پیپلزپارٹی کبھی بھی کینالز نہیں بننے دے گی، بلاول بھٹوعوام کو خوداعتماد میں لیں گے، مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پیپلزپارٹی کبھی بھی کینالز نہیں بننے دے گی، بلاول بھٹوعوام کو خوداعتماد میں لیں گے، مراد علی شاہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز
کراچی:یوم پاکستان کے موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کابینہ اراکین کے ہمراہ مزارِ قائد پر حاضری دی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی بھی کینالز نہیں بننے دے گی۔ بلاول بھٹوعوام کو خود اعتماد میں لیں گے۔
انہوں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔ تقریب میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ، کراچی پولیس چیف سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کبھی بھی دریائے سندھ پر کینالز نہیں بننے دے گی۔ کینالز کے خلاف ہمارا احتجاج جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر نئی کینالز نہیں بن رہیں، میڈیا میں ابہام پھیلایا جا رہا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو خودعوام کو اعتماد میں لیں گے، اگر سندھ کے پانی کو نقصان پہنچائے بغیر کوئی منصوبہ ہوگا تو ہم اس کا ساتھ دیں گے۔
مراد علی شاہ نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم اپنے عظیم رہنماؤں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ کہا آج کا دن ہمیں یکجہتی، بھائی چارے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کا درس دیتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ملک کی ترقی و خوشحالی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے اور اسے ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک افواج ہمارا فخر ہیں اور پوری قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی کی لہر کے خلاف ہم سب کو ایک ہونا ضروری ہے۔ آج ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ پاکستان کی فلاح و بہبود کے لیے ایک دوسرے کا دست و بازو بنیں گے۔
وزیراعلیٰ نے پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں تمام مذاہب کے افراد کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اور سب کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔ ہم ایک آزاد وطن میں سانس لیتے ہیں اور آزادی سے اپنے مذہبی فرائض انجام دیتے ہیں۔
انہوں نے یومِ پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں کی آزادی اور خوشحالی کے لیے 23 مارچ 1940 کو قراردادِ پاکستان منظور کی گئی، جو آگے چل کر قیامِ پاکستان کی بنیاد بنی۔ یہ دن تمام پاکستانیوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اپنے پیغام میں کہا کہ یوم پاکستان کا دن ہمارے لیے انتہائی اہم ہے اور اس دن کی عظمت قائداعظم کی محنت اور عظیم قربانیوں کی بدولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ پاک نے ہمیں ایک عظیم ملک عطا کیا جس کی بنیاد قائداعظم کی بے لوث محنت پر ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ دشمن پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ پاکستان کے خلاف سازش تھی، لیکن پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور دہشت گردی کا مقابلہ متحد ہو کر کیا جائے گا۔ ہمیں تمام سیاسی اختلافات کو بھلا کر ایک ہو کر آگے بڑھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے تانے بانے ہمسایہ ممالک سے ملتے ہیں، اور ہماری تمام افواج میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے طاقت اور ہمت ہے۔ گورنر سندھ نے سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ وہ اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے قومی سلامتی کے لیے مشترکہ کوششوں میں شامل ہوں۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ان کے تعاون کے بغیر پاکستان کی ترقی ممکن نہیں۔ گورنر سندھ نے قوم کو پیغام دیا کہ دشمن کی ہر سازش کو ناکام بناتے ہوئے پاکستان کو مضبوط اور خوشحال بنانا ہے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور دشمن کو ہر صورت شکست ہو گی۔
چوتھا ٹی20؛ نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف جارحانہ بیٹنگ جاری
نیوزی لیںڈ نے سیریز کے چوتھے ٹی20 میچ میں پاکستان کیخلاف ایک وکٹ کے نقصان پر 59 رنز بنالیے۔
ماونٹ مونگانوئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں کیوی اوپنرز ٹم سیفرٹ اور فن ایلن نے ٹیم کو جارحانہ آغاز فراہم کیا تاہم سیفرٹ 44 رنز بناکر وکٹ گنوا بیٹھے۔
حارث رئوف نے دو کٹیں لے لی ہیں ۔
پاکستان نے نیوزی لینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، قومی ٹیم کے کپتان سلمان آغا نے کہا کہ میچ میں فتح یقینی بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ سیریز برابر کرسکیں۔
اس موقع پر نیوزی لیںڈ کے کپتان مائیکل بریسویل نے کہا کہ پلئینگ الیون میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، ول او رورک اور جیکب ڈفی کی جگہ کائل جیمیسن اور بین سیئرز کو موقع دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی میچ میں فتح کیساتھ سیریز جیتنا پہلا ہدف ہے۔
پاکستان کا اسکواڈ:
کپتان سلمان علی آغا، محمد حارث، حسن نواز، عرفان خان، شاداب خان، عبدالصمد، خوشدل شاہ، عباس آفریدی، شاہین شاہ آفریدی، ابرار احمد اور حارث رؤف
نیوزی لینڈ کا اسکواڈ:
کپتان مائیکل بریسویل، ٹم سیفرٹ، فن ایلن، مارک چیپمین، ڈیرل مچل، جمیز نیشم، مچل ہے، ایش سودھی، زکیری فولکس اور جیکب ڈفی
غزہ میں سینئر حماس لیڈر سمیت 26، لبنان میں 7 افراد شہید، امریکا کی یمن پر بمباری
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی افواج کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے، خان یونس میں حماس کے سینئر عہدیدار صلاح البرداویل کو اہلیہ اور بچی سمیت شہید کر دیا گیا، رفح میں سحری کے وقت حملے میں 23 فلسطینی شہید ہوگئے، جب کہ ایک اور تازہ حملے کے بعد ایمبولینسیں وہاں بھیجی گئی ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق جنوبی غزہ میں مزید شہادتوں کی اطلاع ملی ہے، جب کہ قدس نیوز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ رفح کے علاقے تل السلطان پر اسرائیلی حملے میں مزید متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے، جب اسرائیل کے آج صبح سویرے حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد کم از کم 23 تک جاپہنچی تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج جنوبی لبنان پر بھی مبینہ راکٹ حملے کے بعد بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں کم از کم 7 افراد شہید ہو گئے اور 4 ماہ قبل حزب اللہ کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کو خطرہ لاحق ہے۔
دریں اثنا، یمنی میڈیا کے مطابق، امریکا نے یمن پر اپنے فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، الحدیدہ کے ہوائی اڈے پر 3 اور بحیرہ احمر میں السلف کی بندرگاہ پر ایک اور حملہ کیا گیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 49 ہزار 747 فلسطینیوں کی شہادت اور ایک لاکھ 13 ہزار 213 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں فلسطینی وں کو مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
حماس کی سینئر عہدیدار کی شہادت کی تصدیق
الجزیرہ کے مطابق حماس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے ایک سینئر عہدیدار صلاح البرداویل اتوار کی علی الصبح خان یونس پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے۔
اس حملے میں ان کی بیوی اور بچہ بھی شہید ہوئے تھے۔
حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد سے اسرائیل کے حملوں کا یہ مسلسل چھٹا دن ہے۔
صلاح البرداویل کون تھے ؟
خان یونس میں شہید ہونے والے حماس کے رہنما کے بارے میں الجزیرہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فلسطینی میڈیا کے مطابق صلاح البرداول 24 اگست 1959 کو غزہ کی پٹی میں خان یونس پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے تھے۔
انہوں نے مصر میں عربی اور ادب کی تعلیم حاصل کی اور 2001 میں فلسطینی ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے 1990 کی دہائی میں سرکاری اسکولوں کے ساتھ ساتھ اسلامی یونیورسٹی میں استاد کی حیثیت سے کام کیا، اور 1997 سے 2001 تک الرسالا اخبار کے ایڈیٹر انچیف کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
القدس نیوز نیٹ ورک کے مطابق البرداویل نے 1987 کے اواخر میں حماس کے قیام کے وقت اس میں شمولیت اختیار کی، اور 1993 میں اسرائیلی افواج نے انہیں گرفتار کیا تھا، وہ غزہ اور اشکلون کی جیلوں میں 70 دن سے زائد عرصے تک قید رہے۔
صلاح البرداویل 2006 کے انتخابات میں حماس سے وابستہ ’چینج اینڈ ریفارم بلاک‘ کے لیے فلسطینی قانون ساز کونسل (پی ایل سی) کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
وہ حماس کے ترجمان بھی تھے، انہوں نے عربی میڈیا سے بات چیت کی، مقامی اور علاقائی اخبارات کے لیے مسئلہ فلسطین پر مضامین اور تحقیقی مضامین لکھے۔
البرداویل 2021 میں حماس کے پولیٹیکل بیورو کے لیے منتخب ہوئے تھے، شہید کے 3 بیٹے اور 5 بیٹیاں ہیں، ان کی اہلیہ اسی اسرائیلی حملے میں شوہر کیساتھ ہی شہید ہوئی ہیں۔
الفتح کا حماس سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ
فلسطین کے صدر محمود عباس کی تحریک ’الفتح‘ نے اپنی حریف جماعت حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ’وجود‘ کے تحفظ کے لیے اقتدار سے دستبردار ہوجائے۔
الفتح کے ترجمان منتھر الحیق نے غزہ سے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بھیجے گئے ایک پیغام میں کہا کہ حماس کو غزہ، اس کے بچوں، عورتوں اور مردوں کے لیے ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے حماس پر زور دیا کہ وہ حکومت سے دستبردار ہو جائے اور اس بات کو مکمل طور پر تسلیم کرے کہ اگر وہ غزہ میں اقتدار میں رہی تو آگے کی لڑائی فلسطینیوں کے وجود کے خاتمے کا باعث بنے گی۔
حماس نے 2007 میں الفتح کے زیر اثر فلسطینی اتھارٹی سے غزہ میں اقتدار حاصل کیا تھا اور اس کے بعد مصالحت کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس اور دیگر فلسطینی حریت پسند جماعتوں کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے کے جواب میں یہ علاقہ اسرائیلی حملے سے تباہ ہو چکا ہے۔
رفح میں ایمبولینسوں کا محاصرہ
فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (پی آر سی ایس) کا کہنا ہے کہ جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے ایمبولینسوں کو گھیرے میں لیے جانے کے بعد ان کا متعدد پیرا میڈکس سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض افواج نے فلسطینی ہلال احمر کی متعدد ایمبولینسوں کا محاصرہ کر رکھا ہے, جب وہ رفح کے علاقے الہاشمین پر حملے کے بعد وہاں زخمیوں کی مدد کے لیے پہنچی تھیں۔
پی آر سی ایس کے کئی ای ایم ٹی زخمی ہوئے، اور ٹیم سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے جو کئی گھنٹوں سے پھنسی ہوئی ہے۔
امریکا کی وسطی اور شمالی یمن پر بمباری
الجزیرہ کے مطابق یمن پر نئے امریکی حملوں کی اطلاعات ملی ہیں۔
یمنی سرکاری خبر رساں ادارے ’صبا‘ کا کہنا ہے کہ امریکی افواج نے شمالی صوبے سعدہ کے اضلاع سحر اور کتاب پر بمباری کی اور وسطی صوبے مارب پر 5 فضائی حملے کیے۔
امریکا کی جانب سے مہلک حملوں کی یہ مہم، ایک ہفتہ قبل حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر کے جہازوں پر حملے دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی کے بعد شروع کی گئی تھی، یہ جنوری میں ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی آپریشن ہے۔
امریکا کا پھر فلسطینیوں کی بے دخلی کا بیان
امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے ’فاکس نیوز‘ کو بتایا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کا ٹرمپ کا منصوبہ ’بہت عملی خیال‘ ہے۔
صدر ٹرمپ کی بہو لارا ٹرمپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں والز نے کہا ’وہ‘ غزہ میں تباہی کی موت پر نظر ڈالتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ایک بلڈر کے طور پر، اسے صاف کرنے میں کئی سال لگیں گے، وہ ایک بہت ہی عملی سوال پوچھ رہے ہیں، اس سب کے درمیان 20 لاکھ لوگ ایک دہائی تک کیسے زندہ رہ سکتے ہیں؟۔
ٹرمپ کے مشیر نے کہا کہ اگر فلسطینیوں کو پیشکش کی گئی تو وہ غزہ چھوڑنے کا موقع لیں گے۔
جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کہا، کیا انہیں واقعی کبھی پیشکش کی گئی ہے؟ اور کون اس موقع کا فائدہ نہیں اٹھائے گا کہ وہ اپنی فیملی کو کسی اور جگہ لے جائے، جہاں کچھ مہذب رہائش ہو، اور رہنے کے لیے جگہ ہو؟’
والٹز نے کہا کہ پھر وہ کہتے ہیں کہ اربوں روپے خرچ کرنے اور غزہ کی تعمیر نو کے پاگل پن کی تعریف کو بند کریں، تاکہ دہشت گرد دوبارہ حملے کر سکیں۔
ایک لاکھ اسرائیلیوں کا احتجاج
اسرائیلی حکومت کے مخالف مظاہروں میں ایک لاکھ سے زائد اسرائیلیوں نے شرکت کی ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب، یروشلم اور درجنوں دیگر اسرائیلی شہروں میں ہفتے کی رات ہونے والے مظاہروں میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک تھے۔
اخبار نے ہفتہ وار مظاہروں میں ’حاضری میں اضافے‘ کی وجہ شین بیٹ کے سربراہ رونن بار کی برطرفی اور نیتن یاہو کی جانب سے اٹارنی جنرل گلی بہارو میارا کو برطرف کرنے کی کوششوں کو قرار دیا ہے۔
ان مظاہروں کا اہتمام غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ اور حامیوں نے کیا تھا، جنہوں نے متنبہ کیا تھا کہ اسرائیل کی جنگ میں واپسی زندہ یرغمالیوں کو ہلاک کر سکتی ہے اور ہلاک شدہ افراد کو غائب کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کی نگرانی کی منظوری
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی سiکیورٹی کابینہ نے اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کی جانب سے وزارت دفاع میں ایک نئی انتظامیہ قائم کرنے کی تجویز کی منظوری دی ہے, جس کا کام فلسطینیوں کو رضاکارانہ طور پر غزہ کی پٹی چھوڑنے کے قابل بنانا ہے۔
کاٹز کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کو غزہ کی آبادی کی رضاکارانہ نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی، تاکہ ان کی نقل و حرکت کو محفوظ بنایا جاسکے۔
نگرانی کے اقدامات میں ان کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانا ، نقل و حرکت کے راستے قائم کرنا ، غزہ کی پٹی میں نامزد کراسنگ پر پیدل چلنے والوں کی جانچ پڑتال کرنا، نیز بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کو مربوط کرنا شامل ہے، جو زمینی راستے سے گزرنے کے قابل بنائے گا۔
جندولہ فورٹ حملہ؛ ہلاک خوارج سے والد اور خاندان کا مکمل لاتعلقی کا اعلان
ڈیرہ اسماعیل خان میں 13 مارچ کو جندولہ فورٹ حملے میں مارے جانے والے خوارجی نعیم خان سے والد، خاندان اور گاؤں کے مشران نے مکمل لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔
کری شموزئی، ڈی آئی خان کے 20 سے زائد مشران اور والد احمد خان نے جرگہ میں شرکت کی اور خوارجی نعیم خان سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا۔
والد احمد خان نے دوٹوک بیان دیا کہ جو پاکستان اور پاک فوج کے خلاف ہو، وہ ریاست کا دشمن ہے، چاہے میرا اپنا بیٹا ہی کیوں نہ ہو۔ تقریباً سوا سال پہلے میں اس کے پیچھے قرآن لے کر گیا، اس نے قرآن بھی رد کر دیا۔
والد نے اعلان کیا کہ مجھے نہ اس کی لاش چاہیے اور نہ ڈھانچہ، خوارجیوں کے لیے نہ کوئی عزت، نہ جنازہ، میرا بیٹا جہنم کا ایندھن ہے۔
علاقے کی تاریخ میں پہلی بار کسی مرنے والے پر نہ فاتحہ خوانی ہوئی اور نہ تعزیت۔
عوام اور مشران نے خوارجین کے خلاف سخت مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور پاک فوج کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے لیے کوئی رعایت نہیں۔
بدقسمتی سے کوئی آزاد نہیں، بات کرنیوالے کو پیکا کے تحت بند کر دیا جاتا ہے: عمر ایوب
ہری پور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے اس وقت کوئی آزاد نہیں، بات کرنے والے کو پیکا ایکٹ کے تحت بند کر دیا جاتا ہے۔
ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں انسٹال رجیم حکومت کیخلاف جماعتیں اکٹھی ہو رہی ہیں، 23 مارچ کو مینار پاکستان پر قرارداد پاکستان پیش کی گئی تھی، اس قرارداد میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ ایک علیحدہ ملک بنایا جائے جہاں مسلمان اپنی آزادانہ زندگی گزار سکے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت کوئی آزاد نہیں ہے، میڈیا آزاد نہیں ہے، جو بات کرتا ہے اس کو پیکا ایکٹ کے تحت بند کر دیا جاتا ہے، اس وقت پاکستان کے تمام صوبوں میں حالات خراب ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے کی پوری تیاری تھی، سپیکر کو اجازت کیلئے خط بھی لکھا گیا جس کو منظور نہ کیا گیا جس پر احتجاجاً ہم نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی، پارٹی کا جو سیاسی فیصلہ تھا وہ بالکل درست تھا۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ دہشت گردی واقعات کی مذمت کرتے ہیں، بارڈر پر خاردار باڑ لگی ہونے کے باوجود آمدروفت سوالیہ نشان ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کینالز نہیں بننے دے گی پیپلزپارٹی کبھی بھی انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ ہوئے کہا کہ پاکستان کی پر اسرائیل پاکستان کے اسرائیل کی گورنر سندھ غزہ کی پٹی میں کہا کہ کی جانب سے ا زاد نہیں نقل و حرکت میں لیں گے کے مطابق حملے میں ہوئے تھے خان یونس ایک لاکھ کے ساتھ کا کہنا حملے کے کرنے کی میچ میں شہید ہو حماس کے کے خلاف کیا تھا میں ایک کی اور تھا کہ کہ پاک اور اس کی گئی ہے اور کے لیے وہ غزہ گیا ہے کے بعد کر دیا
پڑھیں:
اسرائیلی حملے میں حماس کے سیاسی رہنما صلاح البردویل اہلیہ سمیت شہید
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 34 فلسطینی شہید ہو گئے، جب کہ کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری رکھتے ہوئے حماس کے سیاسی بیورو کے رہنما صلاح البردویل کو ان کی اہلیہ سمیت شہید کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 34 فلسطینی شہید ہو گئے، جب کہ کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان کے وادی بیقا میں بھی فضائی حملے کیے، جس سے شہید لبنانیوں کی تعداد 7 ہو گئی۔ ادھر لبنانی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم کے خلاف مظاہرہ کیا اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ ادھر یمن پر امریکی حملے بھی جاری ہیں، جن میں حدیدہ بندرگاہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔