پاکستانی سفیر ممتاز زہرا بلوچ کی پیرس میں پاکستانی نژاد فرانسیسی تاجروں سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
سفارتخانہ پاکستان، پیرس میں پاکستانی سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے پاکستانی نژاد فرانسیسی تاجروں کے مختلف طبقوں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دو طرفہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران سفیر پاکستان نے تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی اور انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے دی جانے والی مراعات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فرانس میں مقیم پاکستانی نژاد کاروباری افراد پاکستان کی معیشت میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنا سکتے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے شرکاء کو یقین دلایا کہ سفارتخانہ پاکستان ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا اور انہیں پاکستان میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنے میں مدد دے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنا رہی ہے اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
اس موقع پر تاجروں نےاپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے اپنی دلچسپی ظاہر کی اور سفارتخانے کی جانب سے فراہم کی جانے والی معاونت کو سراہا۔
یہ ملاقات سفارتخانے کی جانب سے پاکستان اور فرانس کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی کاوشوں کا حصہ تھی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
سفیر ممتاز زہرا بلوچ سے ملاقات کرنے والے تاجروں میں ڈاکٹر ارشاد کمبوہ صدر پاکستان پیپلزپارٹی یورپ، تاجر رانا محمود علی خان جنرل سیکرٹری ن لیگ فرانس، تاجر نعیم چوہدری ن لیگ آزاد کشمیر ونگ، تاجر طارق شریف بھٹی، تاجر چوہدری فاروق احمد گورسی، تاجر راجہ محمد اقبال، تاجر چوہدری عارف اور تاجر چوہدری محمد سعید شامل تھے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ممتاز زہرا بلوچ سرمایہ کاری
پڑھیں:
چین کی صارفی مارکیٹ اب بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے پرکشش ہے ، چینی میڈیا
چین کی صارفی مارکیٹ اب بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے پرکشش ہے ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : “چین کے صارفین کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے” – حال ہی میں چین کی صارفی مارکیٹ کی فعال صورتحال کے پیش نظر ، جرمنی کے سب سے بڑے تجارتی بینک ڈوئچے بینک نے یہ تخمینہ لگایا ہے۔ اس بینک کی تازہ ترین سروے رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 52 فیصد جواب دہندگان اخراجات میں اضافہ کرنے کے لئے تیار ہیں ، جو ایک سال میں سب سے بلند شرح ہے۔
اس کی تصدیق چین کے سرکاری اعداد و شمار سے بھی ہوتی ہے: اس سال کے پہلے دو مہینوں میں، چین کی صارفی اشیاء کی کل ریٹیل سیل 8.3731 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی اور یہ اضافہ توقعات سے زیادہ ہے.ایسا اعتماد کہاں سے آتا ہے؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ مجموعی طور پر چین کی معیشت گزشتہ سال سے مستحکم اور بہتر ہوئی ہے اور رہائشیوں کی آمدنی میں اضافہ جاری ہے، جس سے کھپت میں اضافے کے لئے ایک ٹھوس بنیاد فراہم ہوئی ہے۔ دوسری جانب اسے چینی حکومت کی متعدد معاون پالیسیوں سے فائدہ ہوا ہے۔1.4 بلین سے زائد آبادی کے ساتھ، چین دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے.
میک کنزی اینڈ کمپنی نے پیش گوئی کی ہے کہ 2030 تک ، چین کے شہری صارفین عالمی کھپت میں 91 فیصد اضافہ کریں گے۔ چین کے 700 شہر عالمی شہری کھپت میں 7 ٹریلین امریکی ڈالر یا 30 فیصد کا حصہ ڈالیں گے۔ کھپت اقتصادی ترقی کے لئے ایک اہم انجن ہے، اور چین کے معاشی ترقی کے ماڈل میں کھپت کے اہم کردار کے ساتھ ، عالمی اقتصادی ترقی لازمی طور پر نئی رفتار حاصل کرے گی.یہی وجہ ہے کہ اس سال کے آغاز سے ہی، بہت سے غیر ملکی اداروں نے چین کی صارفی مارکیٹ کے امکانات میں “اعتماد کا ووٹ” ڈالا ہے.
اس وقت چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے متعدد بڑے منصوبے نافذ کیے جا چکے ہیں جن میں 33 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے چین کی بڑی صارفی مارکیٹ اب بھی سب سے پرکشش ہے۔