پاکستان غیر محفوظ ملک، لڑکیوں کو اسلحہ ساتھ رکھنا چاہیے، اریج چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق مس پاکستان، ماڈل و اداکارہ ارینج چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک غیر محفوظ ملک ہے، جہاں خصوصی طور پر خواتین کے ساتھ ہر آئے دن واقعات پیش آتے ہیں، اس لیے لڑکیوں کو اپنے ساتھ ہتھیار رکھنا چاہیے۔
اریج چوہدری نے حال ہی میں ’ایف ایچ ایم‘ پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں تقریبا ہر طرح کے ہتھیار چلانے آتے ہیں، انہوں نے اسلحہ چلانے کی باقاعدہ تربیت لے رکھی ہے۔
ان کے مطابق انہیں بچپن سے ہتھیار چلانے اور اسلحہ رکھنے کا شوق تھا، اس لیے انہوں نے شوٹنگ کی باضابطہ تربیت حاصل کی، اس کے بعد انہوں نے اپنی حفاظت کے لیے اپنے ساتھ ہتھیار بھی رکھنا شروع کردیا۔
اریج چوہدری کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ہمیشہ ہتھیار ہوتا ہے، گاڑی اور پرس میں ان کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ موجود ہوتا ہے۔ماڈل و اداکارہ نے بتایا کہ اسلحہ ساتھ رکھنے کی وجہ سے ہی انہوں نے ایک مرتبہ اپنے مبینہ اغوا کی کوشش کو ناکام بھی بنایا۔
ان کے مطابق پاکستان ایک غیر محفوظ ملک ہے، جہاں آئے دن خواتین کے ساتھ کچھ نہ کچھ ہوجاتا ہے، ایسے میں خواتین کو اپنی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھانا پڑیں گے۔
اریچ چوہدری کے مطابق بہت ساری مجبور لڑکیاں اپنےگھر اور اہل خانہ کو پالنے کے لیے رات گئے تک کام کرتی ہیں اور ان کے پاس واپس گھر جانے کے لیے محفوظ سواری تک نہیں ہوتی، ایسے میں لڑکیوں کو سیلف ڈیفینس کے لیے اسلحہ رکھنا چاہیے۔
انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ لڑکیوں کے پاس ہتھیار ہوگا تو وہ غصے میں آکر اسے بلاضرورت چلا لیں گی۔اریج چوہدری کے مطابق ہتھیار کو کس وقت اور کیسے چلانا ہے، یہ ہر کسی کی ذاتی سوچ اور شخصیت پر منحصر ہے، یہ سمجھا جاتا ہے کہ لڑکیوں کے پاس اسلحہ ہوگا تو وہ فالتو میں بھی اسے چلائیں گی۔
انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی حفاظت کی خاطر نہ صرف ہتھیار چلانا سیکھیں بلکہ اسلحے کو ساتھ بھی رکھیں۔
نومنتخب کینیڈین وزیراعظم نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی ، قبل از وقت انتخابات کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اریج چوہدری انہوں نے کے مطابق کے پاس کے لیے
پڑھیں:
حماس ہتھیار ڈال دے؛ غزہ جنگ بندی کیلیے اسرائیل کی نئی شرط
اپنی روایتی ہٹ دھرمی پر قائم اسرائیل نے ثالثوں کے سامنے جنگ بندی کے لیے ایک بار پھر نئی فرمائش کر دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر غزہ میں آنے والی غیرملکی انسانی امداد سے حماس نے فائدہ اُٹھایا تو امدادی سامان کو غزہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ اگر حماس ہتھیار ڈال کر یرغمالیوں کو رہا کر دے تو کل ہی جنگ روکی جا سکتی ہے۔
اسرائیلی وزرا کے یہ بیانات اُس وقت سامنے آئے ہیں جب جنگ بندی مذاکرات کے ثالثوں نے تجویز پیش کی ہے کہ حماس امریکی نژاد سمیت 5 یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔
جس کے بدلے میں اسرائیل ایک ہفتے کی جنگ بندی کرے گا اور اس ایک ہفتے کے دوران غزہ میں انسانی امداد داخل ہوسکے گی اور اسرائیل سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کرے گا۔
حماس کے ایک ذمے دار نے بتایا کہ تنظیم نے ثالثوں کی جنگ بندی کی اس تجویز کا "مثبت جواب" دیا ہے۔
تاہم اسرائیل کی جانب سے تاحال کوئی آفیشل ردعمل سامنے نہیں آیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اچانک فضائی حملوں کا نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس میں اب تک 600 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔