ڈی چوک احتجاج کیس، پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 مئی تک توسیع کر دی۔
تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کے خلاف 26 نومبر کو ڈی چوک پر احتجاج کے کیس کی سماعت جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی۔
عدالت نے سلمان اکرم راجہ، زرتاج گل، عالیہ حمزہ، کنول شوزب کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
انسدادِ دہشتگردی اسلام آباد کی عدالت میں بانیٔ پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر احتجاج سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کہا ہے کہ ضمانت کی تمام درخواستوں کو اکٹھا سنا جائے گا۔
اے ٹی سی نے سلمان اکرم راجہ، شہریار آفریدی، شیر افضل مروت، شعیب شاہین، عبدالقیوم نیازی، زرتاج گل، عالیہ حمزہ، کنول شوزب، مشعال یوسفزئی، نادیہ خٹک، فلک ناز، علی بخاری، عمیر نیازی اور رؤف حسن کی عبوری ضمانت میں 5 مئی تک توسیع کر دی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف آبپارہ، سیکرٹریٹ، ترنول، رمنا، کوہسار تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
اڈیالہ جیل: بابر اعوان کو بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت ملنے پر تنازع
کولاج فوٹو: فائلبانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے بابر اعوان کو ملاقات کی اجازت ملنے پر اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر تنازع کھڑا ہوگیا۔
اڈیالہ جیل عملے سے مکالمہ کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آپ ڈسپلن قائم کریں، بابر اعوان کا نام ہماری لسٹ میں شامل نہیں۔
انہوں نے اعتراض اٹھایا کہ آپ بابر اعوان کو اندر کیوں لائے؟ ان کی گاڑی بھی جیل گیٹ سے اندر منگوالی گئی، ہم نے جو نام دیے ہیں ان کو ہی ملاقات کے لیے بھیجا جائے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سلمان صفدر اور عثمان گل کے نام شامل کرلیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام معاملہ کل ہائیکورٹ میں طے ہو چکا ہے۔ اعظم سواتی، حامد خان، عزیز بھنڈاری کے نام بھی شامل کریں۔
انکا کہنا تھا کہ ہم نے جو 6 نام دیے ان کو ہی ملاقات کی اجازت دیں۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے بابر اعوان، نیاز اللّٰہ نیازی، سلمان اکرم راجہ کو ملاقات کی اجازت مل گئی جبکہ انکے علاوہ ظہیر عباس چوہدری، نعیم حیدر پنجوتھا، سلمان صفدر کو بھی ملاقات کی اجازت مل گئی۔
جیل عملے نے موقف اپنایا کہ ہم نے تمام رہنماؤں کے نام بجھوا دیے تھے، جن کو اجازت ملی ان کے ناموں سے آگاہ کردیا۔
اس پر سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آپ بابر اعوان کا نام لسٹ سے نکالیں، وہ نام ہم نے نہیں دیا، اگر آپ بابر اعوان کو بھیجیں گے تو میں اسی جگہ احتجاج کروں گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آپ بابر اعوان کو روکیں گے تو ہم ملاقات کےلیے جائیں گے۔ اس پر جیل عملے نے کہا کہ ہم بابر اعوان کو روکتے ہیں آپ جاکر ملاقات کرلیں۔
جیل کے باہر صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے بابر اعوان کا نام نہیں دیا کیسے ملاقات کی اجازت مل گئی؟ جس پر سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ جی ہم نے ان کا نام نہیں دیا، ہم اس پر احتجاج کریں گے، ہم ڈسپلن قائم کروائیں گے۔