ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے: وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
وزیراعظم آفس پریس ونگ کی جان سے جاری بیان میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قلات کے علاقے منگچر میں دہشت گردوں کی جانب سے مزدوروں پر فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے اور واقعے میں جاں بحق ہونے والے 4 مزدوروں کی بلندیٔ درجات کی دعا بھی کی۔
"اے پی پی " کے مطابق وزیر اعظم نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں ہم ان غریب محنت کش مزدوروں کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ غریب مزدوروں اور محنت کش افراد کو نشانہ بنانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
ملک کو عظیم فلاحی ریاست بنانے کیلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، علی امین گنڈا پور
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
حکومتی اراکین اپنے بیانات سے قیام امن کے بجائے دہشت گردی کی آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں، بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور سینیٹر عرفان صدیقی کے بیانات پر ردعمل میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے نمائندے اپنے بیانات کے ذریعے ملک میں امن کے قیام کے بجائے دہشت گردی کی آگ پر مزید تیل چھڑک رہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اسامہ بن لادن سے پیسے لے کر سیاست کرنے والے نواز شریف کی کٹھ پتلیاں خیبرپختونخوا حکومت کو طعنے دے کر اپنے ماضی کو چھپا نہیں سکتیں۔
دہشت گردی کے مسئلے میں شہباز شریف حکومت کی سنجیدگی کا علم یہ ہے کہ ''تنظیم سازی'' میں سرعام پکڑے جانے والے شخص کو وزیر مملکت داخلہ بنادیا اور طالبان کی حمایت میں کالمانہ جہاد سے شہرت پانے والے عرفان صدیقی موقع کی مناسبت سے لبرل بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو آرمی چیف بنوا کر نواز شریف کو نکلوایا اور پھر منتیں کرکے نواز شریف کو واپس پاکستان لانے کا کارنامہ عرفان صدیقی کے عرفان کا نتیجہ ہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ شب برات کے پٹاخے پر بھاگ جانے والے دہشت گردی کے ماہر بن کر فرنٹ لائن پر دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے خیبرپختونخوا پولیس اور ایف سی کے شہدا کا مذاق اڑا رہے ہیں، وفاقی حکومت کے مسخروں کی جانب سے شہدا کے خون کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے استعمال کرنا انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے۔
2023-24 میں خیبرپختونخوا کے 364 جوان دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے، وفاقی حکومت کے نمائندوں کے بیانات ان شہدا کی قربانیوں کی توہین ہے،توہین آمیز بیانات دینے والے شہدا کے ورثا سے معافی مانگیں۔