کیا زکوٰۃ کی رقم سے ملازمین کو افطاری کروا سکتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
آپ کے مسائل اور ان کا حل
سوال: میں ایک فیکٹری چلاتا ہوں، وہاں درجنوں مزدور کام کرتے ہیں، رمضان کے مہینے میں دن اور رات دونوں اوقات میں فیکٹر ی کا کام چلتا رہتا ہے، اب رمضان میں ہم فیکٹری ملازمین کو افطاری کروانا چاہتے ہیں اور افطاری زکوٰۃ کی رقم سے کروانا چاہتے ہیں، تو ہمیں یہ بتائیں کہ کیا ایسا کرنا شرعی اعتبار سے درست ہے؟
جواب: رمضان میں ملازمین کو افطاری اس طرح دینا کہ ہر ملازم کو افطاری کی چیزیں مالک بنا کر دے دی جائیں، مثلاً پیکٹ بنا لیے جائیں اور ہر ملازم کو وہ پیکٹ دے دیے جائیں، تو اس سے زکوٰۃ ادا ہو جائے گی۔
البتہ جن ملازمین کو افطاری دی جائے ان کا مستحق ہونا ضروری ہے تو جو ملازم مستحقِ زکوٰۃ ہوں، ان کے لیے افطاری کا زکوٰۃ سے مذکورہ طریقے کے مطابق انتظام کرنا درست ہے، تاہم افطاری دستر خوان پر لگا دینا کہ ملازمین وہاں بیٹھ کر افطاری کر کے چلے جائیں، اس طرح زکوٰۃ نہیں ادا ہوگی۔ (فتاویٰ شامی 2/257، ط:سعید-کفایت المفتی 2/274،ط: دارالاشاعت)
مزیدپڑھیں:عید پر بینکوں سے نئے کرنسی نوٹ کیسے حاصل کیے جاسکتے ہیں؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ملازمین کو افطاری
پڑھیں:
اقتدار کیلئے ریاست کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے, مرتضیٰ وہاب
میئر کراچی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک ہے تو سب کچھ ہے ورنہ کچھ بھی نہیں، ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، ہمارے پاس وفاق میں حکومت بنانے کیلئے ووٹ نہیں، پیپلزپارٹی نے کبھی عوامی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اقتدار کیلئے ریاست کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی والوں نے پاکستان پر حملہ کیا ہم ان کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، 9 مئی کرنے والوں نے آج تک مذمت نہیں کی، کیا پی ٹی آئی کے ساتھ جا کر بیٹھ جائیں۔؟
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ملک ہے تو سب کچھ ہے ورنہ کچھ بھی نہیں، ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، ہمارے پاس وفاق میں حکومت بنانے کیلئے ووٹ نہیں، پیپلزپارٹی نے کبھی عوامی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ نہروں کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا مؤقف بڑا واضح ہے۔