چیمپئینز ٹرافی فائنل کی تقریب؛ سب جانتے ہیں اس رویے کے پیچھے کون ہے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) سمیر احمد سید نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کی اختتامی تقریب سے پی سی بی کے عہدیداروں کو نہ بلانے پر آئی سی سی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
چیمپئینز ٹرافی سے میزبان ملک کو نظر انداز کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) سمیر احمد سید نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی "بدانتظامی" قرار دیا۔
انکا کہنا تھا کہ میزبان ملک کے بجائے آئی سی سی چیف جے شاہ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں نے فائنل جیتنے والی ٹیم انڈیا اور رنر اَپ نیوزی لینڈ کی ٹیم میں تمغے اور ایوارڈز تقسیم کیے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی فائنل کی تقریب؛ پاکستان نے آئی سی سی کو دوسرا خط لکھ دیا
انہوں نے کہا میں آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں موجود تھا کیونکہ چیئرمین شرکت نہیں کرسکے تھے، ہم نے آئی سی سی سے وضاحت طلب کی لیکن ان کا جواب ناکافی تھا، اس لیے مزید وضاحت مانگی ہے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ اس رویے کے پیچھے کون ہے لیکن پھر بھی ہم ایسے بدانتظامی کہہ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی پر نقصان؛ بھارتی رپورٹس جھوٹی نکلیں
قبل ازیں خبریں سامنے آئیں تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئینز ٹرافی سے میزبان ملک کو نظر انداز کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ایک اور خط لکھ کر وضاحت طلب کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپئینز ٹرافی پی سی بی
پڑھیں:
آرمی چیف نے ہارڈ اسٹیٹ کا لفظ کیوں استعمال کیا؟ عرفان صدیقی نے وضاحت کردی
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہارڈ اسٹیٹ کا مطلب یہ ہے کہ ریاست پر حملہ آور ہونے والے عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا، اور کوئی رعایت نہیں برتی جائےگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں کوئی بڑا فوجی آپریشن نہیں ہورہا لیکن ضرور پڑنے پر کہیں بھی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے آپریشن کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ نہیں ہو سکتا کہ دہشتگرد دندناتے پھریں، اور ان کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہ کی جائے۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا افغانستان کی طرح صوبے کو بھی دہشتگردوں کا اڈا بنانا چاہتے ہیں، خدانخواستہ اگر ہماری مغربی سرحد پر کوئی مہم جوئی ہوتی ہے تو مسلح افواج علی امین گنڈاپور کی اجازت کا انتظار کرتی رہیں گی۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور میں جن دہشتگردوں کو واپس افغانستان لاکر بسایا گیا وہ بہت بڑا مسئلہ بن چکے ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ جعفر ایکسپریس پر حملہ دہشتگردی کی سنگین واردات تھی، لیکن قابل افسوس یہ ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے زیر اثر چلنے والے میڈیا نے اس پر بھی پروپیگنڈا کیا۔
مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ بُری گورننس یا خراب حکمرانی کا خلا اپنے خون سے پُر کرنے کی بات خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے حوالے سے ہوئی تھی جہاں دہشت گردی کی 90 فیصد سے زیادہ وارداتیں ہوئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی چیف دہشتگردی عرفان صدیقی فوجی آپریشن مسلم لیگ ن ہارڈ اسٹیٹ وی نیوز