افغان طالبان حکام کے ساتھ سفارتی رابطہ کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق 3 روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق خان 21 سے 23 مارچ تک افغانستان کے سرکاری دورے پر ہیں، جہاں وہ افغان عبوری حکومت سے دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی ہدایت پر کیے جانے والے اس دورے میں محمد صادق خان افغان عبوری حکومت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال سمیت دیرینہ امور پر بات چیت کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان کے اس دورے کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون کے فروغ سمیت دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار افغان عبوری حکومت افغانستان بات چیت پاکستان دوطرفہ امور طالبان کابل محمد صادق وزیر خارجہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار افغان عبوری حکومت افغانستان بات چیت پاکستان دوطرفہ امور طالبان کابل

پڑھیں:

پاکستان نے افغانستان کو برادر ملک سمجھا مگر کابل کی جانب سے خیر کے بجائے مایوسی ملی،  میجر جنرل (ر) زاہد محمود

وی نیوز ایکسکلیوسیو میں دفاعی تجزیہ کار  میجر جنرل (ر) زاہد محمود نے کہا کہ پاکستان اس وقت حالات جنگ میں ہے۔ ہر پاکستانی اس جنگ میں دشمن کے نشانے پر ہے، جب کہ یہ سب کچھ انڈیا کر رہا۔ انڈیا پالیسی کے تحت دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

انڈیا جنگ کے ذریعے کشمیر حاصل نہیں کر سکتا

پاکستان اور انڈیا کا ایک ہی کنفلکٹ ہے اور وہ صرف کشمیر ہے، اور کشمیر کو انڈیا ڈائریکٹ جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکتا، اس لیے انڈیا اب دہشتگردی کے ذریعے ماحول خراب کر رہے ہیں۔

آج کی جنگ ماضی سے مختلف ہوگئی

زاہد محمود نے کہا کہ آج کی جنگ ماضی سے مختلف ہوگئی ہے، انڈیا چاہتا ہے کہ پاکستان کشمیر کے مقدمے سے اور پیچھے ہٹے اور ساتھ ہی نیوکلیئر پاور پر کمپرومائز کرے، جبکہ انڈیا کی یہ دونوں خواہشیں پوری نہیں ہوسکتیں۔

کابل سے خیر کی خبریں کم ہی آتی ہیں

انہوں نے افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی عوام کی ساتھ تو پاکستانیوں کی لسانی، ثقافتی، مذہبی اورعلاقائی رشتے ہیں، اور دونوں جانب سے عوام ایک دوسرے کے لیے اچھے جذبات رکھتے ہیں، مگر کابل کی طرف پاکستان کے لیے خیر کی خبریں کم ہی آتی ہیں، بلکہ پاکستان کی تو اکثر اوقات کابل سے گلے شکوے بھی رہتے ہیں۔

طالبان بے امنی کے مرتکب ہو رہے ہیں

دراصل کابل جنگی معیشت کا عادی ہوچکا ہے، کابل اسی لیے جنگ کو نہیں چھوڑ رہا، جس کا نقصان سرحد کے دونوں جانب ہوتا ہے۔ اب طالبان عوامی حکومت تو ہیں نہیں، جس کی وجہ سے وہ شُترِ بےمہار بے امنی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

فتنہ الخواج کی من مرضی کی شریعت

انہوں نے دہشتگردوں کے حوالے سے کہا کہ فتنہ الخواج من مرضی کی شریعت کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، اس کے وہ مساجد اور معصوم شہریوں تک کو نشانہ بناتے ہیں۔

امن کے لیے یکجان ہونا پڑے ہوگا

تمام مسائل کا حل پوری قوم کی اتفاق میں ہے، ہر پاکستانی کو اس جنگ میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے، سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر امن کے لیے یکجان ہونا پڑے ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان انڈیا پاکستان کابل کشمیر میجر جنرل (ر) زاہد محمود نیوکلیئرپروگرام

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو زرداری پیر کو 2 روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے
  • پاکستان اور افغانستان کا دوطرفہ تعلقات مضبوط کرنے اور سفارتی روابط جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان اور افغانستان کا اعلیٰ سطح روابط بڑھانے پر اتفاق
  • زلمے خلیل زاد کے بعد نمائندہ خصوصی صادق خان کا دورہ افغانستان، کابل میں اہم ملاقاتیں
  • افغان حکام کیساتھ سفارتی رابطہ، تعلقات بہتر کرنے کیلئے ہائی لیول روابط پر اتفاق
  • زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفد کابل پہنچ گیا، طالبان نے امریکی شہری رہا کردیا
  • پاکستان نے افغانستان کو برادر ملک سمجھا مگر کابل کی جانب سے خیر کے بجائے مایوسی ملی،  میجر جنرل (ر) زاہد محمود
  • پالیسی بدلی نہ پاکستانیوں کے اسرائیل جانے کا علم، دہشت گردی میں بھارت ملوث: پاکستان
  • امریکا سمیت تمام ممالک کیساتھ تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں، امیر خان متقی