فلم ’دنگل‘ میں مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان نے کیا غلطی کی جو صرف امیتابھ پکڑ پائے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
عامر خان کو بالی ووڈ کا مسٹر پرفیکشنسٹ کہا جاتا ہے جو فلم میں ایک معمولی خامی یا کمی کو بھی برداشت نہیں کرتے اور ہمیشہ پرفیکٹ کام کرنے کے عادی ہیں۔
تاہم انسان تو خطا کا پتلا ہے اور کیسے ممکن ہے اس سے کوئی غلطی نہ ہو۔ فلم دنگل عامر خان کی بلاک بسٹر فلم ثابت ہوئی تھی۔
اس فلم نے کامیابی کے جھنڈے گاڑے اور بظاہر اس فلم میں کوئی معمولی سی بھی غلطی بھی نظر نہیں آئی تھی۔
تاہم اداکار عامر خان نے انکشاف کیا کہ فلم دنگل میں ایک بڑی غلطی سرزد ہوئی تھی لیکن فلم بین اور تجزیہ کار بھی اسے پکڑ نہیں پائے تھے۔
عامر خان نے بتایا کہ تاہم لیجنڈری اداکار اور ہم سب کے استاد امیتابھ بچن نے اس غلطی کو بآسانی پکڑ لیا تھا۔
عامر خان نے یہ تو نہیں بتایا کہ وہ غلطی کیا تھی تاہم انھوں نے یہ ضرور کہا کہ فلم دنگل میں، میری پرفارمنس بقیہ فلموں کے مقابلے میں سب سے بہتر تھی۔
اداکار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ دنگل میں ایک شاٹ کو چھوڑ کر پوری فلم میں شاندار پرفارمنس دی تھی اور اس ایک شاٹ کی غلطی بھی صرف امیتابھ بچن پکڑ پائے تھے۔
یاد رہے کہ دنگل 2016 میں ریلیز ہوئی تھی جب کہ 2022 میں عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا فلاپ ثابت ہوئی تھی جس کے بعد اداکار نے بریک لے لیا تھا۔
تاہم اب ان کی نئی فلم ’’ستارے زمین پر‘‘ آنے والی ہے جو ان کی 2007 کی کامیاب ترین فلم تارے زمین پر کا سیکوئل ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہوئی تھی
پڑھیں:
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان قریشی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کی کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی، جہاں مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی ہدایت پر پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد کیا کِیا؟ تفتیش میں نیا انکشاف
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کیخلاف دیگر 3 مقدمات بھی قائم ہیں، ان مقدمات میں بھی سے عدالتی ریمانڈ پر جیل کسٹڈی کردی جائے۔
عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم کا میڈیکل 20 مارچ کو کروایا گیا جس کی رپورٹ موجود ہے،ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے 164 کا بیان نہیں دیا، جس پر عدالت نے دریافت کیا کہ ملزم نے تو خود اعتراف جرم کا کہا تھا۔
مزید پڑھیں: ملزم ارمغان کے والد کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ پولیس نے بتادیا
ملزم ارمغان نے بتایا کہ وہ بیان رکارڈ کرانا چاہتا تھا، لیکن جوڈیشل مجسٹریٹ نے منع کردیا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس دن سے آپ کی حالت بہت بہترہے، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم ارمغان نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف جرم سے انکار کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے انکار پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسداد دہشت گردی جوڈیشل ریمانڈ جوڈیشل مجسٹریٹ جیل عدالت کراچی مصطفیٰ عامر قتل کیس