چین کے پاس ترقی کے لیے مضبوط بنیادہے ،ماہر
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
چین کے پاس ترقی کے لیے مضبوط بنیادہے ،ماہر WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
میلان، اٹلی (شِنہوا) چین کی ڈیجیٹل تبدیلی اور پائیدار ترقی میں پیش رفت نے عالمی بے یقینی کے باوجود ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی ہے اور عالمی مارکیٹوں کے لیے نئے مواقع کھولے ہیں۔
اٹلی-چین کونسل فاؤنڈیشن کے چیئرمین ماریو بوسیلی نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ چین کا 5 فیصد اقتصادی ترقی کا ہدف مکمل طور پر قابل حصول ہے۔
بوسیلی نے چین کی وسیع مارکیٹ کو ایک منفرد فائدے کے طور پر اجاگر کیا، یہ خاص طور پر اٹلی کے ان کاروباری اداروں کے لیے ہے جو توسیع کے خواہاں ہیں۔
خوراک کی پروسیسنگ، دواسازی، صحت کی دیکھ بھال اور انٹرنیٹ کی صنعت جیسے شعبے بے پناہ امکانات رکھتے ہیں جو چین، اٹلی اور وسیع تر یورپی تعاون کے لیے دلچسپی کے اہم شعبے بن رہے ہیں ۔
بوسیلی نے چین اور اٹلی کے درمیان مختلف شعبوں میں طویل مدتی اعتماد اور گہرے تعاون پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ چین اٹلی کے ساتھ اپنی شراکت داری کی قدر کرتا ہے جبکہ اٹلی کی حکومت دوطرفہ تعلقات کو فعال طور پر فروغ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال نومبر میں مجھے اٹلی کے صدر سرگیومیٹاریلا کے ساتھ چین کے دورے میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل ہوا، میں نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور مشترکہ اقدار کا مضبوط احساس محسوس کیا۔
انہوں نے یقین ظاہر کیاکہ یہ ثقافتی تعلق خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے درمیان تعاون کو بڑھا کر اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دے گا ۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اردو، پنجابی، سندھی اور بلوچی زبانوں کے خالق روسیِ، ماہر تحقیق
لاہور:ہارورڈ اور ویانا یونیورسٹیوں کے ماہرین نے مشترکہ دو سالہ تحقیق کے بعد یہ دلچسپ انکشاف کر دیا کہ جس زبان سے تمام ہند یورپی زبانیں بشمول اردو، پنجابی، سندھی اور بلوچی پھوٹیں، اسے بولنے والے 6500 تا 5500 سال قبل روس کے علاقے، زیریں وولگا میں بستے تھے۔
یہ دریائے وولگا کے نشیبی علاقے کو کہتے ہیں، ماہرین نے علاقے کے لسانی ، تہذیبی، ثقافتی اور ادبی آثارپر تحقیق کر کے یہ نتیجہ اخذ کیا۔
یاد رہے، ’’ہند یورپی‘‘ زبانوں کا سب سے بڑا خاندان ہے جس مں بروہی کو چھوڑ کر تمام پاکستانی زبانیں اور انگریزی، ہندی، فارسی، جرمن، فرانسیسی ، ہسپانوی وغیرہ شامل ہیں۔
پہلے خیال تھا کہ اس لسانی خاندان کی خالق پہلی زبان بولنے والے ترک علاقے ، اناطولیہ میں رہتے تھے مگر اس امر کو اب بیشتر ماہرین تسلیم نہیں کرتے۔
زیریں وولگا کے قبائل چار پانچ ہزار سال پہلے ترکی، ایران اور ہندوستان آنا شروع ہوئے اور انھوں نے ہر جگہ نئی تہذیب و تمدن کی بنیاد رکھی۔ ہندوستان میں انھیں ’’آریہ ‘‘کہا جاتا ہے۔