ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کیلیے قومی یکجہتی اور باہمی اتحاد ناگزیر ہے : سپیکر قومی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے قومی یکجہتی اور باہمی اتحاد ناگزیر ہے ،پاکستان ہمارے آباؤ اجداد کی بے مثال قربانیوں اور طویل جدوجہد کا ثمر ہے، جسے ہمیں دل و جان سے سنبھالنا اور اس کی ترقی و استحکام کے لیے کام کرنا ہوگا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف میڈیا کی جانب سے یوم پاکستان کے موقع پرجاری پیغام میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے بانیانِ پاکستان اور اسلاف کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے آباؤ اجداد کی بے مثال قربانیوں اور طویل جدوجہد کا ثمر ہے، جسے ہمیں دل و جان سے سنبھالنا اور اس کی ترقی و استحکام کے لیے کام کرنا ہوگا۔مملکتِ خداداد پاکستان ایک عظیم نعمتِ کبریٰ ہے، جس کی قدر کرنا ہر شہری کا فرض ہے۔
حکومت پیٹرولیم لیوی سے حاصل ہونیوالی آمدنی کہاں استعمال کر رہی ہے۔۔؟وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے بتا دیا
"اے پی پی" کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آج ہمارے ملک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، جن پر قابو پانے کے لیے قومی یکجہتی اور باہمی اتحاد ناگزیر ہے۔ 23 مارچ 1940 کو برصغیر کے مسلمانوں نے ایک علیٰحدہ وطن کے قیام کا عزم کیا تھا اور یہی دن ہمیں اسلاف کی بے مثال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ یوم پاکستان تجدید عہد کا دن ہے، جب ہمیں ملکی ترقی، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لانے کا عہد کرنا چاہیے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ آج پاکستان کو دہشتگردی جیسے ناسور کا سامنا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے قومی اتحاد اور اتفاق رائے ضروری ہے۔ انہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز اور عوام کی لازوال قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان بہادر جوانوں کے عزم اور قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔سردار ایاز صادق نے اس موقع پر سیاسی قیادت پر زور دیا کہ وہ باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ملکی ترقی کے لیے یکجا ہوں۔
ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: وزیر اعظم
انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے فروغ سے پاکستان کے مستقبل کو تابناک بنایا جا سکتا ہے۔ ہمیں آزادی کی نعمت کی قدر کرتے ہوئے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنا ہوگا۔ جمہوریت اور جمہوری روایات کو فروغ دے کر ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، اور پارلیمان ان روایات کے استحکام کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ سیاسی اختلاف رائے کو نفرت اور تعصب میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے، بلکہ ہمیں قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے افکار کی روشنی میں پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنا ہوگا۔
ملک کو عظیم فلاحی ریاست بنانے کیلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، علی امین گنڈا پور
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سردار ایاز صادق نے سپیکر قومی اسمبلی قومی یکجہتی اور کرنا ہوگا نے کہا کہ لیے قومی کی ترقی ملک کو کے لیے
پڑھیں:
قومی اسمبلی سوالوں کت جواب دینے سے قاصرہ : وزارت کے حکام بریفنگ نہیں دیتے : وزیرمملکٹ : سیکرٹری کو طلب کریں گے : ڈپٹی سپیکزبرہم
اسلام آباد (وقائع نگار) جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر میر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور نے اپنی وزارت کے حکام بارے شکوے شکایات کے انبار لگا دئیے۔ وزیر مملکت نے ایوان کو بتایا وہ وزارت مذہبی امور سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے قاصر ہیں۔ اس پر ڈپٹی سپیکر نے ان سے استفسار کیا کہ کیوں جواب نہیں دئیے جارہے ہیں۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ انہیں وزارت کے حکام سوالات پر کوئی بریفنگ ہی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج آپریشن شروع ہوچکا ہے لیکن حکام نے انہیں اس بارے بریف کرنے کے قابل ہی نہیں سمجھا۔ اس پر ڈپٹی سپیکر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزارت کے ذمہ دار ہیں، آپ ان سے تحریری طورپر جواب طلب کریں، یہ کیسے جواب نہیں دیتے، اگر یہ اپنے جوابات سے ہمیں مطمئن نہ کرسکے تو پیر کو سیکرٹری اور دیگر حکام کو طلب کرلیں گے۔ وزیر صحت نے ایوان کو بتایا کہ پمز ہسپتال کی او پی ڈی پر بیرونی مریضوں کا رش بے تحاشا ہے جس سے سہولیات ناپید ہیں۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حکومت سیکٹر ایچ 16میں اس طرز کا ایک اور ہسپتال تعمیر کررہی ہے جس سے لوگوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی ادویات تیار کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف گزشتہ دو سال میں 31مصنوعات کے نمونوں کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے۔ ایم این اے عالیہ کامران نے ایوان میں نشاندہی کی کہ وزارت مذہبی امور کے ملازمین حج مشن پر ڈیوٹی لگوا کر حج کررہے ہیں، ان پر کوئی پابندی نہیں، تاہم حد مقرر ہے۔ شرمیلا فاروقی نے توجہ دلائو نوٹس میں تنخواہ دار طبقے پر بہت زیادہ ٹیکس کے بوجھ سے پیدا ہونے والی مشکلات بارے نشاندہی کی۔ ایوان کو بتایا گیا کہ ایف بی آر نے ٹیکسوں کی وصولی میں بہت بہتری لائی ہے اور یہ اب 26 فیصد اضافے کے ساتھ نمایاں ہوا ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا ہے۔