نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے، فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس اسمبلی میں فوج اور اداروں کے خلاف قراردادیں منظور ہوں تو ان سے کیا توقع کر سکتے ہیں اور نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10 ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔
خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بدقسمتی سے نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے شرکت نہیں کی، آرمی چیف نے پہلے بھی کہا تھا اور اب کہا کہ ملک میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پتا نہیں وزیر اعلی کو کہاں سے خبر ملی کہ نیا آپریشن ہو رہا ہے حالانکہ سب کچھ واضح تھا، جس اسمبلی میں فوج اور اداروں کے خلاف قراردادیں منظور ہوں تو ان سے کیا توقع کر سکتے ہیں۔فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے بات چیت کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے، کیا بلوچستان ایران سے اور پنجاب بھارت سے بات چیت کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے لیے افغانستان کی سر زمین استعمال ہوتی ہے، نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10 ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔گورنر کے پی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں طالبان کے دفاتر کھولنے کی پیش کش کی تھی، آج تک وزیر اعلی یا اس کا کوئی وزیر کسی شہید کے جنازے میں کیوں شریک نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ افغان باشندوں سے متعلق پالیسی میں نہیں بلکہ ریاست بنائے گی، کیا بلجیم یا یورپ کے کسی ملک میں ویزے کے بغیر رہ سکتا ہے، افغان باشندوں سے متعلق مجھے افغان قونصل جنرل نے جو خط بھیجا تھا وہ وفاق کو ارسال کر دیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد ہونا چاہیے لیکن خیبرپختونخوا سے اس میں شرکت کون کرے گا، خیبر پختونخوا کا تو خزانہ کا وزیر ہی نہیں، پھر کابینہ میں ردوبدل کرنی ہوگی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ
پڑھیں:
رمضان تقریباً گزر چکا ، حکومت رولز پر عملدرآمد کیوں نہیں کروا رہی ‘لاہورہائیکورٹ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2025ء) لاہور ہائیکورٹ میں مہنگائی کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت نے جواب جمع کرانے کے لئے مہلت مانگ لی۔رمضان المبارک کے دوران چینی سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔(جاری ہے)
درخواست جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
صوبائی حکومت نے عدالت میں جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ رمضان تقریباً گزر چکا ہے، حکومت رولز پر عملدرآمد کیوں نہیں کروا رہی۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت کے پاس سب کچھ موجود ہے پھر بھی قیمتوں کو کنٹرول نہیں کیا جا رہا۔عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت دے دی۔