کوئٹہ: سوشل میڈیا پر دہشتگردی کے حمایت یافتہ اکاؤنٹس چلانے والے متعدد افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
کوئٹہ: ایف آئی اے اور پولیس نے سوشل میڈیا پر دہشت گردی کے حمایت یافتہ اکاؤنٹس چلانے والے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ذارئع کے مطابق گرفتار میں لیے گئے افراد کالعدم تنظیموں کے بیانیے کی تشہیر کر رہے تھے۔ موبائل فونز، لیپ ٹاپس، ڈیجیٹل ڈیوائسز اور دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں۔انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی کہ سوشل میڈیا پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے ہدایت کی کہ مشکوک سرگرمی کا علم ہو تو فوری سائبر کرائم ونگ یا قریبی تھانے سے رابطہ کیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان ایک بار پھر جے آئی ٹی کے سامنے پیش
سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان ایک بار پھر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئیں۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے، اس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے دوبارہ طلب کیا تھا۔علیمہ خان آج جے آئی ٹی کے سامنے ایک بار پھر پیش ہوگئیں۔ گزشتہ طلبی پر علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئی تھیں۔ آج پیشی کے موقع پر علیمہ خان کے وکلا کی ٹیم بھی ان کے ساتھ تھی۔
قبل ازیں سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈے کے خلاف جے آئی ٹی کی تحقیقات جاری ہیں.بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کو جے آئی ٹی نے آج 26 مارچ کو دوبارہ طلب کیا تھا۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے گزشتہ طلبی پر علیمہ خان سامنے پیش نہ ہوئی تھیں۔ آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں جے آئی ٹی تحقیقات کررہی ہے۔ جے آئی ٹی کے پاس شواہد موجود ہیں۔ذرائع کے مطابق علیمہ خان سمیت 17 افراد کو 21 مارچ کو طلب کیا گیا تھا. تاہم علیمہ خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئیں. ان کی جانب سے ان کی وکیل عائشہ خالد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔جے آئی ٹی نے گذشتہ سماعت پر علیمہ خان کے وکلا سے 5 گھنٹے سے پوچھ گچھ کی، سینٹر عون عباس بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے، عون عباس سے جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا کے حوالے سے سوال کیے۔جے آئی ٹی آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے، جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے سیکشن کے تحت تشکیل دی گئی۔سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی نے علیمہ خان سمیت 17 افراد کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا۔ تمام افراد کو 21 مارچ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔جے آئی ٹی نے جن افراد کو نوٹس جاری کیے ہیں۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک شامل ہیں۔
یاد رہے کہ علیمہ خان 19 مارچ کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔ جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور یہ جے آئی ٹی الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔