علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں اپنا قیام طویل کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور---فائل فوٹو
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں اپنا قیام طویل کرلیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی 4 دن سے اسلام آباد میں قیام پذیر ہیں، وہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے ہدایات لینا چاہتے ہیں۔
علی امین گنڈا پور عمران خان کو اپنی کارکردگی سے متعلق بھی آگاہ کریں گے، مختلف پالیسیز پر گائیڈ لائنز لیں گے، کچھ اہم فیصلوں پر بانئ پی ٹی آئی سے مشاورت بھی کریں گے۔
وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ضروری نہیں کہ ہر وقت عوام بھی دھرنے میں ہوں، دھرنا بانیٔ پی ٹی آئی کی کال پر دیا گیا اور ان ہی کی کال پر واپس ہو گا۔
ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا فراز مغل نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ بانئ پی ٹی آئی کی مشاورت سے اہم فیصلے کرتے ہیں، انہوں نے عمران خان سے ملاقات کے لیے عدالت سے بھی رجوع کیا ہے۔
ترجمان فراز مغل کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پاس کسی بھی جیل کا دورہ کرنے کا اختیار ہوتا ہے، امید ہے جلد علی امین گنڈاپور کی بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور اسلام آباد بانئ پی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک مجھے دیں میں انہیں ٹیبل پر لائوں گا:علی امین گنڈاپور
اسلام آباد (آئی این پی )وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا طالبان میں اثرورسوخ ختم ہوچکا، طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک مجھے دیں میں انہیں ٹیبل پر لائوں گا۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ الیکشن کے دن ہم تو پہاڑوں میں چھپے ہوئے تھے، ہمارا کوئی جلسہ نہیں ہوا، یونین کونسلوں کے 95 چیئرمینوں میں سے صرف تین تھے، باقی کا کوئی پتہ نہ تھا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اڑھائی ماہ ہوچکے طالبان سے مذاکرات کا پلان دے رکھا ہے، عمل درآمد نہیں ہوا، مجھے ٹاسک دیں میں طالبان سے مذاکرات کرلیتا ہوں، طالبان کو ٹیبل پر بٹھائیں، مذاکرات کریں یہی واحد حل ہے، تمام ایجنسیوں کے قبائلی مشران سے مذاکرات کا پلان بنا کر دفتر خارجہ اور وزارت داخلہ کو بھیجا وزارت داخلہ،خارجہ یا دفاع سے کوئی جواب نہیں آیا، قبائلی مشران کو طالبان انکار نہیں کر سکتے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مجھے ٹاسک دیں تو میں کل اخونزادہ کے ساتھ بیٹھا نظر آئوں گا، طالبان کے ساتھ فی الحال کوئی رابطہ نہیں ہوا،مجھے بھجوائیں پھر بات بنے گی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ تو طالبان کی نچی سطح کی قیادت کا رابطہ ہواتھادوسال پہلے میں پہاڑوں پر پھر رہاتھا،آج وزیراعلی ہوں، کل کوئی ویلیو نہیں ہوگی۔ قبل ازیں افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو درپیش مالی مشکلات سے نکال دیا ہے، خیبرپختونخواہ صوبہ اس وقت 159 ارب روپے سرپلس ہے، صوبہ پنجاب 148 ارب روپے خسارے میں ہے، صوبہ میں شفافیت لائے ہیں، کہا جاتا ہے ہمارے صوبے میں کرپشن ہورہی ہے اگر کرپشن ہورہی ہوتی تو صوبہ سرپلس ہوتا؟ ایسی کرپشن تو پھر تمام صوبوں میں ہونی چاہیے۔
انہوںنے کہا کہ ملکی سیاسی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے ہی ملکی سیاسی استحکام آئے گا، پی ٹی آئی حکومت ختم ہونے سے پہلے حالات نارمل تھے مگر اب دہشت گردی و بدامنی بڑھ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے مذاکرات کیے جائیں، افغانستان سے ہزاروں کلومیٹر کی سرحد ہے بات چیت کی بات کرتا ہوں تو مخالفت کی جاتی ہے، پی ڈی ایم حکومت میں بھی طالبان سے بات کرنے کا فیصلہ ہوا، ملک میں بہتری کیلیے قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔وزیر اعلی کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کئے بغیر کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوسکتے، عوام کے بغیر کوئی لڑائی نہیں جیتی جاسکتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے عوامی اعتماد ضروری ہے، عوامی رائے کے ساتھ چلنا پڑے گا۔
خاتون نے ایئرپورٹ کے باتھ روم میں کتا ڈبو کر مار دیا، دل دہلا دینے والی تفصیلات سامنے آگئیں
مزید :