اسلام آباد:

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی کارکن حیدر سعید کی ضمانت بعد از گرفتاری پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے پی ٹی آئی کارکن حیدر سعید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

ملزم کے وکیل تابش فاروق عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے، حیدر سعید کو اغوا کیا گیا تھا۔ انہوں نے مختلف اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے حوالے بھی دیے اور کہا کہ ملزم کسی آرگنائزیشن کا سربراہ نہیں اور نہ ہی بغاوت کی ہے۔  

جج عباس شاہ نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے الزامات سے متعلق استفسار کیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم نے مس انفارمیشن پھیلائی اور بی ایل اے کی پوسٹ کو ری پوسٹ کیا۔ وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ ان پوسٹوں سے عوام میں کوئی اشتعال نہیں پھیلا۔  

عدالت میں حیدر سعید کی والدہ روسٹرم پر آگئیں اور کہا کہ جب میرے بیٹے کو اٹھایا گیا تو مجھے کہا گیا کہ اس نے قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے، جبکہ ہم محب وطن لوگ ہیں۔  

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جس اکاؤنٹ سے بی ایل اے کی پوسٹ ری پوسٹ کی گئی، وہ ایک ویریفائیڈ اکاؤنٹ ہے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حیدر سعید کی

پڑھیں:

آڈیو لیکس کیس میں علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ 2025ء ) عدالت نے آڈیو لیکس کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس میں عدم حاضری پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا، عدالت نے کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی۔

بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور اور اسد فاروق کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج ہے اور اس کیس کی سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور کی جانب سے ان کے وکیل راجہ ظہور الحسن عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر شریک ملزم اسد فاروق عدالت میں موجود تھے اور انہوں نے حاضری لگائی، جس کے بعد عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 18 اپریل کو مقرر کردی۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پشاور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کو ریڈیو پاکستان حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ارباب وسیم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے، نو مئی کو ریڈیو پاکستان پر حملہ کیس کی سماعت اے ٹی سی جج ولی محمد نے کی، عدالت نے مقدمے میں نامزد رکن اسمبلی ارباب وسیم سمیت 9 ملزمان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے، عدالت نے ملزمان کو گرفتار کرکے اگلی پیشی پرپیش کرنے کا حکم دیا، عدالت نے کیس کی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی۔

دوران سماعت پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا کہ ’ایم پی اے ارباب وسیم اور سابق ایم پی اے ملک واجد سمیت 9 ملزمان سماعت کے دوران پیش نہیں ہوئے، ملزمان 9 مئی کو ریڈیو پاکستان پر حملہ کیس میں نامزد ہیں، ملزمان نے دیگر ساتھیوں سے ملکر احتجاج کے دوران ریڈیو پاکستان عمارت کو نذر آتش کیا تھا، واقعے کے بعد تھانہ شرقی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، ملزمان کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے ٹرائل شروع ہوا لیکن ٹرائل کے دوران 9 ملزمان عدالت پیش نہیں ہوئے‘۔

متعلقہ مضامین

  • فرحان ملک عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل، درخواست ضمانت پر نوٹس جاری
  • آڈیو لیکس کیس، علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • آڈیو لیکس کیس‘ علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • کراچی: بجے سے بدفعلی کا مقدمہ، نامزد ملزم کی ضمانت منظور
  • آڈیو لیکس کیس، علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • آڈیو لیکس کیس میں علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • آڈیو لیکس کیس؛ علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار
  • عدالت نے 4 مقدمات میں سلمان اکرم راجہ کی گرفتاری سے روک دیا