اظفر رحمٰن نے اہلیہ کو سوشل میڈیا پر نہ لانے کی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور اداکار اظفر رحمٰن نے سوشل میڈیا سے دور رہنے کی وجہ پر بات کی ہے۔
اداکار نے حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے میزبان اداکارہ ندا یاسر کے دلچسپ سوالات کے جوابات دیے اور مختلف موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
شو کے دوران ندا یاسر نے اظفر رحمٰن سے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ہم نے سب کی بیگمات دیکھ لی ہیں، آپ نے اپنی بیگم کو چھپا کر رکھا ہوا ہے، ہمیں آپ کی نجی زندگی سے متعلق کچھ بھی معلوم نہیں۔
اس کے جواب میں اداکار نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ جب آپ اپنی نجی زندگی سوشل میڈیا پر لے آتے ہیں تو پھر آپ کی زندگی نجی نہیں رہتی۔
اداکار نے کہا کہ میں نے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر بہت تصویریں پوسٹ کرتے ہیں اور پھر ان کا رشتہ ٹوٹ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شادی اور آپ کے عزیز رشتے بہت نازک ہوتے ہیں، یہ جتنے چھپے رہیں اتنے اچھے رہتے ہیں۔
اظفر رحمٰن نے بتایا کہ میری اہلیہ کا بھی یہ کہنا تھا کہ انہیں سوشل میڈیا پر متحرک رہنا نہیں پسند، ہم دنیا گھومتے ہیں، تقریبات میں جاتے ہیں مگر سوشل میڈیا پر تصویریں اپ لوڈ کرنے کے دباؤ سے آزاد ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر کہا کہ
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل دوبارہ طلب کرلیا
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل دوبارہ طلب کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈے کے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے کل 26 مارچ کو دوبارہ طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے گزشتہ طلبی پر علیمہ خان سامنے پیش نہ ہوئی تھیں۔ آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں جے آئی ٹی تحقیقات کررہی ہے۔ جے آئی ٹی کے پاس شواہد موجود ہیں۔
علیمہ خان سمیت 17 افراد کو 21 مارچ کو طلب کیا گیا تھا، تاہم علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئیں ان کی جانب سے ان کی وکیل عائشہ خالد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔
جے آئی ٹی نے گذشتہ سماعت پر علیمہ خان کے وکلا سے 5 گھنٹے سے پوچھ گچھ کی، سینٹر عون عباس بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے، عون عباس سے جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سوال کیے۔
جے آئی ٹی آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے، جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے سیکشن کے تحت تشکیل دی گئی۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا۔ تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔
جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔
یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔ جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔