23 مارچ، تعمیر وطن میں اپنے حصے کا کردار ادا کرنے کا عہد کریں، لارڈ قربان حسین
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے تاحیات رکن لارڈ قربان حسین ستارہ قائداعظم نے کہا ہے کہ آج کے دن ہر پاکستانی باشندہ یہ عہد کرے کہ وہ تعمیر وطن میں اپنے حصے کا کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج یہ بھی تجدید عہد کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ پاکستان جن اعلیٰ و ارفع مقاصد کے لیے قائداعظم محمد علی جناح ؒ اور اس وقت کے قائدین نے حاصل کیا تھا ان کی تکمیل کے لیے تمام وسائل اور توانائیوں کو بروئے کار لائیں گے۔
لارڈ قربان حسین نے مزید کہا کہ ایک جمہوری فلاحی پاکستان کے قیام اور آزادی کشمیر کے لیے بھی اپنا رول ادا کریں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حسین داؤد کوتعلیم کے شعبے میں خدمات پر ہلالِ امتیاز سے نواز دیا گیا
اسلام آباد:صدر مملکت آصف علی زرداری نے معروف کاروباری شخصیت حسین داؤد کو ملک کے لیے گراں قدر خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزازات میں سے ایک ہلالِ امتیاز سے نواز دیا۔
حسین داؤد کو گراس روٹ سطح پر تعلیم کی بہتری کے لیے کوششوں میں اہم کردار ادا کرنے کے اعتراف میں ایوارڈ دیا گیا ہے۔
سائنس، تحقیق اور جدّت قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں لیکن پاکستان میں ابھی تک ان شعبوں میں مضبوط بنیادیں استوار کرنے کے لیے جدوجہد کی جا رہی ہے۔
حسین داؤد نے اس خلا کو دیکھتے ہوئے ٹی ڈی ایف میگنیفائی سائنس سینٹر کا آغاز کیا تاکہ بچوں اور نوجوانوں کے لیے سائنس سیکھنے کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
تعلیم کے شعبے سے ان کے خاندان کی دیرینہ وابستگی ہے، جس میں نیشنلائز کرکے یونیورسٹی کا درجہ پانے والے معروف تعلیمی ادارہ داؤد کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور داؤد پبلک اسکول کا قیام شامل ہے۔
داؤد پبلک اسکول 1980کی دہائی سے لڑکیوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کر رہا ہے، حال ہی میں، حسین داؤد نے کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا، جس میں پاکستان کے نجی اور سماجی شعبوں کے لیےکردار پر مبنی قیادت پر توجہ دی جاتی ہے۔
حسین داؤد نے اینگرو کی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کے معاشی منظر نامے کی تشکیل میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ 20 برسوں میں حسین داؤد کی بورڈ سربراہی میں اینگرو نے کھاد، خوراک، توانائی، پیٹروکیمیکلز اور ٹیلی کام کے بنیادی انفرا اسٹرکچر میں پراجیکٹس قائم کیے ہیں جو ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حقیقی معاشی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔