غزہ پر بمباری کا خاتمہ ہونا چاہئے، پوپ فرانسس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں عیسائیوں کے روحانی پیشواء کا کہنا تھا کہ میں غزہ پر دوبارہ سے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی قتل و غارتگری پر پریشان ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشواء پوپ فرانسس روم کے ایک ہسپتال میں 5 ہفتوں سے زیر علاج ہیں۔ آج اپنے معالجے کے دوران پوپ فرانسس کھڑکی پر آئے اور اپنے مداحوں کی محبتوں کا شکریہ کا ادا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے دیدار کو آئے ہوئے لوگوں کی جانب کھڑکی سے ہاتھ ہلایا اور انہیں سلام کیا۔ پوپ فرانسس ایک عرصے سے سانس میں مشکل کی وجہ سے اٹلی کے حِملی ہسپتال میں داخل ہیں جہاں ڈاکٹرز نے انہیں دو ماہ کے بیڈ ریسٹ کے لئے داخل کیا ہے۔ 88 سال پوپ فرانسس اپنے پیروکاروں کو اپنی جھلک دکھانے کے بعد واپس بیڈ پر چلے گئے۔ اس دوران ویٹیکن سٹی نے پوپ فرانسس کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بیانیہ جاری کیا۔ جس میں انہوں نے دنیا بھر میں ہونے والے مسائل جیسے عالمی امن، غزہ کی پٹی پر دوبارہ سے صیہونی حملے اور آذربائیجان و آرمینیاء کے درمیان امن معاہدے کے بارے میں اظہار خیال کیا۔
انہوں نے غزہ اور دنیا کے دیگر حصوں میں اشتعال انگیزی کے خاتمے پر زور دیا۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشواء نے فلسطینیوں کے لئے دعا کی۔ اس بابت انہوں نے کہا کہ میں غزہ پر دوبارہ سے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی قتل و غارت گری پر پریشان ہوں۔ انہوں نے فوری طور پر ان حملوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے جنگ بندی اور تمام قیدیوں کی واپسی کے لئے ضروری بات چیت کے لئے جرات کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورت حال نہایت سنگین ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اس صورت حال کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس انہوں نے کے لئے
پڑھیں:
کشمیریوں کو ریاستی دہشتگردی کا سامنا، پاکستان ان کی مدد کیلئے پرعزم: اسحاق ڈار
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے یوم پاکستان کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 23 مارچ 1940ء کی تاریخی دن برصغیر کے مسلمانوں نے ’’قرارداد پاکستان‘‘ منظور کی اور ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا جہاں وہ اسلام کے اصولوں کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی تحریک کی قیادت کرتے ہوئے بے شمار چیلنجوں پر شاندار لچک، بہادری اور یقین کے ساتھ قابو پا لیا۔ ہم اپنے شہداء اور ہیروز کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جو پاکستان کے لیے باعث فخر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 23 مارچ کو ہمیں اپنے ملک کے سفر پر اجتماعی طور پر غور کرنے، اپنے ماضی کے تجربات سے سبق حاصل کرنے اور ایک بہتر مستقبل کے لیے جد وجہد کرنے کا پختہ عہد کرنے کا موقع ملتا ہے۔ پاکستان وہ شناخت ہے جو ہم نے بے پناہ قربانیوں کے ذریعے بنائی ہے۔ ایک قوم کے طور پر متحد ہو کر ہم اس کے دفاع اور تحفظ کا عہد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دن، آئیے ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ جد وجہد میں ان کی جد وجہد اور غیر معمولی قربانیوں کا بھی احترام کریں۔ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کے عوام کو اس وقت بھارتی قابض افواج کے شدید جبر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا سامنا ہے۔ جب تک مقبوضہ کشمیر کے مظلوم افراد کو ان کا حق خودارادیت نہیں ملتا تب تک پاکستان اخلاقی اور سفارتی مدد فراہم کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس خاص دن پر بیرون ملک مقیم اپنے ساتھی پاکستانیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کی حب الوطنی، لگن اور محنت کو سراہتا ہوں، وہ فخر کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔