خیبرپختونخوا: دہشتگردوں کے خلاف کارروائی، ٹھکانے نذر آتش، کیا کلین اپ آپریشن شروع ہوگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
خیبرپختونخوا پولیس نے جنوبی اضلاع میں دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹیڈ کلین اپ آپریشن شروع کردیا، اور اور پہلے روز دہشتگردوں کے کئی ٹھکانے مسمار اور نذر اتش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
پشاور میں واقع سینٹرل پولیس آفس کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس اور سی ٹی ڈی نے کوہاٹ، کرک اور ہنگو کے سنگم پر دُور افتادہ پہاڑی سلسلے میں اہم کارروائی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ڈیرہ اسماعیل خان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی 10 خارجی دہشتگرد ہلاک، کیپٹن حسنین اختر شہید
آپریشن کلین اپ کے نام سے شروع اس کارروائی کے دوران شواکئی، تخت کلے اور پلوسی بانڈہ کے علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کیا گیا۔
پولیس کا بتانا ہے کہ کارروائی کے دوران میں دہشتگردوں کا پیچھا کیا گیا، تاہم دہشت گردوں کے اہم کمانڈر کلیم اللّٰہ اور ساتھی کھانے پینے کا سامان چھوڑ کر بھاگنے میں کامیاب ہوگئے، جو کرک میں بینک ڈکیتی جیسی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔
پولیس نے مزید بتایا کہ کلین اپ آپریشن کے دوران شرپسندوں کی عارضی قیام گاہوں کو آگ لگا کر ختم کردیا گیا، جبکہ کئی مستقل ٹھکانوں کو بھی مسمار کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ آپریشن کے دوران اہم کامیابی حاصل ہوئی، اور دہشتگردوں سے علاقے کو پاک کیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق صوبے میں دہشتگردی اور بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کے تحت کارروائی ہوگی، کسی علاقے میں بھی امن وامان میں خلل اور ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں خیبر میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 خوارج ہلاک کردیے
پولیس کے مطابق صوبے سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو ختم کیا جائے گا، آپریشن کلین اپ کا مقصد خیبرپختونخوا سے شرپسندوں کا خاتمہ اور عوام کو تحفظ کا احساس فراہم کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آپریشن کلین اپ بدامنی پولیس خیبرپختونخوا دہشتگرد سیکیورٹی فورسز کارروائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آپریشن کلین اپ پولیس خیبرپختونخوا دہشتگرد سیکیورٹی فورسز کارروائی وی نیوز آپریشن کلین اپ دہشتگردوں کے کے دوران کے خلاف
پڑھیں:
دہشتگردوں سے مذاکرات کی باتیں بے معنی، سخت کارروائی کی ضرورت ہے، بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگری دشمن ممالک کی فنڈنگ سے ہورہی ہے۔ حکومت کو دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات کی باتیں ختم کرکے سخت مؤقف اپنانا چاہیے اور بیرونی ایجنڈے پر فتنہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کرنی چاہیے۔
ملکی سیکیورٹی صورتحال، دہشتگردی اور بدامنی پر دفاعی تجزیہ کار محمود شاہ نے وی نیوز سے تفیصلی بات چیت کی، جو خود بھی بلوچستان تعیناتی کے دوران عملی طور پر آپریشنز میں حصہ لے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ پر اتفاق رائے کے لیے اپوزیشن کو ساتھ ملائے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ
عمران خان طالبان کو مذاکرات کے نام استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیںبریگیڈیئر (ر) محمود شاہ نے کہاکہ دہشتگردی اور ملک میں فتنہ پھیلانے والوں کے خلاف سیاسی قیادت ایک پیچ پر نہیں ہے، جبکہ سیاسی مقاصد کے لیے مذاکرات کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی جماعت تیسری بار خیبرپختونخوا میں حکومت کررہی ہے، وہ طالبان سے مذاکرات کی باتیں کرتے ہیں اور قطر کی طرز پر ٹی ٹی پی کے لیے دفتر کھولنے کے خواہشمند ہیں۔ ‘وہ (عمران خان) دہشتگردوں کو مسلح ونگ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ‘
انہوں نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات کیسے ممکن ہیں، جو افغانستان میں بیٹھ کر ملک میں دہشتگردی پھیلا رہے ہیں، علما کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مساجد محفوظ نہیں اور ریل پر بھی حملہ کردیا جاتا ہے۔
محمود شاہ نے کہاکہ دہشتگردوں کو بھارت سے باقاعدہ فنڈنگ ہورہی ہے، اور کچھ حد تک امریکا بھی نہیں چاہتا کہ پاکستان میں امن ہو۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو لوگ دشمن ممالک کی ایما پر ملک میں دہشتگردی اور فتنہ برپا کررہے ہیں ان سے مذاکرات کیسے ممکن ہیں۔
محمود شاہ نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی اور کہاکہ حکومت نے بھی ایک مضبوط، مؤثر پالیسی اور مؤقف نہیں اپنایا، اسی کمزور مؤقف کے باعث دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے۔ اب لگ رہا ہے کہ ریاست دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مؤثر پالیسی اپنا رہی ہے جو وقت کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے ہو رہی ہےبریگیڈیئر (ر) محمود شاہ جو صوبے میں سیکریٹری داخلہ بھی رہے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹی ٹی پی دہشتگردوں کی بھرتی افغانستان میں ہورہی ہے۔ وہ لوگ جو افغان طالبان کے لیے لڑتے رہے حکومت بننے کے بعد بے روزگار ہیں اور ٹی ٹی پی میں بھرتی ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں دہشتگردی میں افغان باشندے ملوث ہوتے ہیں اور تفتیش میں یہ ثابت بھی ہوچکا ہے۔
افغان طالبان سخت اندرونی اختلافات کا شکار ہیںمحمود شاہ نے بتایا کہ افغان طالبان کی وہ پرانی حثیت نہیں رہی جو ملا عمر کے دور میں تھی، موجودہ سربراہ کی بات کوئی نہیں مان رہا، اور وہ سخت اندرونی اختلافات کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ افغانوں کو غرور ہے کہ امریکا، روس اور دیگر ممالک کو انہوں نے شکست دی ہے، لیکن انہیں نہیں معلوم کہ افغانستان کو صرف پاکستان ہی سمجھ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان اور کے پی پر توجہ دینے کی ضرورت، تمام جماعتیں ملک کی خاطر متحد ہو جائیں، بلاول بھٹو
انہوں نے حکومت کی جانب سے افغان باشندوں کی واپسی کے فیصلے کی حمایت کی اور کہاکہ اس سے امن و امان میں بہتری آئے گی۔
بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ نے مزید کیا کہا؟ جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ بھارتی فنڈنگ دفاعی تجزیہ کار دہشتگردی ریاست سیاسی جماعتیں عمران خان وی نیوز