بلوچستان میں ریاستی بے تدبیری سے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور:
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی 14 اپریل کو بلوچستان قومی کانفرنس کی میزبانی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی بے تدبیری سے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں، جبکہ سانحہ جعفر ایکسپریس نے صورتحال کو مزید عیاں کر دیا ہے۔
لیاقت بلوچ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے چینی مافیا کو 53 ارب روپے سے نوازا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سولر بجلی پر پالیسی کون بنا رہا ہے؟ وزیراعظم کو چاہیے کہ سولر بجلی پر ابہام پیدا کرنے والوں کی نشاندہی کریں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر عوام کو جان بوجھ کر ریلیف سے محروم رکھا ہے۔ لیاقت بلوچ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تیل، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ
پڑھیں:
جب تک فارم 47 والی حکومت ہے دہشتگردی میں کمی نہیں آئے گی:حافظ نعیم الرحمن
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )جماعت اسلامی نے 14 اپریل کو اسلام آباد میں بلوچستان پر قومی مجلس مشاورت جبکہ 20 اپریل کو پشاور میں بڑے امن مارچ کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جب تک عوامی نمائندوں کے بجائے فارم 47 والوں کی حکومت رہے گی مہنگائی اور دہشت گردی میں کمی نہیں آئے گی۔
دفتر جماعت اسلامی اسلام آباد میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے رہنماو¿ں پروفیسر محمد ابراہیم، عنایت اللہ خان اور میاں اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع اور سابق فاٹا میں بدامنی انتہا کو چھو چکی ہے، مسلسل سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں بھی حالات خراب ہیں اور وہاں کی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کے بجائے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بیڈ گورننس کا ملبہ حکومت پر ڈال دیا۔ وہ یہ تو بتائیں کہ اس بیڈ گورننس والی حکومت کو لایا کون ہے؟ جب آپ فارم 45 کے بجائے فارم 47 والوں کو اقتدار میں لائیں گے تو عوامی نمائندے نہیں ہوں گے، اور عوام کے مہنگائی و بدامنی کے مسائل کیسے حل ہوں گے؟
حافظ نعیم نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کہہ رہے ہیں کہ ایک اور پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلایا جائے، جس میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو بلایا جائے۔ تو بتایا جائے پہلے انہیں کیوں قائل نہیں کیا گیا تھا؟ اور شہباز شریف اور بلاول میں کیا فرق ہے؟
انہوں نے کہا کہ تاحال بجلی سستی کرنے کے بجائے صرف اعلانات کئے جا رہے ہیں۔ حکومتی دعووں پر تنقید کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آئی پی پیز سے بات نہ کرنے والی حکومت ہمارے دھرنے کے نتیجے میں ان سے بات چیت پر مجبور ہوگئی ہے۔ اب حکومت کو بجلی کی قیمتیں کم کرنے پر بھی مجبور کریں گے ورنہ عید کے بعد مہنگائی کے خلاف عوام کو متحرک کریں گے۔
مخالفین نے ڈھنڈورا پیٹا اب منی بجٹ آئے گا، لیکن الحمدللہ، منی بجٹ نہیں آیا: وزیراعظم
مزید :