Nawaiwaqt:
2025-03-25@05:19:26 GMT

دریائے سندھ میں پانی کی کمی، زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

دریائے سندھ میں پانی کی کمی، زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں

دریائے سندھ میں کوٹری کے مقام پر پانی سطح گر گئی، پانی کی کمی کے باعث زرعی زمینیں بنجر ہونے لگیں۔رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ جو کبھی سندھ کی زرخیزی کی پہچان تھا، آج پانی کی کمی کا شکار ہو چکا ہے، کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک گر چکی ہے جس کے باعث ٹھٹھہ ، سجاول پل کے اطراف دریا کی زمین خشک ہو چکی ہےاورزرعی زمینیں بھی بنجر ہونے لگی ہیں۔۔دریا ئے سندھ میں پانی کی کمی 52 فیصد ہوچکی ہے.

سکھربیراج پر ریکارڈ پانی کی کمی 69 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں تشویشناک حد تک کمی ہوئی ہے۔ انچارج کنٹرول روم نے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی اتنی کمی پہلے کبھی نہیں دیکھی، پانی اتنا کم ہے کہ نہروں میں چھوڑے جانے کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔گڈو بیراج پر پانی کی سطح 20 ہزار اور سکھر بیراج پر 15 ہزار کیوسک رہ گئی ہے. سکھر، دادو کینال میں پانی ختم ہوگیا ہے جبکہ بیگاری کینال میں ہر طرف زمین خشک نظر آ رہی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دریائے سندھ پانی کی کمی میں پانی کی

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدے کا مؤثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کیلئے انتہائی اہم ہے: وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم آب پر اپنے پیغام میں کہا کہ گلیشئرز کو محفوظ رکھنے، آبی وسائل کے تحفظ اور اپنے عوام، خطے اور کرہ ارض کے لیے آبی طور پر محفوظ مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں، سندھ طاس معاہدے کا مؤثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پانی زندگی کی بنیاد ہے، ہماری معیشتوں، ہمارے کھانے کے نظام اور ہمارے ماحول کے لیے بنیادی عنصر ہے، پھر بھی زندگی کو برقرار رکھنے والا یہ وسیلہ بدترین دباؤ میں ہے، دنیا کی تقریباً نصف آبادی سال کے کچھ حصے میں پانی کی کمی کا سامنا کرتی ہے، اربوں لوگ پینے کے صاف پانی تک رسائی سے محروم ہیں جبکہ پانی کی آلودگی خطرناک سطح پر بڑھ رہی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہماری آبی زمینیں ہمارے جنگلات سے تین گنا زیادہ تیزی سے ختم ہو رہی ہیں، یہ اب کوئی دور کا خطرہ نہیں ہے، یہ ایک عالمی بحران ہے جو فوری اور اجتماعی اقدام کا متقاضی ہے، پاکستان ان چیلنجز سے ناواقف نہیں ہے، 2022 کے تباہ کن سیلاب کے پاکستان پر طویل اثرات مرتب ہوئے ۔

وزیراعظم کامزید کہنا تھا کہ سیلاب نے ہمارے آبپاشی کے نظام کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور لاکھوں زندگیوں اور ذریعہ معاش کو متاثر کیا، ایک ہی وقت میں خشک سالی بھی اتنا ہی سنگین خطرہ ہے ، ہماری تقریباً 80فیصد زمین بنجر یا نیم بنجر کے زمرے میں آ تی ہے اور ہماری 30فیصد آبادی براہ راست خشک سالی جیسے حالات سے متاثر ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی سندھ کے مفادات پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی، شرجیل میمن
  • دریائے جہلم بھی ریت کے میدان میں تبدیل، دریائے چناب بھی خشک ہوگیا
  • پانی کی کمی اور مصدقہ بیج کی عدم دستیابی، کپاس کی فصل ایک بار پھر سوالیہ نشان بن گئی
  • دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ سنگین، پیپلزپارٹی نے تحریک چلانے کا اعلان کردیا
  • دریائے سندھ میں پانی کے زائد نقصانات سے ملک میں پانی کی قلت مزید سنگین
  • سرحد پاردریا کی نذر ہونے والی محبت کہانی، پاکستانی حکام نے لاشیں بھارتی فورسز کے حوالے کردیں
  • پانی کے وسائل کی حفاظت سب کی ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ سندھ
  • پاکستان صاف پانی کو بچانے میں ناکام، سالانہ ایک کروڑ 80 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ضائع ہونے لگا
  • سندھ طاس معاہدے کا مؤثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کیلئے انتہائی اہم ہے: وزیراعظم