پہلے منتخب وزیراعظم کو اعلیٰ ترین سول اعزاز ملنا اہم سنگ میل ہے، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بانی اور پہلے منتخب وزیراعظم کو اعلیٰ ترین سول اعزاز ملنا تاریخ کا اہم سنگ میل ہے۔
بلاول بھٹو نے پی پی پی کے بانی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو نشان پاکستان کا اعزاز ملنے پر جاری بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی بھٹوازم کی پیروکار ہے، اپنے شہید بانی کے مشن پر ہمیشہ کار بند رہے گی۔
سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو بعد از وفات اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کےلیے نشانِ پاکستان کا اعزاز بھٹوازم کے نظرے کی ایک اور فتح ہے۔
پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید نے عوام کو حقوق حاصل کرنے کی جدوجہد کا شعور دیا۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ وقت کے آمر نے فخر ایشیاء کی آواز دبانے کی کوشش کی مگر وہ آج بھی گڑھی خدابخش سے راج کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ذوالفقار علی بھٹو
پڑھیں:
ذوالفقار علی بھٹو کو بعد از مرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو بعد از مرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا گیا۔ 85 ویں یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں ملک کے لیے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو سول اعزازت دینے کی تقریب منعقد ہوئی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان کے لیے شاندار خدمات انجام دینے پر ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو بعد از مرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا۔سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کا یہ اعزاز ان کی صاحبزادی صنم بھٹو نے وصول کیا۔ اس موقع پر بھٹو کے نواسے اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو، نواسی اور ایم این اے آصفہ بھٹو، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی بھی موجود تھے۔ایوان صدر میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو سول اعزازت دینے کی تقریب جاری ہے اور مختلف شبعہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو یہ اعزازات دیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے دو لخت ہونے کے بعد وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا۔ تاہم انہیں 1977 میں معزول کرنے کے بعد 4 اپریل 1979 میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
بعد ازاں آصف علی زرداری کے پہلے دور صدارت میں بھٹو کی پھانسی کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا تھا جو گیارہ سال بعد سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔گزشتہ برس جولائی میں سپریم کورٹ نے اس ریفرنس کی متعدد سماعتوں کے بعد اپنی تفصیلی رائے جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شفاف ٹرائل کے بغیر معصوم شخص ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا۔