کینیڈا نے نئے وزیراعظم مارک کارنی نے ملک میں عام انتخابات کا اعلان کردیا ہے۔

مارک کارنی نے سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفیٰ دینے کے بعد عہدہ سنبھالا تھا تاہم انہوں نے حلف برداری کے صرف 9 دن بعد ہی ملک میں نئے الیکشنز کا اعلان کردیا۔

اتوار کے روز وزیراعظم مارک کارنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملک میں نئے انتخابات اپریل کی 28 تاریخ کو ہوں گی۔

یہ بھی پڑیے: کینیڈا اور میکسیکو سے ٹیرف ڈیل ممکن نہیں آج سے نفاذ ہوگا، صدر ٹرمپ

کینیڈین وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کینیڈا سے متعلق پالیسیوں اور دھمکیوں کی وجہ سے نئے انتخابات کا اعلان کرنا پڑ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ناقابل جواز تجارتی کارروائیوں اور کینیڈا کی سالمیت کے خلاف دھمکیوں کی وجہ سے اپنی زندگیوں کے سب سے اہم بحران میں سے گزر رہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے: قیامت تک امریکا کا حصہ نہیں بنیں گے، کینیڈین وزیراعظم کا ٹرمپ کو جواب

مارک کرنے نے کہا، ’کینیڈا کو محفوظ بنانے کے لیے ہمیں بہت کچھ کرنا پڑے گا۔ کیںیڈا میں سرمایہ کاری کرنے، کینیڈا کی تعمیر کرنے اور کینیڈا کو متحد کرنے کے لیے۔‘

ان کا کہنا تھا، ’اس لیے میں اپنے ساتھی کینیڈینز سے مضبوط مثبت مینڈیٹ چاہتا ہوں، اس لیے میں نے درخواست کی ہے کہ گورنر جنرل پارلیمان کو تحلیل کریں، اور 28 اپریل کو انتخابات کا اعلان کریں جس پر وہ راضی ہوچکی ہیں۔‘

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ہمسایہ ملک کینیڈا کو پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کی ریاست بن جائے ٹیرف ختم اور ٹیکس کم ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر کینیڈا امریکا کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کرکے اس کی 51ویں ریاست بننے پر راضی ہوتا ہے تو اسے روسی اور چینی جہازوں کے خطرے کا بھی سامنا نہیں رہے گا۔

ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کینیڈا کی طرف سے سخت ردعمل آیا تھا تاہم امریکا کی نئی انتظامیہ نے ان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کینیڈا پر تجارتی ٹیرف عائد کردیے جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان خلیج میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انتخابات کا اعلان ملک میں

پڑھیں:

کینیڈا کے انتخابات میں بھارتی مداخلت کا خدشہ، سکیورٹی ایجنسی نے خبردار کر دیا

اوٹاوا: کینیڈین سکیورٹی انٹیلی جنس سروس (CSIS) نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کر سکتا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر وینیسا لائیڈ نے کہا کہ بھارتی حکومت نہ صرف کینیڈین کمیونیٹیز بلکہ جمہوری عمل پر بھی اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ریاست مخالف عناصر مصنوعی ذہانت (AI) کو انتخابی مداخلت کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور یہ امکان ہے کہ چین بھی AI ٹولز کے ذریعے انتخابات پر اثر ڈالنے کی کوشش کرے گا۔

سکیورٹی ایجنسی نے مزید خدشہ ظاہر کیا کہ روس بھی ممکنہ طور پر کینیڈا میں مداخلتی سرگرمیاں کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ کینیڈا میں عام انتخابات 28 اپریل کو ہوں گے، جن میں لبرل پارٹی اور کنزرویٹو پارٹی کے درمیان 343 نشستوں پر سخت مقابلہ متوقع ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کرسکتا ہے، سیکورٹی ادارے
  • کینیڈا کے انتخابات میں بھارتی مداخلت کا خدشہ، سکیورٹی ایجنسی نے خبردار کر دیا
  • بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کر سکتا ہے: کینیڈین انٹیلی جنس
  • کینیڈا کے وزیراعظم کا پارلیمنٹ تحلیل کرکے نئے الیکشن کرانے کا اعلان
  • کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان
  • کینیڈین وزیرِاعظم کا قبل از وقت انتخابات کرانے کا اعلان
  • ٹرمپ کا بڑا اعلان: 5 لاکھ تارکین وطن کو 24 اپریل تک امریکا چھوڑنے کا حکم
  • نومنتخب کینیڈین وزیراعظم نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی ، قبل از وقت انتخابات کا اعلان
  • کینیڈا کے نئے وزیراعظم کارنی کی ٹرمپ پر تنقید، ملک میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان