بائیڈن کے بعد کملا اور ہلیری کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جوبائیڈن کے بعد سابق نائب صدر کملا ہیرس اور سابق وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن ودیگر کی سکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کردی ، یہ ٹرمپ کی جانب سے اپنے ڈیموکریٹک مخالفین کے خلاف تازہ ترین اقدام میں سے ایک ہے ۔ ٹرمپ نے ایک یادداشت میں کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ افراد کے لیے خفیہ معلومات تک رسائی اب قومی مفاد میں نہیں ہے۔ اس فیصلے کے بعد واشنگٹن میں سیاسی تناؤ عروج پر ہے۔ ڈیموکریٹک رہنما اسے “اقتدار کا غلط استعمال” قرار دے رہے ہیں، جبکہ ریپبلکن حامیوں نے اس کی حمایت کی ہے۔ ایک سیاسی تجزیہ کار نے کہا، “یہ کوئی عام فیصلہ نہیں، بلکہ ایک طاقتور پیغام ہے جو آنے والے دنوں میں امریکی سیاست کو متاثر کرے گا۔” اگرچہ سکیورٹی کلیئرنس کی منسوخی کے فوری اثرات مرتب نہیں ہوں گے، لیکن یہ واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی سیاسی دراڑ کی ایک اور علامت ہے، کیوں کہ ٹرمپ اپنے مبینہ دشمنوں سے بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ یہ میمورنڈم صدر ٹرمپ کے نیو جرسی کے علاقے بیڈمنسٹر پہنچنے کے چند گھنٹوں بعد جاری کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی سابق نمائندہ لز چینی، جو بائیڈن کے وائٹ ہاؤس کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون اور روس کی ایک ماہر فیونا ہل کو بھی نشانہ بنایا، جنہوں نے ان کی پہلی مدت کے دوران قومی سلامتی کونسل میں خدمات انجام دیں۔ واشنگٹن میں قومی سلامتی کے وکیل مارک زید، جو وسل بلورز کی نمائندگی کرتے ہیں، اور سابق ریپبلکن قانون ساز ایڈم کنزنگر، جو ٹرمپ کے سخت ناقد ہیں، ان دیگر افراد میں شامل ہیں جن کی سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی گئی ہے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے ہی بائیڈن کی سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی، اور سابق صدر کو امریکی انٹیلی جنس تک روایتی رسائی سے محروم کر دیا تھا۔ سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں، تاکہ وہ موجودہ صدور کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے بارے میں مشورہ دے سکیں، 2021 میں بائیڈن نے ٹرمپ کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی، جو اس وقت سابق صدر تھے۔صدر ٹرمپ نے اس فیصلے کو قومی سلامتی کے تحفظ سے جوڑا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بائیڈن-ہیرس انتظامیہ کے سابق عہدیداروں اور ڈیموکریٹک رہنماؤں کو خفیہ معلومات تک رسائی دینا خطرے سے خالی نہیں۔ نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ یہ اقدام سیاسی دباؤ بڑھانے کی کوشش ہو سکتا ہے، جبکہ فنانشل ٹائمز نے اسے ٹرمپ کی انتظامیہ کی جارحانہ حکمت عملی کا حصہ قرار دیا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سکیورٹی کلیئرنس قومی سلامتی
پڑھیں:
وزارت داخلہ نے اسٹار لنک کو کلیئرنس دے دی، لائسنس بھی جاری
وزارت داخلہ نے اسٹار لنک کو پاکستان میں کام کرنے کے لیے کلیئرنس دے دی ہے اور اسپیس ریگولیٹری بورڈ نے این او سی بھی جاری کردیا ہے۔
اسٹار لنک نے اب آخری مرحلہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی سے رجسٹریشن لینی ہے، پی ٹی اے کی جانب سے لائسنس کے اجرا کے بعد کمپنی پاکستان میں باقاعدہ اپنی سروسز کا آغاز کرسکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک کو پاکستان میں عارضی این او سی مل گیا
کمپنی کو پی ٹی اے کو 6 لاکھ 40 ہزار امریکی ڈالر کی لائسنسنگ فیس ادا کرنی ہوگی، پی ٹی اے حکام کے مطابق اسٹار نے اپنے تکنیکی اور مالیاتی منصوبوں کے ساتھ پہلے ہی لائسنس کے لیے اپنی درخواست اور مطلوبہ دستاویزات جمع کروا رکھی ہیں، جن کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
پی ی اے کے مطابق اسٹار لنک کی سروسز موجودہ نیٹ ورک میں کسی قسم کا خلل پیدا نہیں کریں گی۔
لائسنس ملنے کے بعد اسٹار لنگ پاکستانی صارفین سے اپنی انٹرنیٹ سروسز کے لیے درخواستیں وصول کرنا شروع کردے گی۔ مزید برآں، کمپنی کو ملک بھر میں اپنے آلات نصب کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹار لنک کی پاکستان میں رجسٹریشن، ایلون مسک کی معافی سے مشروط کیوں؟
اسٹار لنک پاکستان میں 2 سے 3 گراؤنڈ اسٹیشن قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس کے آپریشنز کو اسپورٹ مل سکے۔
کمپنی نے پاکستان میں رجسٹریشن کے حوالے سے 3 مراحل مکمل کرلیے ، پاکستان میں یکم جون 2022 میں کمپنی کی رجسٹریشن کروائی گئی تھی اورایس ای سی پی اور پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ سے رجسٹریشن حاصل کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسپیس ریگولیٹری بورڈ اسٹار لنک ایلون مسک پاکستان پی ٹی اے لائسنس وزارت داخلہ