City 42:
2025-03-25@00:12:06 GMT

نادرا کی ’پاک آئی ڈی‘ موبائل ایپ کا نیا ورژن متعارف

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

کلیم اختر:نادرا کی جانب سے شہریوں کو مزید سہولیات دینے بارےبڑا اقدام، نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ایپ کا نیا ورژن متعارف کروا دیا گیا۔
ورژن 3.8.1 میں شناختی دستاویزات کی تیاری کیلئے نئی خصوصیات فراہم کرے گا، فنگر پرنٹ نہ آنے کی صورت میں تصدیق کا نیا متبادل طریقہ فراہم کیا جائےگا۔
شہری چہرے کی مدد سے اپنا تصدیق کا پراسس مکمل کر سکیں گے، شہری ب فارم موجود ہونے کی صورت میں شناختی کارڈ یا نائیکوپ بنانے کی سہولت سے مستفیدہوسکتے۔
ایپلی کیشن کے نئے ورژن میں شناختی کارڈ میں ترامیم کے طریقہ کار کو مزید آسان کر دیا گیا، ڈی میٹریلائزڈ ڈیجیٹل شناختی کارڈ کے فیچر کو بھی پاک آئی ڈی موبائل ایپ میں ضم کر دیا گیا۔
نئے فیچر سے شہریوں اپنے شناختی کارڈز کو اپنے سمارٹ فونز میں محفوظ کر سکتے ہیں۔

بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاکستان کے بڑے شہروں کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات لاحق، رپورٹ

اسلام آباد (نیوزز ڈیسک)واٹرایڈ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیاہے کہ لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی اور کراچی سمیت پاکستان کے متعدد شہر موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔پرانا انفراسٹرکچر، قابل استعمال پانی و صفائی کا نظام مفلوج ، منصوبوں میں واش کو شامل کیا جائے،یونیورسٹی آف بریسٹل اور کارڈف یونیورسٹی کے تعاون سے تیار کی گئی رپورٹ میں کہاگیا ہےموسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے سیلاب اور پانی کی قلت رہائشی آبادیوں میں قابل استعمال پانی اور صفائی کے نظام کو مفلوج کر رہے ہیں۔رپورٹ کا عنوان”پانی اور موسمیات: شہری آبادیوں کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات“ ہے، جو یہ اجاگر کرتی ہے کہ موسمیاتی آفات کا 90 فیصد پانی سے متعلق ہیں اور جنوبی ایشیائی شہروں میں مون سون کے طریقہ کار میں شدت آئی ہے، پاکستان کے شہری انفراسٹرکچر کو اس کا مقابلہ کرنے میں دشواری ہو رہی ہے۔رپورٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے شہری علاقوں سمیت دنیا بھرکے 20 فیصد شہر شدیدنمی یا شدید خشکی جیسے حالات کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ سیلاب میں اضافہ،صفائی کی سہولتوں کو نقصان پہنچا رہا ہے، بیماریوں کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے اور سروسز کو شدید متاثر کر رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ’ڈے زیرو‘کا منظر قریب آ رہاہے اورپانی کی فراہمی میں بدترین کمی واقع ہو سکتی ہے۔اس صورتحال کے تناظر میں واٹر ایڈنے پالیسی سازوں سے درخواست کی ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے موسمیاتی طور پر مضبوط واش سسٹم میں سرمایہ کاری کی جائے۔ شہری مراکز کے لیے موسمیاتی منصوبوں میں واش(WASH) کو شامل کیا جائے۔ان منصوبوں میں غریب طبقات بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کو ترجیح دی جائے۔واٹر ایڈ پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر میاں محمد جنید نے کہا کہ،”پاکستان کے شہر پہلے ہی پانی اور صفائی کے مسائل کا شکار ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی اس بحران کو مزید بڑھا رہی ہے جس سے لاکھوں لوگ خطرے میں ہیں۔ اہم شہری مراکز میں موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ خدشات ہیں کیونکہ یہا ں کا پرانا انفراسٹرکچر موسمیاتی تبدیلی کے مقابلے میں کمزور ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • امریکا روزانہ ہزاروں گولڈ ویزے جاری کررہا ہے
  • راولپنڈی؛ ٹریفک پولیس نے شہری کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرادیا
  • آئی پی پیز ٹیرف میں کمی سے متعلق آئی پی پیز اور سی پی پی اے کی درخواست  پر کل سماعت ہوگی
  • لاکھوں پاکستانی مرنے کے بعد بھی نادرا ریکارڈ میں زندہ
  • پاکستان کے بڑے شہروں کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات لاحق، رپورٹ
  • چیٹ جی پی ٹی نے شریف شہری کو اپنے بیٹوں کا قاتل بنا دیا
  • ایپل نے اپنی کونسی نئی ڈیوائس متعارف کرانے جا رہا ہے؟
  • سنّت اعتکاف کی قضا کا حکم اور طریقہ کیا ہے؟
  • غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ