فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئر رہنما صلاح البردویل اپنی اہلیہ سمیت اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے، دونوں پناہ گزین خیمے میں موجود تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی غزہ میں بربریت جاری ہے اور حملوں میں کئی فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے مختلف حصوں میں شدید بمباری کی ہے جن میں کم از کم 35 افراد شہید ہو چکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے میں حماس کے سیاسی بیورو کے رہنما صلاح البردویل اہلیہ سمیت شہید ہوگئے، وہ حماس کے سرکردہ رہنما اور فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن بھی تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہ حملہ خان یونس کے علاقے مواسی میں اس وقت ہوا جب البردویل اور ان کی اہلیہ رمضان کی 23ویں شب کے موقع پر نماز ادا کر رہے تھے۔ وہ جنگ کے دوران اسی پناہ گاہ میں مقیم تھے۔
دوسری جانب غزہ جنگ کے دوبارہ آغاز اور سکیورٹی ایجنسی چیف کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کی شب ہزاروں افراد نے تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع کے دفتر کے باہر احتجاج ریکارڈ کرایا۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی شِن بیت کے سربراہ کو عہدےسے ہٹانےاور مغویوں کی واپسی کے بجائے غزہ جنگ دوبارہ شروع کرنے کے نیتن یاہو حکومت کے فیصلوں کے خلاف احتجاج کیا۔
واضح رہےکہ نیتن یاہو نے چند دن قبل شِن بیت کے سربراہ رونن بار کو عہدے سے برطرف کردیا تھا مگر بعد ازاں اسرائیل کی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو حکومت کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مطابق حماس کے

پڑھیں:

سیز فائر کے لیے امریکی ’برج پلان‘ پر غور کر رہے ہیں، حماس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 مارچ 2025ء) فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں سیز فائر کی بحالی کے لیے پیش کی گئی ایک امریکی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس پر دباؤ ڈالنے کے مقصد سے غزہ میں فوجی کارروائیوں میں تیزی کر دی ہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف کی جانب سے "برج پلان" گزشتہ ہفتے پیش کیا گیا تھا، جس کا مقصد جنگ بندی کو رمضان کی تعطیلات کے بعد اپریل تک بڑھانا ہے تاکہ فریقین کے مابین دشمنی کے مستقل خاتمے پر مذاکرات کے لیے وقت مل سکے۔

اسرائیل کی جانب سے دو ماہ قبل شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کے تین دن بعد، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ اسرائیلی فوج اپنے فضائی، زمینی اور سمندری حملوں کو تیز کر رہی ہے اور تمام شہریوں کو غزہ کے جنوبی حصے میں منتقل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

کاٹز نے کہا کہ اسرائیل اپنی 'عسکری مہم‘ اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک حماس باقی یرغمالیوں کو رہا نہ کر دے اور اس تنظیم کو مکمل شکست نہ ہو جائے۔

اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں رواں ہفتے غزہ پٹی میں حماس کی حکومت کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ عہدیدار ہلاک ہوئے ہیں۔

دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ وہ ابھی تک وِٹکوف کی سیز فائر کی تجویز اور دیگر امور پر غور کر رہی ہے، جس کا مقصد قیدیوں کی رہائی، جنگ کا خاتمہ اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء ہے۔

ایک فلسطینی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ مصر نے بھی تنازعے کے خاتمے کے لیے ایک تجویز پیش کی ہے لیکن حماس نے ابھی تک اس پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

اہلکار نے اس منصوبے کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا، جو اس کے مطابق زیر غور ہے۔

مصر کے سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مصر نے امریکہ کی ضمانت کے ساتھ غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء کی ڈیڈ لائن کے ساتھ باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک ٹائم لائن مقرر کرنے کی تجویز دی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پر امریکہ نے ابتدائی منظوری کا اشارہ دیا تھا جبکہ حماس اور اسرائیل کی جانب سے ردعمل ابھی تک سامنے نہیں آیا جو گزشتہ روز متوقع تھا۔

جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ رواں ماہ کے آغاز میں ختم ہو گیا تھا۔ لیکن اسرائیل اور حماس دوسرے مرحلے کے آغاز کے لیے شرائط پر متفق نہیں ہو سکے جس کے بعد حماس نے مزید یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کی اور پھر اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی گئیں۔

کاٹز نے کہا کہ حماس جتنا زیادہ وقت یرغمالیوں کو رہا کرنے میں لگائے گی، وہ اتنا ہی نقصان میں رہے گی۔

یاد رہے کہ حماس نے اکتوبر 2023ء میں اسرائیل پر حملہ کیا تھا اور 250 سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئی تھی، جن میں سے اب بھی 59 حماس کے قبضے میں ہیں۔ ان 59 لوگوں میں سے خیال کیا جارہا ہے کہ 24 ابھی زندہ ہیں۔

اسرائیلی حملوں کے دوبارہ آغاز کی ذمہ دار حماس ہے، امریکہ

فلسطین میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے ہفتے کے روز بتایا کہ غزہ پر اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کم از کم 130 فلسطینی ہلاک اور 263 زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطینی حکام کے مطابق منگل کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں 400 سے زائد فلسطینی مارے گئے تھے، جو 17 ماہ سے جاری اس مسلح تنازعے میں انسانی جانوں کے ضیاں کے حوالے سے مہلک ترین دنوں میں سے ایک ہے۔

امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ان ہلاکتوں کی ذمہ دار حماس ہے۔

امریکی سفیر ڈوروتھی شی نے یو این کونسل کو بتایا کہ ''غزہ میں جاری جنگ اور لڑائی کے دوبارہ آغاز کی مکمل ذمہ داری حماس پر عائد ہوتی ہے۔

اگر حماس گزشتہ ہفتے امریکہ کی طرف سے پیش کردہ برج پلان کو قبول کر لیتی تو لوگوں کو مرنے سے بچایا جاسکتا تھا۔‘‘

غزہ میں خوراک کی قلت

اقوام متحدہ کے فلسطینی مہاجرین کی امداد کرنے والے ذیلی ادارے کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بس چند دن کا آٹا ہی رہ گیا ہے۔

اس ادارے کے ایک اہلکار سیم روز نے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا، "ہم لوگوں کی امداد کم کر کے اپنے پاس موجود ‌ذخیرے کو زیادہ سے زیادہ چند دنوں تک چلا سکتے ہیں، لیکن ہم دنوں کی بات کر رہے ہیں، ہفتوں کی نہیں۔

" انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2023ء میں تنازعہ کے آغاز کے بعد سے یہ طویل ترین مدت ہے کہ غزہ میں کوئی بھی امدادی سامان نہیں پہنچا۔

اسرائیل کی جانب سے امدادی اشیا کی ترسیل پر پابندی کے سبب غزہ میں ایندھن اور ضروری اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔

سات اکتوبر 2023ء کو حماس اور اس کے اتحادیوں نے اسرائیل کے اندر ایک دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔

اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حماس کے حملے کے نتیجے میں 1215 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس نے اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔

غزہ میں وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی جوابی کارروائی میں غزہ میں 49 ہزار افراد سے زیادہ ہلاک ہوئے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

ر ب/ م ا / ش ر (روئٹرز)

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیل نے حماس کے سامنے نئی شرط رکھ دی
  • حماس ہتھیار ڈال دے، جنگ بندی کے لیے اسرائیل کی شرط
  • غزہ کے ناصر اسپتال پر اسرائیلی حملہ، حماس رہنما سمیت 16 افراد شہید
  • اسرائیلی فوج کی بمباری میں شہید ہونے والے حماس رہنما صلاح البردویل کون تھے؟
  • اسرائیلی فوج کی بمباری میں حماس کے اہم رہنما صلاح البردویل شہید، مزاحمتی تنظیم کا بدلہ لینے کا اعلان
  • اسرائیلی جارحیت جاری ، شہید فلسطینیوں کی تعداد 50ہزار سے تجاوز کرگئی
  • اسرائیلی حملے میں حماس کے سیاسی رہنما صلاح البردویل اہلیہ سمیت شہید
  • غزہ میں سینئر حماس لیڈر سمیت 26، لبنان میں 7 افراد شہید، امریکا کی یمن پر بمباری
  • سیز فائر کے لیے امریکی ’برج پلان‘ پر غور کر رہے ہیں، حماس