اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف مظاہرے شدت اختیار کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف مظاہرے شدت اختیار کر گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز
غزہ جنگ کے دوربارہ آغاز اور سکیورٹی ایجنسی چیف کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کی شب ہزاروں افراد نے تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع کے دفتر کے باہر احتجاج ریکارڈ کرایا۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی شِن بیت کے سربراہ کو عہدےسے ہٹانےاور مغویوں کی واپسی کے بجائے غزہ جنگ دوبارہ شروع کرنے کے نیتن یاہو حکومت کے فیصلوں کے خلاف احتجاج کیا۔
واضح رہے نیتن یاہو نے چند دن قبل شِن بیت کے سربراہ رونن بار کو عہدے سے برطرف کردیا تھا مگر بعد ازاں اسرائیل کی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو حکومت کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں، غزہ میں شہدا کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی
GAZA:غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں رمضان کے مقدس مہینے میں بھی بدستور جاری ہیں اور اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی حکام نے بتایا کہ اسرائیل نے جنوبی غزہ میں فضائی کارروائی کرکے حماس کے رہنما کو شہید کردیا اور تقریباً 18 ماہ سے جاری جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
حماس نے بتایا کہ خان یونس میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں سیاسی امور کے رہنما صلاح البرداویل اور ان کی اہلیہ شہید ہوگئیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیل فوج نے اتوار کو رفح اور خان یونس میں کارروائیوں میں 30 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے، جس میں میونسپل کے عہدیدار اور طبی عملے کے اراکین بھی شامل ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان اویشے ایڈرائی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں تل السلطان کے شہریوں کو علاقے خالی کرنے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں بیان میں کہا گیا کہ فوج نے تل السلطان کو گھیرے میں لے لیا ہے جہاں عمارتیں منہدم کردی جائیں گی تاکہ علاقے میں کنٹرول وسیع کرتے ہوئے جنوبی غزہ میں سیکیورٹی زون بھی پھیلا دیا جائے۔
فلسطینی سول ایمرجنسی سروس نے بیان میں کہا کہ رفح میں 50 ہزار شہری تاحال پھنسے ہوئے ہیں جہاں اسرائیلی فوج نے اچانک حملہ کردیا تھا اور وہاں موجود شہریوں، ریسکیو تیموں اور دیگر اداروں کے افراد کی زندگی خطرے میں ہے۔
فلسطینی اور بین الاقوامی اداروں کے عہدیداروں نے غزہ میں ایک مرتبہ پر اشیائے ضروریہ کی قلت کے باعث قحط کے خدشات پر خبردار کیا ہے۔