یوم پاکستان کے موقع پر امریکی سینیٹر کرس وان ہولن کا ویڈیو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکی سینیٹر کرس وان ہولن نے اپنے پیغام میں یوم پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یوم پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں سینیٹر کرس وان ہولن نے کہا کہ انہوں نے زندگی بھر پاکستانی عوام کی سخاوت اور گرمجوشی کا مشاہدہ کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی زندگی کے ہر شعبے میں نے پناہ خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں عظیم ممالک کے لوگوں کے درمیان دوستی کے رشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں
https://dailymumtaz.com/wp-content/uploads/2025/03/WhatsApp-Video-2025-03-23-at-11.12.19-AM.mp4 Post Views: 4
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
85 ویں یوم پاکستان کے موقع پر تشدد کے واقعات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 مارچ 2025ء) 85 ویں یوم پاکستان کے موقع پر بلوچستان اورخیبرپخونخوا میں پرتشدد کارروائیوں میں کم از کم بیس افراد مارے گئے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ قلات ڈسٹرکٹ میں کیے گئے ایک حملے میں چار پنجابی ورکرز کو ہلاک کر دیا گیا۔
کسی گروہ نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حالیہ عرصے میں بلوچ لبریشن آرمی متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے، جن میں جعفر ایکسپریس پر کیا گیا خونریز حملہ بھی شامل ہے۔
تشدد کا دوسرا واقعہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر رونما ہوا، جس میں سکیورٹی فورسز نے سولہ حملہ آوروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا ہے کہ یہ واقعہ بائیس اور 23 مارچ کی درمیانی رات شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلے میں پیش آیا۔
(جاری ہے)
دریں اثنا صدر پاکستان آصف علی زردای نے یوم پاکستان کے مرکزی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کو متعدد سیاسی و جغرافیائی مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔اسلام آباد میں منعقد اس تقریب میں صدر زرداری نے مزید کہا کہ ففتھ جنریشن وار فیئر ایک چیلج بن چکا ہے تاہم پاکستانی فوج تمام تر چینلجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
یوم پاکستان کے دن کی مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے عوام سے کہا کہ فوج دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔
یوم پاکستان 23 مارچ 1940کو برصغیر کے مسلمانوں کے اپنے لیے ایک علیحدہ وطن کی قرارداد منظور کرنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔اسی طرح وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی قوم کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی حکومت ملک کے معاشی بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہو چکی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس، ایف سی اور رینجرز سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 'بے مثال ہمت، جرات اور بہادری‘ کو بھی سراہا۔
حکومت کی طرف سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے دعوؤں کے برخلاف پاکستان میں حالیہ عرصے میں پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کے لیے پاکستانی طالبان کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے، جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے جنگجو طالبان کے افغانستان میں پناہ گاہیں بنائے ہوئے ہیں۔ افغان طالبان البتہ اس الزام کو مسترد کرتے ہیں۔
ادارت: رابعہ بگٹی