حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ پر اتفاق رائے کے لیے اپوزیشن کو ساتھ ملائے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان کبھی دہشتگردی سے پاک نہیں رہا، جب سے پاکستان کا قیام ہوا ہے دہشتگردی مختلف شکلوں میں ہورہی ہے، اس خطے میں صرف پاکستان میں ہی دہشتگردی ہے دیگر ممالک میں نہیں۔ حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ پر اتفاق رائے کے لیے اپوزیشن کو ساتھ ملائے، اور اگر رعایت بھی دینی پڑے تو دے۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 جوان شہید، 3 دہشتگرد ہلاک
وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ امریکا، برطانیہ، بھارت اور دیگر ممالک پاکستان میں امن قائم ہوتا نہیں دیکھ سکتے، حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کو مضبوط حالت میں لوگ نہیں دیکھنا چاہتے اور چاہتے ہیں کہ سی پیک منصوبہ ختم ہو، امریکا نے جو ہتھیار افغانستان میں چھوڑے ہیں، اور جو طالبان ٹرین کیے ہیں اب وہ پاکستان میں ہونے والے حملوں میں ملوث ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہاکہ افغانستان نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا، پاکستان میں جو پہلا حملہ ہوا تھا وہ بھی افغانستان نے ہی کیا تھا، پاکستانی فوج نے 1950 اور 60 میں افغانستان کے ساتھ جنگ بھی کی تھی، افغانستان کے لوگ مطلبی ہیں ان کو جب تک پاکستان کے ساتھ مطلب ہے صحیح رہیں گے، افغانستان کو اگر پاکستان کی سپورٹ نہ ہوتی تباہ ہو چکا ہوتا، یہ قوم کبھی کسی کی نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہاکہ ہم دنیا کے ہر ملک سے دشمنی نہیں لے سکتے، ہمارے چونکہ افغانستان کے ساتھ کاروباری تعلقات بھی ہیں اس لیے ان کے ساتھ دشمنی بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
دفاعی تجزیہ کار نے کہاکہ جنگ صرف افواج نے نہیں بلکہ پوری قوم نے لڑنی ہوتی ہے، دہشتگردوں کا کوئی مسلک نہیں ہوتا۔ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، حکومت کو چاہیے کے امن کے لیے اپوزیشن کے پاس جائے اور ان کو ساتھ ملائے، اگر پاکستان کو کچھ نقصان ہوا تو بدنام حکومت ہی ہوگی، ہمیں ذاتی انا کو ایک طرف رکھنا ہو گا، اپوزیشن کو اگر رعایت بھی دینی پڑے تو دیں۔
یہ بھی پڑھیں شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کا خفیہ اطلاع پر آپریشن، 2 دہشتگرد ہلاک
انہوں نے کہاکہ حکومت اگر بی ایل اے سے بات کرنے کے لیے تیار ہے تو سیاسی جماعتوں سے کیوں بات نہیں کی جا سکتی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افواج پاکستان دفاعی تجزیہ کار دہشتگردی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افواج پاکستان دفاعی تجزیہ کار دہشتگردی وی نیوز لیفٹیننٹ جنرل پاکستان میں غلام مصطفی نے کہاکہ کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
افغان حکومت کو کئی بار باور کراچکے کہ زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہم نے کئی بار افغان حکومت کو یہ بات باور کرائی ہے، امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ اب شدت پسندوں کے پاس ہے۔
پاکستان اور افغانستان کا اعلیٰ سطح روابط بڑھانے پر اتفاقپاکستان نےحالیہ دہشت گردی واقعات کے بعد افغانستان کی عبوری حکومت کی قیادت سے رابطہ کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست سے بات ریاست کرتی ہے، محکمہ خارجہ کو صوبے کے کوئی ٹی او آر نہیں گئے، مولانا فضل الرحمان افغانستان گئے تھے، ان کا فالو آپ نہیں ہوا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی والے ماضی میں بھی طالبان کا دفتر کھولنا چاہتے تھے، پی ٹی آئی حکومت کا نمائندہ کسی شہید کے جنازے میں نہیں گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کا موجود ہونا ضروری تھا، افغانستان پر حملہ یا آپریشن کا کوئی ذکر نہیں ہوا، ٹارگٹ آپریشن کافی عرصے سے جاری ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے یہ بھی کہا کہ ہم نے افغان بہن بھائیوں کو سالوں سال پالا ہے، کیا ہم ویزے پر ایک دن اضافی اسٹے کر سکتے ہیں، میری خواہش یا کسی کی خواہش پر ملک نہیں چلتا۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق ڈیڈلائن میں تبدیلی کا فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی، جنوبی اضلاع کی صورتحال خراب ہے، سیکیورٹی صورتحال کو ٹھیک کرنا ہوگا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سندھ میں پانی کا ایشو ہے، سی سی آئی کا اجلاس ہونا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ نہیں ہوا، پوچھتا ہوں صوبے پاس تو وزیر خزانہ بھی نہیں، وہاں کون بیٹھے گا؟