل میں لگی آگ پر ایک گھنٹے میں قابو پا لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ڈرون مانیٹرنگ اور کیوک رسپانس فاریسٹ فورس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مری کے جنگل میں لگی آگ پر ایک گھنٹے میں قابو پا لیا۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے مری میں تعینات کیوک ریسپانس فورس نے جنگل میں لگی اگ پرصرف ایک گھنٹے میں قابو پالیا۔ مری میں 45 نمبر کمپارٹمنٹ ٹوپہ چاریحان بلاک جنگل میں 4 بج کر 40 منٹ پر حادثاتی طورپرآگ لگی۔ ڈیجٹل کنٹرول روم میں بذریعہ ڈرون دھواں دیکھنے پر 10 منٹ میں کیوک ریسپونس فورس دشوار گزار پہاڑی علاقے میں پہنچ گئی۔ کیوک ریسپانس فورس نے صرف ایک گھنٹے میں آگ پر قابو پا لیا۔ چیڑ کے قیمتی درختوں کو اتشزدگی سے بچا لیا گیا صرف گھاس کو نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں: درختوں کو جنگل کی آگ سے بچانے والے ماحول دوست اسپرے
سینٸر صوباٸی وزیر مریم اورنگزیب نے بروقت اور مؤثر کارروائی پرفارسٹ فورس کو شاباش دی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
محکمہ فاریسٹ کو حال ہی میں ڈرون سرویلینس ٹیکنالوجی سے مزین کیا گیا ہے۔ 5 ڈرون سرویلنس مری اور5 راولپنڈی کے جنگلوں کی 24 گھنٹے ڈیجیٹل مانیٹرنگ پر مامور کیے گئے ہیں۔ پنجاب کے دیگر علاقوں میں مزید 50 ڈرون جنگلات کی نگرانی کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایک گھنٹے میں جنگل میں
پڑھیں:
سعودی عرب میں روس۔امریکا مذاکرات 12 گھنٹے کی گفتگو کے بعد ختم، اعلامیہ جلد متوقع
یوکرین جنگ کے حوالے سے روس اور امریکا کے مابین سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہونے والے مذاکرات ختم ہوگئے ہیں۔
یہ مذاکرات قریباً 12 گھنٹوں پر مشتمل تھے جس کا اعلامیہ آج جاری کیا جائے گا۔
یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب امریکا میں نئی ٹرمپ انتظامیہ یورپ میں یوکرین اور روس کے درمیان ہونے والی تباہ کن 3 سالہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے کوششیں کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: یوکرین اور امریکا کے درمیان ریاض میں نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے، یوکرینی وزیردفاع
اس سے قبل امریکا نے یوکرین کے ساتھ سعودی عرب میں ہی مذاکرات کیے تھے جنہیں امریکی اور یوکرینی حکام نے مثبت پیش رفت قرار دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ روس سے ہونے والے مذاکرات کا ایک مقصد بحیرہ اسود میں تجارتی جہازوں پر حملوں کو روکنا بھی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ امریکا روس۔یوکرین جنگ میں 30 دنوں کی ابتدائی جنگ بندی کی کوششیں بھی کررہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مستقل امن معاہدے کی راہ ہموار ہوسکے، اس تجویز پر دونوں محارب فریقین اصولی طور پر متفق ہوچکے ہیں۔
دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان علاقوں کی نشاندہی اور جنوبی یوکرین میں ایک اہم ایٹمی تنصیب کی امریکا کو حوالگی پر بھی گفتگو ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں