Daily Ausaf:
2025-03-25@23:50:50 GMT

سابق وزیراعظم عمران خان سے ہفتے میں 2 دن کی ملاقاتیں بحال

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ہفتے میں 2 روز منگل اور جمعرات کی ملاقات بحال کر دی۔قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم پر مشتمل لارجر بنچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل ملاقاتوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔

وکیل جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ نے عدالت کو بتایا کہ دسمبر تک اسی ایس او پیز کے تحت جیل ملاقاتیں کرائی جا رہی تھیں، جنوری کے بعد سٹیٹس تبدیل ہوا، سکیورٹی تھریٹس بھی تھیں، جیل مینوئل کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی منگل کے روز ملاقاتیں کرا رہے ہیں، جنوری کے بعد بانی پی ٹی آئی کا سٹیٹس انڈر ٹرائل قیدی سے سزا یافتہ قیدی بن گیا۔

قائم مقام چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر بندہ درخواست لے کر آ جاتا ہے کہ میری بھی جیل میں ملاقات کرائی جائے، جس پر وکیل جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا یہ جیل ملاقاتوں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک کی کیا ضرورت ہے؟ یہ ملاقات کر کے چلے جائیں، ان سے انڈر ٹیکنگ لے لیتے ہیں کہ جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہ کریں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی جیل میں منگل اور جمعرات کو ملاقات بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرم راجہ جو نام دیں گے صرف وہی ملاقات کر سکے گا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہیں ہوگی، جو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملے گا وہ میڈیا ٹاک نہیں کرے گا۔
اسلام آباد کچہری کے باہر فائرنگ،ایک شخص جاں بحق

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی اسلام ا باد جیل ملاقات میڈیا ٹاک کے بعد

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی منگل ‘ جمرات کی ملاقات بحال ‘ ملنے والا میڈیا ٹاک نہیں کرے گا : اسلا م آباد ہائیکورٹ 

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین رکنی لارجر بنچ نے بانی پی ٹی آئی سے منگل اور جمعرات دو دن کی ملاقات بحال کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہیں ہو گی، جو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملے گا وہ میڈیا ٹاک نہیں کرے گا، بانی پی ٹی آئی کے کوآرڈینیٹر سلمان اکرم راجہ جو نام دیں گے صرف وہی ملاقات کر سکے گا، بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے ملاقات کے لیے ٹرائل کورٹ کو درخواست دیں۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے جیل ملاقاتوں سے متعلق تمام درخواستوں کو یکجا کرکے سماعت کی۔  ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے تفصیلی جواب جمع کرایا گیا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل ظہیر عباس نے کہا کہ ایس او پیز کے مطابق ہم جیل حکام کو درخوست دے رہے ہیں، 20 مارچ کو بھی ہماری ایس او پیز کے مطابق ملاقات نہیں کرائی گئی۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ چھوٹی سی بات ہے انٹرا کورٹ اپیل میں یہ معاملہ طے ہو چکا ہے۔ وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ایس او پیز کے مطابق ہماری جمعرات کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ اپیل میں منگل اور جمعرات کی ملاقات کے ایس او پیز طے ہوئی تھے۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے وکیل نوید ملک نے کہاکہ دسمبر تک ان کی ملاقات ہفتہ میں دو دن کرائی جا رہی تھی، جنوری میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی سزا یافتہ ہیں، بانی پی ٹی آئی کا جیل میں سزا یافتہ ہونے کے بعد سٹیٹس تبدیل ہو چکا ہے، سکیورٹی تھریٹس کی وجہ سے ہم نے دو دن کی بجائے منگل کو ہی دو ملاقاتیں کر دی تھیں، جیل رولز کے مطابق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا اختیار ہے، ایسی صورتحال میں رولز کے مطابق سپرنٹنڈنٹ نے ملاقات کا طے کرنا ہے، جب میٹنگ کراتے ہیں تو یہ اس کو غلط استعمال کرتے ہیں، سیاسی بیان بازی کرتے ہیں۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہاکہ آپ یہ کہہ رہے ہیں دو دن ملاقات کرانے کے بجائے ایک دن میں دو ملاقاتیں کرا رہے ہیں۔ دوران سماعت شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے کہاکہ شاید مجھے یہ اب وکیل رکھنا پسند نہیں کریں، اپیل میں یہ سب باتیں طے ہوئیں تھیں۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہاکہ سلمان اکرم راجہ کوآرڈینیٹر ہیں ہم ان کو سنیں گے، ہر بندہ درخواست لے کر آ جاتا ہے کہ میری بھی جیل میں ملاقات کرائی جائے، جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک کی کیا ضرورت ہے؟ یہ ملاقات کر کے چلے جائیں، ان سے انڈر ٹیکنگ لے لیتے ہیں کہ جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہ کریں۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہاکہ سلمان اکرم راجہ کہہ رہے ہیں ملاقات کے بعد اڈیالہ کے باہر سیاسی گفتگو نہیں ہو گی، ملاقات کریں اور جائیں باہر نکل کر کیا ضرورت ہے شو بنانے کی۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ہائیکورٹ کے باہر گفتگو میں سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ  معافی مانگنے پر سوال ہی نہیں بنتا، یہ ناممکن ہے، وہ معافی نہیں مانگیں گے، کوئی سمجھتا ہے عمران  معافی مانگیں گے تو اس کا کوئی امکان نہیں۔ ملاقات کا معاملہ باہمی رضا مندی سے  طے ہو گیا ہے،  عمران  کے حقوق ان کو دیے جائیں گے،  چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے ساتھ ملکر نام طے کروں گا۔ شرط یہ لگی ہے کہ ملاقات کرنے والے جیل سے باہر آکر سیاسی گفتگو نہیں کریں گے،  البتہ یہ لوگ صوبائی، قومی اسمبلی یا سینٹ میں ہوں گے تو جہاں انہوں نے اپنا نقطہ نظر پیش کرنا ہوگا وہاں کرلیں گے اور اس سے انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ محسن نقوی کے منظر عام پر نہ ہونے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ تو وہ لوگ بہتر جانتے ہوں گے جو ان کو لے کر آئے تھے، اس میں نہ عوام کی کوئی رائے شامل ہے اور نہ سیاسی عمل شامل ہے۔ سیاسی جماعتوں سے مشاورت پر جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اور سندھ سمیت دیگر جماعتوں سے ہماری بہت اچھی گفتگو ہورہی ہے اور ہم فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔ ہم ان دوستوں کو دعوت دے رہے ہیں جو جمہوریت اور آئین کے لیے کھڑے ہیں لیکن ملک میں لاقانونیت ہے۔ ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو اپنے رویہ اور طرز عمل پر نظرثانی کرنی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ہفتے میں دو دن ملاقات بحال ،میڈیا ٹاک نہ کرنے کا حکم
  • بانی پی ٹی آئی منگل ‘ جمرات کی ملاقات بحال ‘ ملنے والا میڈیا ٹاک نہیں کرے گا : اسلا م آباد ہائیکورٹ 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ہفتے میں 2 دن کی ملاقات بحال کر دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ہفتے میں دو دن کی جیل ملاقات بحال کر دی، میڈیا ٹاک پر پابندی
  • عمران خان سے ہفتے میں 2 دن ملاقاتیں بحال، باہر آکر میڈیا ٹاک کی اجازت نہیں ہوگی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ہفتے میں دو دن کی جیل ملاقات بحال کر دی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے ہفتے میں دو دن کی جیل ملاقات بحال کر دی
  • عمران خان سے دو دن کی ملاقات بحال، میڈیا ٹاک نہ کرنیکا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے دو دن کی ملاقات بحال کر دی، میڈیا ٹاک نہ کرنیکا حکم