ٹائیگر ووڈز نے ونیسا ٹرمپ سے تعلقات کی تصدیق کر دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
نیویارک: سابق عالمی نمبر ون گولفر ٹائیگر ووڈز نے بالآخر ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کی سابقہ اہلیہ ونیسا ٹرمپ سے روابط کی تصدیق کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ٹائیگر ووڈز اور ونیسا ٹرمپ کی دوستی کے چرچے گزشتہ 5 ماہ سے جاری تھے، تاہم اب گولفر نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام کے ذریعے تعلقات کی تصدیق کر دی ہے۔
اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں ووڈز نے ونیسا ٹرمپ کا نام تو نہیں لیا، لیکن ان کی تصاویر شیئر کر کے واضح اشارہ دیا۔ انہوں نے لکھا، "زندگی آپ کے ساتھ بہتر ہے اور آگے سفر کا منتظر ہوں، نجی زندگی کی پرائیویسی کا احترام کریں"۔
واضح رہے کہ ٹائیگر ووڈز 2010 میں اپنی اہلیہ سے علیحدگی کے بعد دوبارہ شادی نہیں کر سکے، جبکہ ونیسا ٹرمپ نے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر سے 12 سالہ شادی کے بعد 2018 میں طلاق لی تھی۔
ٹائیگر ووڈز کے اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر مداحوں کے تبصرے اور قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل دوبارہ طلب کرلیا
سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈے کے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل 26 مارچ کو دوبارہ طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے گزشتہ طلبی پر علیمہ خان سامنے پیش نہ ہوئی تھیں۔ آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں جے آئی ٹی تحقیقات کررہی ہے۔ جے آئی ٹی کے پاس شواہد موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق علیمہ خان سمیت 17 افراد کو 21 مارچ کو طلب کیا گیا تھا، تاہم علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئیں ان کی جانب سے ان کی وکیل عائشہ خالد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔
جے آئی ٹی نے گذشتہ سماعت پر علیمہ خان کے وکلا سے 5 گھنٹے سے پوچھ گچھ کی، سینٹر عون عباس بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے، عون عباس سے جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سوال کیے۔
جے آئی ٹی آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے، جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے سیکشن کے تحت تشکیل دی گئی۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا۔ تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔
جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔
یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔ جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔
Post Views: 1