غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد کی مذمت، اقوام متحدہ کا امداد کی فراہمی بحال کرنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے جمعہ کے روز غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں جاری تشدد کی مذمت کرتے ہوئے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین کا احترام کریں۔
دوسری جانب سلامتی کونسل کے اس ہفتے کے تیسرے اجلاس میں خطے کے واقعات پر اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ امن عمل کی خصوصی رابطہ کار سگرڈ کاگ نے بھی مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع کی مذمت کی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی مسلسل خلاف ورزیاں دو طرفہ حل کے امکانات کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریلیف ایجنسی کو فلسطینیوں کی مدد سے روکنے پر اقوام متحدہ اسرائیل پر برہم
2016 میں منظور کی گئی قرارداد 2334 میں شہریوں کیخلاف تشدد کی تمام کارروائیوں بشمول دہشت گردی کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ اشتعال انگیزی اور تباہی کی تمام کارروائیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کے ساتھ ساتھ ’دو ریاستی حل‘ کو خطرے میں ڈالنے والے زمینی منفی رجحانات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کونسل کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں، سگرڈ کاگ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام نے ایسی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے قرارداد کے مطالبے کے باوجود، مشرقی یروشلم میں 4 ہزار 920 سمیت تقریباً 10,600 نئے ہاؤسنگ یونٹس کے قیام کی منظوری دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کی ملکیتی املاک پر قبضے اور مسماری میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے، رپورٹنگ کی مدت کے دوران، 7 دسمبر 2024 سے 13 مارچ 2025 تک، کم از کم 460 عمارتیں تباہ کی گئیں، جس سے تقریباً 300 بچوں سمیت 576 فلسطینی بے گھر ہوئے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی لوٹ مار، اقوام متحدہ نے غزہ متاثرین کے لیے خوراک اور امدادی سامان کی فراہمی روک دی
اقوام متحدہ کی جانب سے اس طرح کے اقدامات کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، اقوام متحدہ کی خصوصی رابطہ سگرڈ کاگ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس نوعیت کے اسرائیلی اقدامات قابل عمل فلسطینی ریاست کی امیدوں کو کمزور کرتے ہیں۔
’بدقسمتی سے، مقبوضہ فلسطینی علاقے اور اسرائیل میں مہلک واقعات کی بڑی تعداد مجھے تمام تفصیلات بتانے سے روکتی ہے۔‘
سگرڈ کاگ کے مطابق غزہ کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے، اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ رپورٹنگ کی مدت کے دوران کم از کم 3 ہزار 860 فلسطینی مارے گئے اور تقریباً 6 ہزار زخمی ہوئے۔ جنگ زدہ انکلیو میں انسانی بحران بدستور ’تباہ کن‘ ہے کیونکہ اسرائیلی حکام نے ضروری سامان اور رسد کے داخلے کو روک دیا ہے۔ وہاں نصف ملین سے زیادہ لوگوں کے لیے صاف پانی تک رسائی محدود ہے، اور پہلے سے ہی کمزور صحت کا بنیادی ڈھانچہ شدید متاثر ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آبادکاری اسرائیل اقوام متحدہ سگرڈ کاگ سلامتی کونسل غزہ ہاؤسنگ یونٹس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا بادکاری اسرائیل اقوام متحدہ سلامتی کونسل ہاؤسنگ یونٹس اقوام متحدہ کے لیے
پڑھیں:
سلامتی کونسل کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا: منیر اکرم
سلامتی کونسل کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا: منیر اکرم WhatsAppFacebookTwitter 0 22 March, 2025 سب نیوز
نیویارک: (آئی پی ایس) پاکستان نے غزہ میں دوبارہ بمباری اور انسانی امداد روکنے کی شدید مذمت کی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں جاری نسل کشی کو مغربی کنارے تک پھیلا دیا، سلامتی کونسل کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔
منیر اکرم نے کہا کہ جنگ کو نہ روکا تو طاقتور ریاستوں کی بدترین فطرت بے نقاب ہو جائے گی، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصول چکنا چور ہو جائیں گے، دنیا جہنم میں تبدیل ہو جائے گی جہاں صرف تصادم اور تباہی کا راج ہو گا۔
مستقبل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی محاصرے سے 90 فیصد سے زائد غزہ کی آبادی بھوک کا شکار ہے، غزہ میں بچے مر رہے ہیں، عمارتیں تباہ کی جا رہی ہیں۔