ارتھ آور، پاکستان میں پارلیمنٹ سمیت اہم سرکاری عمارتوں کی لائٹیں بند کر دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان میں زمین سے محبت کے اظہار کیلئے ارتھ آور کا آغاز ہو گیا۔
پاکستان میں پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ اور ایوان صدر کی لائٹیں بند کر دی گئیں، لاہور میں واپڈا ہاؤس کی روشنیاں گل کر دی گئیں۔
پشاور میوزیم، کراچی میں مزار قائد کی لائٹیں بند کردی گئیں، کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کی لائٹیں بند کر دی گئیں، ارتھ آور پر لائٹس ایک گھنٹے کےلیے بند کی گئی ہیں۔
مینارپاکستان اور بادشاہی مسجد کی لائٹیں بند نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ 2007 میں ارتھ آور متعارف کروایا گیا تھا جس کے بعد اسے ہر سال مارچ کے آخر میں ایک مخصوص دن پر منایا جاتا ہے۔
ارتھ آور کو منانے کا مقصد کرہ ارض کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آبی وسائل، توانائی کا تحفظ ضروری: صدر، وزیراعظم، ارتھ آور، ورلڈ واٹر ڈے پر پیغامات
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے ارتھ آور اور عالمی یوم آب پر پیغام میں کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ توانائی کے تحفظ، ماحولیاتی استحکام اور موسمیاتی اقدامات کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔ ارتھ آور پر غیر ضروری لائٹس بند کرنا توانائی کے استعمال اور کاربن فٹ پرنٹ کم کرنے کے عزم کی علامت ہے۔ ایندھن کی بڑھتی قیمتوں، توانائی شعبے کے مسائل سے پاکستان کی معیشت اور ماحول کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ بجلی، ایندھن کی بچت اور قابل تجدید توانائی کا فروغ ضروری ہے۔ بجلی بچانے، توانائی اور ایندھن بچانے والے آلات کے استعمال، پبلک ٹرانسپورٹ کے فروغ کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ، فوری اقدامات کی ضرورت ہے، اس لئے سب کو مل کر کام کردار ادا کرنا ہوگا۔ آبی وسائل اور توانائی کا تحفظ ضروری ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں ہوتا ہے۔ ہم نے تباہ کن سیلابوں، شدید گرمی کی لہروں اور طویل خشک سالی کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت فعال طور پر ایسی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے جو تمام شعبوں میں موسمیاتی عمل کو مربوط کرتی ہیں، ریچارج پاکستان جیسے پروگرام ماحولیاتی نظام کو بحال کر رہے ہیں، حقیقی تبدیلی گھر سے شروع ہوتی ہے، ہر عمل خواہ کتنا ہی چھوٹا ہو، ایک پائیدار کل کی جانب اجتماعی رفتار کو مضبوط کرتا ہے، اس ارتھ آور جو کہ آج رات 8:30 پر شروع ہو گا، آئیے ایک روشن اور زیادہ پائیدار کل کے لیے مل کر کام کریں۔ چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے کہا کہ نہ صرف واٹر سکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں بلکہ زراعت، توانائی اور معمولات زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں آبی وسائل کے حوالے سے اہم ترین ادارہ ہونے کے ناطے واپڈا ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں گلیشیئرز جیسے اہم قدرتی ذخائر کے تحفظ اور پاکستان کے استحکام اور خوشحالی کیلئے پانی کے پائیدار انتظام و انصرام کی اہمیت سے آگاہ ہے۔ آج کے دن ہمیں کرہ ارض اور اس کے بیش بہا وسائل کو محفوظ بنانے کیلئے تجدید عہد کی ضرورت ہے۔