مدینہ منورہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مسجدِ نبوی ﷺمیں دورانِ اعتکاف خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عاشقانِ رسول ﷺکے خاندان کا فرد ہونے پر فخر ہے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان کے والد اقبال احمد چودھری بھی سچے عاشقِ رسول ﷺتھے، جن کا انتقال مدینہ منورہ میں ہوا اور انہیں جنت البقیع میں سپردِ خاک کیا گیا۔
احسن اقبال نے انکشاف کیا کہ ناموسِ رسالت ﷺکے تحفظ کےلئے پاکستان میں جو پہلا قانون پاس کیا گیا وہ ان کی والدہ بیگم نثار فاطمہ نے پیش کیا، جو ایک نامور ریسرچر اور سیاستدان تھیں۔انکا کہنا تھا کہ انہوں نے ناموسِ رسالت ﷺکے دفاع کےلئے ہمیشہ آواز بلند کی، تاہم ایک سیاسی جماعت اور ایک مذہبی جماعت کی جانب سے نوجوانوان کو دینی انتہا پسندی پر اکسانے کے سبب ملک میں انتہا پسندی پھیلی جس کے نتیجے میں 2018 میں ایک قاتلانہ حملے کے دوران انہیں گولی بھی ماری گئی۔انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ اسلامی اقدار اور نبی کریم ﷺ کی حرمت کے تحفظ کےلئے کھڑے رہے ہیں اور آئندہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ وہ گزشتہ 18 سال سے مسلسل رمضان المبارک کا آخری عشرہ مسجد نبویﷺمیں اعتکاف میں گزار رہے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے مسجد نبویﷺ میں گزارے گئے روحانی لمحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا ایک طرف اور رمضان کا آخری عشرہ مسجد نبوی ﷺ میں ایک طرف، اس کی برکتیں اور روحانی کیفیت الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتی۔انہوں نے مزید کہا کہ مدینہ منورہ میں عبادت اور ذکر الٰہی کی جو سکون بخش فضا ہے وہ کسی اور جگہ نہیں ملتی۔ اس لئے وہ ہر سال اس سعادت کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کےلئے سب سے ضروری چیز قرآنِ مجید کو ترجمے کے ساتھ پڑھنا اور سمجھنا ہے، قوم کی فلاح اللہ کے احکامات پر عمل پیرا ہونے میں ہی ہے۔ اگر ہم قرآن کے پیغام کو سمجھ لیں اور اپنی زندگیوں میں نافذ کرلیں تو ہم دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے نوجوانوں کو قرآن و سنت سے رہنمائی لینے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ علم و عمل کی بنیاد قرآن کو سمجھنا ہے اور اسی میں مسلمانوں کی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔اعتکاف کے دوران احسن اقبال کی مختلف علما کرام اور اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی ہوئیں۔
احسن اقبال نے اس موقع پر اپنے والد کے مدینہ منورہ میں انتقال اور جنت البقیع میں تدفین کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مدینہ منورہ سے ان کی محبت محض عقیدت نہیں بلکہ ایک روحانی نسبت ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ جب بھی مدینہ آتے ہیں تو اپنے والد کی قبر پر حاضری دیتے ہیں اور اس مقدس سرزمین پر مزید وقت گزارنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے آخر میں دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ترقی اور استحکام عطا فرمائے اور عالمِ اسلام کو اتحاد و یکجہتی نصیب کرے۔انہوں نے کہا کہ وہ مسجد نبوی ﷺمیں اعتکاف کے دوران خصوصی دعائیں کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہر مشکل سے نکالے اور اسے ایک مضبوط، خوشحال اور اسلامی اصولوں پر قائم ریاست بنائے۔

ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر ٹریفک پولیس نے شہری کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرادیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ احسن اقبال وفاقی وزیر اور اس

پڑھیں:

مشہور شخصیت کے بیٹے ہونے کا انڈسٹری میں فائدہ نہیں ہوا : شہزاد شیخ

معروف اداکار جاوید شیخ کے بیٹے اور اداکار شہزاد شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ ان پر مشہور شخصیت کے بیٹے ہونے کا کوئی مثبت اثر نہیں پڑا بلکہ بعض اوقات اس کا منفی اثر زیادہ محسوس ہوا ایک نجی ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کے دوران میزبان کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے شہزاد شیخ نے اپنی جدوجہد اور انڈسٹری میں آنے کے تجربات پر بات کی شہزاد شیخ نے بتایا کہ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اگر کسی کا تعلق شوبز انڈسٹری سے ہے تو اس کے بچوں کے لیے کامیابی کا سفر آسان ہو جاتا ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایک پلیٹ فارم ضرور مل جاتا ہے لیکن اداکاری کرنا سیکھنا اور خود کو منوانا اپنی محنت پر ہی منحصر ہوتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ان کے والد جاوید شیخ نے انہیں انڈسٹری میں کام کرنے کے کچھ اصول ضرور بتائے تھے اور ہدایت کی تھی کہ اگر ان پر عمل کرو گے تو کامیابی کی راہ ہموار ہوگی اس موقع پر اداکارہ مومل شیخ نے بھی گفتگو میں حصہ لیا اور اپنے شوبز کیریئر کے آغاز سے متعلق دلچسپ انکشافات کیے انہوں نے کہا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ انہیں اداکاری کرنے کی اجازت ملے گی یا نہیں کیونکہ ان کے گھر کا ماحول قدرے مختلف تھا مومل شیخ نے بتایا کہ انہوں نے شادی کے بعد اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور ان کے کیریئر کی شروعات ان کے شوہر کی دوست کے ذریعے ہوئی تھی جبکہ ان کے شوہر نے ہمیشہ ان کی مکمل سپورٹ کی دوران گفتگو شہزاد شیخ نے مزید کہا کہ شوبز انڈسٹری میں ہونے کے باوجود انہیں محنت اور جدوجہد کرنی پڑی کیونکہ آخرکار کامیابی کا دار و مدار ٹیلنٹ اور محنت پر ہوتا ہے نہ کہ کسی کے پس منظر پر انہوں نے کہا کہ اگر کسی میں صلاحیت نہیں ہوگی تو وہ زیادہ دیر تک خود کو انڈسٹری میں برقرار نہیں رکھ سکتا اسی لیے انہیں بھی اپنا لوہا منوانے کے لیے سخت محنت کرنا پڑی.

متعلقہ مضامین

  • مشہور شخصیت کے بیٹے ہونے کا انڈسٹری میں فائدہ نہیں ہوا : شہزاد شیخ
  • آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا خط وزیراعظم شہباز شریف کو مل گیا، متن بھی سامنے آگیا
  • سابق رکن کانگریس،پہلی سیاہ فام ری پبلکن میا لو انتقال کرگئیں
  • کشمیریوں کو ریاستی دہشتگردی کا سامنا، پاکستان ان کی مدد کیلئے پرعزم: اسحاق ڈار 
  • اسرائیلی فوج کی بمباری میں شہید ہونے والے حماس رہنما صلاح البردویل کون تھے؟
  • عاشقانِ رسولﷺ کے خاندان کا فرد ہونے پر فخر ہے، احسن اقبال
  • 23 مارچ ہمیں اس لمحے کی یاد دلاتا ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے آزاد ریاست کے قیام کا فیصلہ کیا: احسن اقبال
  • پاکستان بے مثال قربانیوں کا ثمر، ایاز صادق، قومی مفاد اولین ترجیح: احسن اقبال 
  • خالد حسین ترین: قائداعظم کے ہم شکل ہونے پر فخر، پیغام عام کرنے کی خواہش