Juraat:
2025-03-25@21:23:28 GMT

مقبوضہ کشمیرمیں یوم پاکستان

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

مقبوضہ کشمیرمیں یوم پاکستان

ریاض احمدچودھری

غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں 23مارچ کو یوم پاکستان کے سلسلے میں سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے اور پاکستانی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرنے کے لئے سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں۔پوسٹروں میں پاکستان کا قومی پرچم اور قائد اعظم محمد علی جناح اورحریت کانفرنس کے قائدین کی تصاویر لگی ہیں۔پوسٹروں میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کشمیری بھائیوں کو کسی صورت میں تنہا نہیں چھوڑے گا اور کشمیر کاز کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت پسندتنظیموں کی طرف سے چسپاں کیے گئے پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر پاکستان کا حصہ ہے۔پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے، کشمیری بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی چاہتے ہیں اور وہ اپنے حق خود ارادیت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پوسٹربھارت کے لیے ایک پیغام ہیں کہ وہ اپنے فوجی قبضے اور بربریت سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کمزور نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ پوسٹروں میں واضح کیاگیا ہے کہ کشمیری بھارتی قبضے سے آزادی چاہتے ہیں۔ مقبوضہ علاقے سے ٹویٹر اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمزپر بھی پوسٹر اور ویڈیوز اپ لوڈ کی گئی ہیں جن میں پاکستانی بھائیوں کو ان کے قومی دن کے موقع پر مبارکباد دی گئی ہے۔
جموں کشمیر اسٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم (جے کے ایس وائی ایف ) اور آزادی کے حامی دیگر گروپوں کی طرف سے یہ پوسٹرز چسپاں کیے گئے، جن میںکشمیری عوام کے حق خودارادیت کے عزم کا اعادہ کیا گیا ،پوسٹرز میں شہید بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی شہید کے نعرے ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے درج ہیں ، یہ پوسٹرز وادی کشمیرکے مختلف علاقوں کے دیواروں، کھمبوں اور عوامی مقامات پر چسپاں کیے گئے۔ پوسٹرز میں”کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے”، ”گو انڈیا گو بیک”، اور ”جموں و کشمیر پاکستان کا حصہ ہے” جیسے پیغامات نمایاں طور پر درج کئے گئے ہیں۔ وادی میں کشمیریوں کے یوم پاکستان منانے پر 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا جس پر کشمیریوں نے پابندیوںکے باوجود احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین پر بھارتی فوج کی پیلٹ گن فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔ ضلع شوپیاں اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ہڑتال سے روزمرہ زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ چھترا گام گائوں میں قابض فوج نے ایک اور فوجی آپریشن شروع کردیا ہے۔ مظاہرین نے شدید پتھرائو کیا جس کے جواب میں انہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے پھینکے گئے۔ جب مظاہرین منتشر نہیں ہوئے تو فورسز نے پیلٹ استعمال کئے۔ جھڑپوں کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ 3 نوجوان بری طرح پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے جنہیں سرینگر منتقل کردیا گیا۔ یاور یوسف کی بائیں آنکھ میں پیلٹ لگے ہیں۔
ظالم اور سفاک مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں بربریت اور جلادیت کی ساری حدیں پار کررہی ہے۔ لیکن مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی جدوجہد کی شاندار کامیابی اور بھارتی فوج کی درگت بننے سے مودی سرکار پر لرزہ طاری ہو گیا۔ کشمیر میں پاکستان کے حق میں لگنے والے نعروں نے ان کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ آزادی کے متوالے جب پاکستانی سبز ہلالی پرچم لہراتے ہیںتو نئی دہلی کے ایوانوں میں ہلچل مچ جاتی ہے۔ اب آزادی کے پروانوں سے اس قدر خوف زدہ ہوگئی ہے کہ پوری وادی میں سبز کپڑے کی فروخت پر بندش لگا دی ہے۔ہندوستان کا بندوق کی نوک پر پوری وادی میں وہ شیطانی کھیل جاری ہے جو کشمیری مسلمانوں کے آزادی کے جوش و جذبے کو کم کرنے کے بجائے اور تیز کرتا جارہا ہے۔ بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ وادی میں انٹرنیٹ اور سیل فون پر تو پہلے ہی پابندی لگا چکی ہے۔اب بھارتی حکومت نے پوری وادی میں گہرے سبز رنگ کے کپڑے کی فروخت پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ کپڑے کے تاجروں کو کہہ دیا کہ اگر کسی نے خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔مقبوضہ جموں کشمیر کے طول عرض میں آج بھی کشمیری نوجوان اپنے سروں اور چہروں پر سبز ہلالی پرچم باندھ کر نکلتے ہیں۔ آج بھی جب کسی کشمیری جوان کا جنازہ اٹھتا ہے تو اسے سبز ہلالی پرچم میں لپیٹا گیا ہوتا ہے۔ بھارتی مظالم کے خلاف ہونے والے جلسے جلوسوں میں سبز پرچموں کی بہار دیکھی جا سکتی ہے۔
سبز رنگ سے کشمیری مسلمانوں کی جذباتی وابستگی پاکستانی پرچم کی وجہ سے بھی ہے اور عمومی رائے میں بھی دنیا بھر کے مسلمان سبز رنگ سے روحانی و مذہبی لگاؤ رکھتے ہیں۔مختلف ایام کے موقع پر وادی بھر میں سب ہلالی پرچم لہرانا گزشتہ کچھ عرصہ سے روایت بن چکی ہے۔ جواں سال شہید کشمیری کمانڈر اور حزب المجاہدین کے رہنما برہان مظفر وانی اور ان کے ہم عمر مزاحمت کاروں نے تحریک آزادی کشمیر کو نیا رخ دیا ہے جس کے بعد مودی سرکار کی بوکھلاہٹ عروج پر ہے۔حال ہی میں شہید ہونے والے ایک کشمیری نوجوان کے جلوس جنازہ کے مناظر انٹرنیٹ پر وائرل ہوئے ۔ اس ویڈیو میں شہید نوجوان کی والدہ اور ہمشیرہ جنازہ کے قریب کھڑے ہو کر لاالہ الااللہ اور شہادت پر شکر پر مبنی نعرے لگوا رہی ہیں۔سینئر حریت رہنما ؤں نے کہا ہے کہ کشمیری عوام ریلیوں میں پاکستان کا پرچم لہراتے رہیں گے۔ پاکستان ہمارا پڑوسی اور کشمیریوں کا خیر خواہ ہے۔ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ وادی میں پاکستان کا جھنڈا پہلی مرتبہ نہیں لہرایا گیا اور پاکستانی پرچم لہرانا کوئی جرم نہیں۔بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ کشمیر ”پاکستان بھارت تنازع” نہیں بلکہ سہ فریقی مسئلہ ہے۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی سرحدی تنازع نہیں بلکہ سْلگتا ہوا انسانی مسئلہ ہے اور کشمیری حق خود ارادیت حاصل کرکے رہیں گے۔مقبوضہ کشمیر میں تمام تر بھارتی مظالم اور فوجی کارروائیوں کے باوجود تحریک آزادی کا زور کم ہوتا نظر نہیں آتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: میں پاکستان پوسٹروں میں پاکستان کا ہلالی پرچم گیا ہے کہ آزادی کے وادی میں

پڑھیں:

23 مارچ مسلمانان برصغیر کیلئے تاریخی اور یادگار دن ہے، مظہر سعید

یوم پاکستان کے حوالہ سے اپنے خصوصی پیغام میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ یوم پاکستان اس عزم کی تجدید ہے کہ ہم کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات مولانا پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ 23 مارچ مسلمانان برصغیر کیلئے تاریخی اور یادگار دن ہے۔قرارداد پاکستان کی اصل روح پر یقین رکھتے ہوئے اسے عملی طور پر مستحکم کرنے کے لیے محنت کرنی ہو گی تاکہ پاکستان مزید مضبوط اور خوشحال بنے، ایک مستحکم پاکستان ہی کشمیریوں کی آزادی کی ضمانت ہے۔ یوم پاکستان کے حوالہ سے اپنے خصوصی پیغام میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ یوم پاکستان اس عزم کی تجدید ہے کہ ہم کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے، بلکہ ان کی ہر سطح پر سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ ہماری جدوجہد کا اصل مفہوم ریاست جموں و کشمیر کے مکمل الحاقِ پاکستان میں ہے تاکہ 23 مارچ 1940ء کی قرارداد پاکستان کی حقیقی تکمیل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام الحاق پاکستان کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اپنی فکری اور عملی جدوجہد جاری رکھیں گے۔مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی آج بھی بھارتی ظلم و جبر کے خلاف صف آرا ہیں، ہم اس موقع پر ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنا حق خودارادیت ملنے تک جدوجہد جاری رکھیں گے اس جدوجہد میں پاکستان کی عوام کی اور حکومت ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سرینگر، سوشل میڈیا پر آزادی کے حق میں پوسٹ کرنے پر 8 کشمیری گرفتار
  • پاکستان کا اقوام متحدہ میں کشمیر پر قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ
  • پاکستان نے سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں اٹھا دیا
  • کشمیری عوام کو حق دلانا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے: پاکستان
  • آزاد کشمیر کے انٹری پوائنٹ کوہالہ میں یوم پاکستان کی تقریب، یادگاری دیوار کا افتتاح
  • 23 مارچ مسلمانان برصغیر کیلئے تاریخی اور یادگار دن ہے، مظہر سعید
  • ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان ہی کشمیریوں کی آزادی کا ضامن ہے، بیرسٹر سلطان
  • قرارداد پاکستان ہمیں اجتماعیت اور یکجہتی کا درس دیتی ہے، انوارالحق
  • کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تحریک پاکستان کا تسلسل ہے