یئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروس چیفس کا یوم پاکستان کی 85ویں سالگرہ پر قوم کے نام پیغام جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی (CJCSC) اور سروس چیفس نے یوم پاکستان کی 85ویں سالگرہ پر قوم کو دلی مبارکباد پیش کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے ا پنے پیغام میں کہا کہ 23 مارچ 1940 ء ہماری تاریخ کے ایک اہم لمحے کے طور پر کھڑا ہے - ایک ایسا دن جس نے ہمارے اجتماعی وژن کو روشن کیا اور ایک آزاد وطن کے قیام کا راستہ طے کیا۔ ایمان کی جڑیں، امید کی رہنمائی اور لچک سے مضبوط، یہ موقع پاکستانی عوام کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہماری قوم جمہوریت کے جھنڈے تلے اسلام کے ابدی اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی منازل طے کر رہی ہے۔
یوم پاکستان بھرپور ملی جوش و جذبے سے منایا جائے گا، آئی ایس پی آر کی جانب سے ملی نغمہ جاری
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے ا پنے پیغام میں کہا کہ ثابت قدمی اور خدائی رہنمائی کے ساتھ، پاکستان اپنے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے اور اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج، ہمیشہ چوکس اور ثابت قدم ہیں اور سرحدوں کی حفاظت اور پیارے مادر وطن کی خود مختاری کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے ا پنے پیغام میں کہا کہ آج پاکستان عالمی برادری کے ایک ذمہ دار اور پرعزم رکن کے طور پر کھڑا ہے جو امن، استحکام اور تعاون کی وکالت کرتا ہے۔ ایک متحد قوم کے طور پر، ہم نئی امید اور پائیدار خوشحالی کے لیے ایک غیر متزلزل عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم اس امن کو برقرار رکھیں گے اور اس کا دفاع کرتے رہیں گے جو ہمارے قومی کردار کا تعین کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پاکستان دنیا میں ہم آہنگی کا مینار بنا رہے۔ہم ہر قیمت پر اس کی حفاظت اور حفاظت کریں گے، انشاء اللہ۔
پاکستان مسلح افواج زندہ باد
پاکستان پائندہ آباد
ڈاکٹر حامد عتیق سرور--ستارہ امتیاز 2025
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سٹاف کمیٹی اور ا ئی ایس پی ا ر چیفس نے
پڑھیں:
امید ہے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول کا معاہدہ جلد طے پا جائے گا: گورنر سٹیٹ بینک
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن )گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمدنے کہا ہے کہ امید ہے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول کا معاہدہ جلد طے پا جائے گا، عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے میں سٹیٹ بینک کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک کا کہناہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کیلئے کوئی حتمی تاریخ فراہم نہیں کی جا سکتی۔
آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل بات چیت جاری ہے بہت جلد سٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا۔عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اگر کوئی مسئلہ ہوا تو وہ وفاقی حکومت سے متعلق ہوسکتا ہے۔ وزارتوں اور ڈویژنوں کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دینے میں وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 7 سے 8 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔
رواں مالی سال کیلئے ترسیلات زر کا ہدف 36 ارب ڈالر ہے۔رواں مالی سال کیلئے ترسیلات زر کا ہدف بڑھایا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے دوران 2.8 فیصد سے زائد جی ڈی پی گروتھ کی توقع ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیاتھا۔ پاکستان کے ساتھ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام، کلائمیٹ فنانسنگ اور قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ پر بھی گفتگو ہوئی تھی۔عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)اورپاکستان کے درمیان پہلے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوگئے تھے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کو دو ارب ڈالر ملنے کی یقین دہانی کروادی تھی۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا تھا۔اعلامیے کے مطابق پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی مینجمنٹ پر بات چیت ہوئی تھی۔ 37 ماہ کے پروگرام کے پہلے جائزے پر سٹاف لیول معاہدے کی طرف پیشرفت کی گئی تھی۔ پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ، توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور توانائی شعبے کی بہتری، معاشی ترقی کی شرح بڑھانے اور صحت عامہ کی بہتری کیلئے بھی بات چیت ہوئی تھی۔
عالمی مالیاتی فنڈز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں یہ بھی کہاگیاتھاکہ آئی ایم ایف ٹیم نے نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیاتھا۔ آئی ایم ایف جائزہ ٹیم 24 فروری سے 14مارچ تک اسلام آباد اور کراچی میں رہی تھی۔آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا تھا کہ توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور معاشی ترقی کی شرح بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی جبکہ پاکستان کے ساتھ صحت عامہ، تعلیم کے فروغ اور سماجی تحفظ کیلئے بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اعلامیہ میں یہ بھی بتایاگیا کہ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا تھا۔
پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزاؤں کیخلاف تمام رٹ پٹیشنز خارج کر دیں
مزید :