امریکا نے سراج الدین حقانی سمیت 3طالبان رہنماں کے سروں کی قیمت واپس لے لی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز

کابل (سب نیوز)امریکا نے افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سمیت طالبان قیادت کے سینئر رہنماوں کے سروں کی مقرر کی گئی قیمت واپس لے لی ہے۔تفصیلات کے مطابق سراج الدین حقانی نے جنوری 2008 میں کابل کے سرینا ہوٹل پر حملے کی منصوبہ بندی کا اعتراف کیا تھا، جس میں امریکی شہری تھور ڈیوڈ ہسلا سمیت 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اب سراج الدین حقانی کی تصویر اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی انعامات برائے انصاف کی ویب سائٹ پر نظر نہیں آتی، تاہم اتوار کے روز بھی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی)کی ویب سائٹ پر اب بھی ان کیلئے مطلوب کا پوسٹر موجود ہے۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت نے سراج الدین حقانی، عبدالعزیز حقانی اور یحیی حقانی پر عائد انعامات کے اعلانات واپس لے لیے ہیں۔عبدالمتین قانی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ان تینوں افراد میں سے 2 سگے بھائی اور ایک ان کے چچا زاد بھائی ہیں۔حقانی نیٹ ورک 2001 میں افغانستان پر امریکی قیادت میں حملے کے بعد طالبان کے مہلک ترین ہتھیاروں میں سے ایک تصور کیا جاتا تھا۔

اس گروپ نے سڑک کنارے بم، خودکش بم دھماکوں اور دیگر حملوں کا استعمال کیا، جن میں بھارتی اور امریکی سفارتخانوں، افغان صدر اور دیگر اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار ذاکر جلالی نے کہا کہ طالبان کی جانب سے امریکی قیدی جارج گلیزمین کی رہائی اور طالبان قیادت پر انعامات کے خاتمے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فریق جنگ کے دور کے اثرات سے آگے بڑھ رہے ہیں اور دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کی راہ ہموار کرنے کیلئے تعمیری اقدامات کر رہے ہیں۔سراج الدین حقانی اس سے قبل بھی طالبان کے فیصلہ سازی کے عمل، آمریت اور افغان عوام کی علیحدگی کیخلاف بول چکے ہیں۔بین الاقوامی سطح پر ان کی بحالی طالبان رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ کی حیثیت کے برعکس ہے، جنہیں خواتین پر ظلم و ستم کے الزام میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے گرفتاری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سراج الدین حقانی واپس لے

پڑھیں:

افغان مہاجرین کو واپسی کی مہلت میں 9 روز باقی، اس کے بعد کیا ہوگا؟

پاکستان میں مقیم قانونی اور غیرقانونی افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کے لیے تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔

حکومت پاکستان نے افغان مہاجرین کو پیشکش کی ہے کہ وہ 31 مارچ تک رضاکارانہ طور پر واپس چلے جائیں، اس صورت میں افغان مہاجرین کے پاس صرف 9 روز باقی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ایران کی جانب سے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو بے دخل کردیا گیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ حکومت نے افغان مہاجرین کے واپس نہ جانے کی صورت میں انہیں بے دخل کرنے کا پلان تیار کرلیا ہے۔

سندھ حکومت نے وفاق کی ہدایت پر افغان باشندوں کی ملک بدری کا پلان تیار کیا ہے، جس کے مطابق ڈویژن اور ضلع کی سطح پر کمیٹیوں کو فعال کردیا گیا ہے اور ہولڈنگ پوائنٹس بھی بنائے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جو افغان شہری مختلف جرائم میں قید ہیں اور اپنی سزائیں پوری کرچکے ہیں انہیں بھی ہولڈنگ پوائنٹ لایا جائےگا۔

واضح رہے کہ حکومت پاکستان کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث عناصر افغان مہاجرین کے پاس پناہ لے لیتے ہیں، جس کی وجہ سے ضروری ہے کہ مہاجرین کو اب واپس بھیج دیا جائےگا۔

یہ بھی پڑھیں افغان مہاجرین کے حقوق اپنے ملک میں کتنے محفوظ ہیں؟ پاکستان کا ناظم الامور کے بیان پر ردعمل

گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ افغان شہریوں کی پاکستان میں دہشتگردی کا نزلہ مہاجرین پر گرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews افغان مہاجرین جرائم دہشتگردی سندھ حکومت ملک بدری مہلت وفاقی حکومت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے سراج الدین حقانی کی گرفتاری میں مددپر ایک کروڑ امریکی ڈالر انعام ختم کردیاہے.طالبان حکومت
  • امریکا نے سراج حقانی سمیت 3 طالبان رہنماؤں کے سروں کی قیمت واپس لے لی
  • طالبان حکومت کو بھی ٹی ٹی پی کی بڑھتی سرگرمیوں پر تشویش
  • امریکہ نے سراج حقانی سمیت 3 طالبان رہنماؤں کے سروں کی قیمت واپس لے لی
  • افغان مہاجرین کو واپسی کی مہلت میں 9 روز باقی، اس کے بعد کیا ہوگا؟
  • امریکہ نے سراج الدین حقانی پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم کر دیا: طالبان کا دعویٰ
  • امریکا نے سراج الدین حقانی کی معلومات فراہم کرنے پر مقرر بھاری انعامی رقم ختم کردی، طالبان
  • امریکا نے سراج حقانی کی معلومات فراہمی پر مقرر انعامی رقم ختم کر دی، طالبان
  • امریکا نے سراج الدین حقانی کی معلومات فراہم کرنے پر مقرر بھاری انعام رقم ختم کردی، طالبان