یوم پاکستان: صدر مملکت نے 69 ملکی و غیر ملکی شخصیات کو اعلیٰ سول ایوارڈز سے نواز دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
صدر مملکت آصف علی زرداری نے یوم پاکستان کی مناسبت سے سول ایوارڈز سے نواز دیا، ان میں سب سے بڑا تمغہ پیپلزپارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کو دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے 23 مارچ یومِ پاکستان کے دن مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی 69 ملکی اور غیر ملکی شخصیات کو سول ایوارڈز سے نوازا۔
ایوارڈ کی تقسیم کے حوالے سے ایوانِ صدر پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر مملکت نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی شخصیات کو نشانِ پاکستان، نشانِ امتیاز، نشانِ خدمت، ہلالِ امتیاز، ہلالِ شجاعت، ستارہِ امتیاز، ستارہِ شجاعت، ستارہِ قائداعظم، صدراتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، تمغہِ پاکستان اور تمغہِ امتیاز سے نوازا۔
سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ملک، جمہوریت اور عوام کی نمایاں خدمت کے اعتراف میں بعد از مرگ نشان پاکستان سے نوازا گیا، یہ ایوارڈ اُن کی صاحبزادی صنم بھٹو نے صدر مملکت سے وصول کیا، اس موقع پر وہ فرط جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں جبکہ پنڈال بھی بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا۔
اس کے علاوہ ایئر مارشل (ر) راجہ شاہد حامد (مرحوم) کو نشانِ امتیاز (بعد از وفات) اور سلطان علی اکبر علانہ کو نشانِ خدمت، ایس پی محمد اعجاز خان شہید، ڈی ایس پی علامہ اقبال شہید، ڈی ایس پی سردار حسین شہید، کانسٹیبل ارشاد علی اور جہانزیب سمیت کئی پولیس اہلکاروں کو ہلالِ شجاعت (بعد از وفات) دیا گیا۔
ہلال امتیاز
ڈاکٹر توقیر حسین شاہ، کیپٹن (ر) خرم آغا، علی حیدر گیلانی، خواجہ انور مجید، حسین داؤد، پروفیسر ڈاکٹر شہریار، ڈاکٹر زریاب سیٹنا ، جاوید جبار، محترمہ سادیہ راشد، عامر حفیظ ابراہیم، جمی انجینئر، عمر فاروق، ڈاکٹر نوید شیروانی سمیت دیگر شخصیات کو ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔
ستارہ شجاعت
کیپٹن (ر) حمزہ انجم شہید اور ملک سبز علی شہید کو ستارہ شجاعت سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈز اُن کے اہل خانہ نے وصول کیے۔
ستارہ امتیاز
ستارہِ امتیاز حاصل کرنے والوں میں محمد سمیر الرحمن، احمد اسحاق جہانگیر، ڈاکٹر غلام محمد علی، عرفان نواز میمن، سردار محمد آفتاب احمد خان وٹو، ڈاکٹر حامد عتیق سرور، علی سلمان حبیب (بعد از وفات)، وقار الدین سید، ایاز خان، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق، امتیاز حسین، جمیل احمد، سید اظہر حسنین عابدی، ظفر وقار تاج، محمد حسین عرف مراد سدپارہ (بعد از وفات)، بہروز حسین بلوچ، ثناء ہاشوانی اور صفی ناز منیر شامل ہیں۔
تمغہ برائے حسن کارکردگی
صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوید احمد فرید، راشد وحید خواجہ، انیقہ بانو، برکت شاہ کو نوازا گیا۔
ستارہِ قائداعظم / تمغہِ پاکستان
حیدر قربونوف اور ڈاکٹر کرسٹین برن ہلڈ کو ستارہ قائد اعظم جبکہ تمغہِ پاکستان آگسٹینو ڈا پولنزا اور پروفیسر ویلویا پیاچنتینی کو دیا گیا۔
تمغہ امتیاز
مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا جن میں سید شکیل شاہ، اشہد جواد، امین محمد لاکھانی، ریحان مہتاب چاولہ، سید جواد حسین جعفری، پروفیسر ڈاکٹر عثمان قمر، محترمہ ڈاکٹر سارہ قریشی، ڈاکٹر اکرام اللہ، محمد یوسف خان، سرور منیر راؤ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ صحافی حسن ایوب، ڈاکٹر سید عابد مہدی کاظمی، میر نادر خان مگسی کو بھی تمغہ امتیاز دیا گیا۔ ستارہِ قائداعظم ڈاکٹرشن من لیو کو دیا گیا۔
تقریب میں وفاقی وزراء، چیئرمین سینیٹ، اراکین پارلیمنٹ، سفارت کار، سول سوسائٹی کے نمائندگان، میڈیا کے افراد اور دیگر معززین نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سے نوازا گیا بعد از وفات صدر مملکت شخصیات کو دیا گیا
پڑھیں:
حسین داؤد کوتعلیم کے شعبے میں خدمات پر ہلالِ امتیاز سے نواز دیا گیا
اسلام آباد:صدر مملکت آصف علی زرداری نے معروف کاروباری شخصیت حسین داؤد کو ملک کے لیے گراں قدر خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزازات میں سے ایک ہلالِ امتیاز سے نواز دیا۔
حسین داؤد کو گراس روٹ سطح پر تعلیم کی بہتری کے لیے کوششوں میں اہم کردار ادا کرنے کے اعتراف میں ایوارڈ دیا گیا ہے۔
سائنس، تحقیق اور جدّت قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں لیکن پاکستان میں ابھی تک ان شعبوں میں مضبوط بنیادیں استوار کرنے کے لیے جدوجہد کی جا رہی ہے۔
حسین داؤد نے اس خلا کو دیکھتے ہوئے ٹی ڈی ایف میگنیفائی سائنس سینٹر کا آغاز کیا تاکہ بچوں اور نوجوانوں کے لیے سائنس سیکھنے کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
تعلیم کے شعبے سے ان کے خاندان کی دیرینہ وابستگی ہے، جس میں نیشنلائز کرکے یونیورسٹی کا درجہ پانے والے معروف تعلیمی ادارہ داؤد کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور داؤد پبلک اسکول کا قیام شامل ہے۔
داؤد پبلک اسکول 1980کی دہائی سے لڑکیوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کر رہا ہے، حال ہی میں، حسین داؤد نے کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا، جس میں پاکستان کے نجی اور سماجی شعبوں کے لیےکردار پر مبنی قیادت پر توجہ دی جاتی ہے۔
حسین داؤد نے اینگرو کی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کے معاشی منظر نامے کی تشکیل میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ 20 برسوں میں حسین داؤد کی بورڈ سربراہی میں اینگرو نے کھاد، خوراک، توانائی، پیٹروکیمیکلز اور ٹیلی کام کے بنیادی انفرا اسٹرکچر میں پراجیکٹس قائم کیے ہیں جو ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حقیقی معاشی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔