اسلام آباد:

تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا کہ ویسٹ کا ہمیشہ سے ایجنڈا رہا ہے ٹریڈ کو اوپن کرنا، اس پر کم سے کم پابندیاں ہوں، ڈبلیو ٹی او کی اسی وجہ سے تشکیل ہوئی تھی کہ ٹریڈ لبرلائزیشن ہو۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام دی ریویومیں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں حکومت نے معیشت کو مکمل طور پر کھولنے کا آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔ 

اس معاہدے کے ساتھ پاکستان اور آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، معیشت کھولنے سے 2030 تک شرح نمو 4.

6 فیصد اور برآمدات 47 ارب ڈالر تک ہونے کا امکان ہے، اوسط ٹیرف میں 43 فیصد کمی سے محصولات میں 278ارب روپے کی کمی واقع ہو گی۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا کہ پاکستان کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان محمد صادق افغانستان کے تین روزہ دورے پر ہیں، آج ان کی ملاقات افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ ہوئی ہے۔ 

ان کی اور ملاقاتیں بھی طے ہیں، یہ دورہ اس لیے بہت اہم ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں، وہ افغان سرزمین استعمال ہونے کے تمام ثبوت لے کر حکومت پاکستان کے ایک واضح پیغام کے ساتھ افغانستان گئے ہیں۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

محسن نقوی کے ہونے کا فائدہ ہے یا نہیں اس قسم کی سچی باتیں میں نہیں کرسکتا، رانا ثنا اللہ

وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ محسن نقوی کے ہونے کا فائدہ ہے یا نہیں اس قسم کی سچی اور کھری باتیں میں نہیں کرسکتا۔

ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے یہ مناسب سمجھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی سرپرستی وزیراعظم شہباز شریف خود کریں اس لیے وہ اس میں شریک نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے:بلوچستان واقعات میں ملوث ’را‘ دہشتگردوں کی ’ماں‘ کا کردار ادا کر رہی ہے، رانا ثنا اللہ

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر نواز شریف کا حکومت یا پارٹی سے علیحدہ کوئی کردار ہوسکتا ہے تو وہ بھی ادا کرنے کو تیار ہیں، وہ ہمیشہ ان معاملات میں پیش پیش رہے ہیں لیکن ان معاملات کی سربراہی وزیراعظم کو کرنا چاہیے، جہاں رہنمائی کی ضرورت ہو وہاں پارٹی بھی حاضر ہے اور پارٹی کے قائد بھی۔

انہوں نے کہا کہ کہا یہ جارہا ہے کہ وزیرداخلہ محسن نقوی کی صحت کے مسائل ہیں، ایسا ہے تو اللہ تعالیٰ انہیں صحت دے، لیکن ان کے نہ ہونے سے کہیں کمی نظر نہیں آئی، جن لوگوں کی ذمہ داریاں ہیں وہ پوری ہورہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس حملہ: وزیرداخلہ کو وہاں بھیج بھی دیتے تو وہ کیا کرتے؟ رانا ثنااللہ

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ محسن قوی کے ہونے کا فائدہ ہے یا نہیں اس قسم کی سچی اور کھری باتیں میں نہیں کرسکتا۔ انہوں نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور مشیر داخلہ پرویز خٹک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ میں اب 3 بندے ہیں اس لیے کام کم ہے اور بندے زیادہ ہیں، محسن نقوی کی کمی محسوس ہونے والی بات نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

MUHSIN NAQVI rana sana ullah رانا ثنا اللہ محسن نقوی نواز شریف وزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، فیصل کریم کنڈی
  • طالبان حکومت کو بھی ٹی ٹی پی کی بڑھتی سرگرمیوں پر تشویش
  • افغانستان و پاکستان کشیدگی کا حل مذاکرات
  • افغان حکومت کو کئی بار باور کراچکے کہ زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، فیصل کریم کنڈی
  • نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں افغانستان پر حملے یا آپریشن کا کوئی ذکر نہیں ہوا، فیصل کریم کنڈی
  • شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، 16 دہشتگرد ہلاک
  • پاکستان اور افغانستان کا دوطرفہ تعلقات مضبوط کرنے اور سفارتی روابط جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق کابل پہنچ گئے
  • محسن نقوی کے ہونے کا فائدہ ہے یا نہیں اس قسم کی سچی باتیں میں نہیں کرسکتا، رانا ثنا اللہ