اسرائیل کی غزہ پر تازہ بمباری اور انسانی امداد کی منظم ناکہ بندی کی شدید مذمت
اقوام متحدہ سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے غزہ میں انسانی صورتحال پر سلامتی کونسل کی بریفنگ میں ایک بیان دیتے ہوئے کہی۔انہوں نے اسرائیل کی غزہ پر تازہ بمباری اور انسانی امداد کی منظم ناکہ بندی سمیت بڑھتی ہوئی جارحیت کی شدید مذمت کی۔اسرائیل کی بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ روزانہ فوجی چھاپے، آباد کاروں کے حملے اور زمینوں کا غیر قانونی انضمام مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کی ایک منظم کوشش ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ ایک قابلِ اعتماد سیاسی عمل شروع کیا جائے جو 1967سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

غزہ پر صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری، 59 فلسطینی شہید، اسپتال بھی تباہ

اقوام متحدہ کے 5 کارکن بھی جاں بحق ،اسرائیلی فوج نے غزہ کا واحد کینسر اسپتال بھی مکمل تباہ کردیا
غزہ میںپناہ گزین شہریوں میںتقسیم کے لئے صرف 6 دن کا آٹا رہ گیا ہے،، اقوام متحدہ کی وارننگ

غزہ پر صیہونی فوج کی تازہ وحشیانہ بمباری سے 59 فلسطینی شہید ہوگئے ،اسرائیلی فوج نے بمباری کرتے ہوئے غزہ کا واحد کینسر اسپتال بھی مکمل تباہ کردیا۔ اسرائیلی بمباری سے اقوام متحدہ کے 5 کارکن جبکہ 59 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی حملے میں تباہ ہونے والے کینسر اسپتال کو 2017 میں ترکیہ کی 3 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی امداد سے سے دوبارہ تعمیر کیا تھا اور یہاں سالانہ 10 ہزار مریضوں کا علاج کیا جاتا تھا۔اسرائیلی فوج نے رفح میں بھی زمینی آپریشن اور شمالی علاقوں کی طرف پیش قدمی کی جس پر فلسطینی پھر سے علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین(انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے چند دنوں کے دوران اس کے 5 امدادی کارکن بھی مارے جا چکے ہیں جس سے انروا کے ہلاک شدگان ارکان کی تعداد284 ہوگئی ہے جن میں یادہ تر اساتذہ، ڈاکٹر ز اور نرسز ہیں۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں تقسیم کے لئے صرف 6 دن کا آٹا رہ گیا ہے۔ یونیسف کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں تین روز میں کم از کم 200 بچے جاں بحق ہو چکے۔ طبی حکام کے مطابق اس دوران 590 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ القسام بریگیڈ نے غزہ سے تل ابیب پر متعدد راکٹ حملے کئے جس کے بعد اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج گئے۔ اسرائیلی فوج نے 2 راکٹ مار گرانے کا دعوی بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری، 59 فلسطینی شہید، اسپتال بھی تباہ
  • اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے مزید 59 فلسطینی شہید
  • سلامتی کونسل کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا، منیر اکرم
  • پاکستان کا اقوام متحدہ پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے پر زور
  • سلامتی کونسل غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرے: پاکستان
  • پاکستان کا اسرائیلی جارحیت کیخلاف سلامتی کونسل سے فیصلہ کن اقدام کا مطالبہ
  • اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری، 59 فلسطینی شہید، واحد کینسر اسپتال تباہ
  • سلامتی کونسل کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا: منیر اکرم
  • سلامتی کونسل کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا، پاکستان کا دوٹوک مطالبہ