کراچی: غیرقانونی تارکین اور افغان کارڈ ہولڈرز کے پاکستان چھوڑنے کی مہلت میں صرف 9 روز باقی رہ گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سندھ میں دوسرے مرحلے میں قانونی اور غیر قانونی مقیم افغانوں کی ملک بدری کے لیے تیاریاں کرلی گئی ہیں، دوسرے مرحلےمیں یکم اپریل سے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو بے دخل کیا جائےگا۔
افغان باشندوں کو 15فروری سے 31 مارچ تک رضاکارانہ واپسی کی پیشکش کی گئی  ۔
سندھ حکومت نے سکیورٹی، آپریشنل اور اسٹریٹجک پلان تیار کرلیا ہے، وفاق کی ہدایت پر افغان باشندوں کی ملک بدری کا پلان محکمہ داخلہ اور کمشنرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔
سندھ بھرمیں ڈویژن اورضلعی سطح پر کمیٹیاں فعال کردی گئی ہیں جبکہ ہولڈنگ پوائنٹس بھی بنادیے گئے۔
ڈپٹی کمشنر کیماڑی اورڈپٹی کمشنر جیکب آباد کی سربراہی میں ہولڈنگ پوائنٹ بنائے گئے ہیں، ہولڈنگ پوائنٹ میں محکمہ بلدیات کا عملہ اور محکمہ صحت کا پیرا میڈیکل اسٹاف تعینات ہوگا۔
افغان قیدی جن کی سزائیں پوری ہوچکی ہیں انہیں بھی ہولڈنگ پوائنٹ لایا جائے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کی افغان شہریوں کو نقل مکانی کا حکم ، افغان شہریوں کا فی خاندان 50,000 روپے فیس کے عوض شہریت کی پیشکش

اسلام آباد(زبیر قصوری) پاکستانی حکومت نے ملک میں مقیم تمام قانونی اور غیر قانونی افغان شہریوں کو 31 مارچ 2025 تک واپس جانے کی سخت ہدایت جاری کی ہے۔ اس فیصلے نے پاکستان بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔

اس کے ساتھ ہی، طویل مدتی افغان باشندوں نے، جن میں سے اکثر افغان یا UNHCR کارڈ رکھتے ہیں، نے گہری تشویش اور پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ وہ دلیل دیتے ہیں کہ پاکستان ان کا گھر بن گیا ہے، اس کی سرحدوں کے اندر بہت سے بچے پیدا ہوئے اور پلے بڑھے۔ “یہ ملک ہمارے لیے ماں کی طرح ہے،” ایک افغان خاندان نے چھوڑنے کی دشواری کو اجاگر کرتے ہوئے کہا۔صورتحال نے متبادل طریقوں کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ کچھ افغان باشندے ترکی کی حالیہ پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جس نے کافی فیس کے عوض افغانوں اور دیگر قومیتوں کو ترک شہریت دی تھی۔ اس اقدام نے مبینہ طور پر ترک حکومت کے لیے اربوں ڈالر کی آمدنی حاصل کی اور اس کے ٹیکس کی بنیاد کو 3 ملین سے زیادہ افراد تک بڑھایا۔

ایک افغان باشندے نے تجویز پیش کی کہ پاکستان اسی طرح کی شہریت بہ سرمایہ کاری ماڈل اپنائے۔ “اگر پاکستانی حکومت ترکی کے پروگرام کی طرح قانون سازی کرے تو یہ اربوں ڈالر کما سکتی ہے اور لاکھوں افراد کو ٹیکس نیٹ میں لا سکتی ہے”۔ “یہ آئی ایم ایف کے قرضوں کی ضرورت کو کم کر سکتا ہے۔”

انہوں نے پاکستان کے ویزہ نظام میں موجودہ ناہمواریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ اور کابل سفارتخانے نے گزشتہ تین سالوں میں مختلف زمروں میں 24 گھنٹے کے اندر لاکھوں ویزے جاری کیے ہیں۔ اس کے برعکس، وزارت داخلہ افغان شہریوں کو ملک بدر کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے، یہاں تک کہ وہ لوگ جنہوں نے قانونی طور پر ویزا میں توسیع کے لیے درخواست دی ہے، ان کی توسیع کی مدت کو چھ ماہ سے کم کر کے ایک ماہ کر دیا ہے۔

مزید برآں، ایک اندازے کے مطابق 800,000 سے زیادہ افغان باشندوں نے ویزا میں توسیع کے لیے درخواست نہیں دی ہے۔ رہائشی نے ان افراد کو رسمی نظام میں ضم کرنے کے لیے ایک ہموار قانونی ڈھانچہ تجویز کیا۔ انہوں نے فی خاندان 50,000 روپے فیس کے عوض شہریت کی پیشکش کی، جس سے پاکستان کے لیے ممکنہ طور پر 6 بلین ڈالر سے زیادہ کی آمدنی ہو سکتی ہے۔

افغان باشندے پاکستانی حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ صرف اخراج پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ان متبادل آمدنی کے ذرائع اور قانونی فریم ورک پر غور کرے، جو ان کے خیال میں افغان کمیونٹی اور پاکستانی معیشت دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
اتصالات کی وزیراعظم شہبازشریف سے یوفون-ٹیلی نار کے انضمام کے تعطل میں مداخلت کی اپیل

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا میں کتنے افغان شہری موجود ہیں
  • حکومت کا خیبرپختونخوا میں زیر تعلیم افغان طلبہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان کی افغان شہریوں کو نقل مکانی کا حکم ، افغان شہریوں کا فی خاندان 50,000 روپے فیس کے عوض شہریت کی پیشکش
  • افغانوں کو پاکستان چھوڑنے کی مہلت میں 8روز باقی
  • آہنی باڑ پھاڑ کر غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونیوالے 50 افغان بچے حکام کے حوالے
  • غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل 50 افغان بچے، بچیاں افغان حکام کے حوالے
  • ہانیہ شادی کرنے کیلئے تیار، سحری بناتے ہوئے انکشاف کردیا
  • افغانوں کو پاکستان چھوڑنے کی مہلت میں 9 روز باقی
  • یوم پاکستان آج،قوم ہر چیلنج کیلئے تیار، وزیر اعظم: سفرمشکل ، ناممکن نہیں، صدر