سابق لیگی ایم پی اے میاں نوید کا ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
لاہور کے تھانہ فیصل ٹاؤن کی حدود میں پاکپتن سے تعلق رکھنے والے ن لیگ کے سابق ایم پی اے میاں نوید علی کا اپنے گارڈز کے ہمراہ اپنے ڈرائیور پر مبینہ وحشیانہ تشدد کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
تشدد کے بعد ڈرائیور فاروق کو تشدد کرکے حبس بے جا میں رکھنے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے بروقت ایکشن لیتے ہوئے سابق ایم پی اے میاں نوید کے گن مین رب نواز کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ میاں نوید کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والا جتنا بھی طاقت ور ہو قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتا، میاں نوید کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق ایم پی اے نے معمولی بات پر ڈرائیور فاروق کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو پولیس تک پہنچتے ہی فوری کارروائی کا آغاز کردیا گیا، ڈرائیور کی غلطی یہ تھی کہ اس نے اپنی مرضی کے ہوٹل پر گاڑی روکنے کی کوشش کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس تشدد سابق ایم پی اے گن مین لاہور مسلم لیگ ن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس سابق ایم پی اے لاہور مسلم لیگ ن سابق ایم پی اے میاں نوید
پڑھیں:
ڈی آئی خان، 7 سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش برآمد
نامعلوم شخص سحری کے وقت 6 سے 7 سالہ بچے کی تشدد شدہ لاش جامع عیدگاہ چھوڑ گیا، بچے کے جسم پر زخم اور تشدد کے نشانات ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچے کو شدید اذیت دی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈی آئی خان میں جامع عید گاہ کلاں سے 7 سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی، جس سے زیادتی کا شبہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نامعلوم شخص سحری کے وقت 6 سے 7 سالہ بچے کی تشدد شدہ لاش جامع عیدگاہ چھوڑ گیا، بچے کے جسم پر زخم اور تشدد کے نشانات ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچے کو شدید اذیت دی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق موقع سے شواہد جمع کرکے بچے کی لاش ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردی گئی ہے، اسپتال میں ابتدائی معائنے میں ڈاکٹر نے بچے سے زیادتی کی تصدیق ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے تاہم سرکاری طور پر ابھی رپورٹ نہیں دی گئی۔
پولیس نے بچے کی شناخت اور واقعہ کی پوچھ گچھ شروع کردی ہے، واقعے کی تفصیلات اور بچے کی شناخت کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئیں، پولیس تفتیش کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی جمع کررہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔