عالیہ میری پہلی بیوی نہیں ہے، رنبیر کپور کا تہلکہ خیز انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے اداکار رنبیر کپور نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ عالیہ بھٹ ان کی پہلی بیوی نہیں ہیں اداکار نے اپنی اس بات کے پیچھے ایک دلچسپ قصہ بھی سُنایا ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں رنبیر کپور نے مزاحیہ انداز میں انکشاف کیا کہ ان کی ایک مداح یہ سمجھتی ہے کہ وہ ان سے شادی کر چکی ہے اور ان کی بیوی ہے۔
اداکار نے انکشاف کیا کہ ان کی ایک ’پہلی بیوی‘ ہے جس سے انہیں ابھی تک ملنے کا موقع نہیں مل سکا۔ اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کے واقعے کو یاد کرتے ہوئے، کپور نے میڈیا کو بتایا کہ ایک خاتون مداح نے ان کے بنگلے کے گیٹ کے سامنے شادی کی تھی جس میں وہ اپنے والدین آنجہانی اداکار رشی کپور اور اداکارہ نیتو کپور کے ساتھ رہتے تھے۔
اپنے سب سے بڑے مداح کے بارے میں پوچھے جانے پر رنبیر نے بتایا کہ ’میرے کرئیر کے ابتدائی سالوں میں ایک لڑکی تھی، جس سے میری کبھی ملاقات نہیں ہوئی لیکن میرے چوکیدار نے مجھے بتایا کہ وہ ایک پنڈت کے ساتھ آئی تھی اور میرے گھر کے دروازے سے شادی کی تھی۔‘
A post common by Pinkvilla (@pinkvilla)
رنبیر نے بتایا کہ اس بنگلے میں وہ اپنے والدین کے ساتھ رہتے تھے تاہم اس وقت وہ شہر سے باہر تھے انہیں بتایا گیا کہ وہ لڑکی سندور لگا کر گلے میں منگل سوتر پہن کر پنڈت کی موجودگی میں ان کے گھر کے باہر شادی کر کے گئی ہے اور گیٹ پر ٹیکا اور کچھ پھول بھی موجود تھے‘۔
رنبیر کپور نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ’وہ میری سب سے بڑی مداح تھی مگر مجھے لگتا ہے یہ کافی پاگل پن تھا، میں اس وقت شہر سے باہر تھا، اس لئے میں نے ابھی تک اپنی پہلی بیوی سے ملاقات نہیں کی۔‘
یاد رہے کہ بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’لو اینڈ وار‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں عالیہ بھٹ اور وکی کوشل بھی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: رنبیر کپور پہلی بیوی بتایا کہ کپور نے
پڑھیں:
پورن دیکھنا، بیوی کو طلاق دینے کی وجہ نہیں بن سکتا، بھارتی عدالت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 مارچ 2025ء) بھارت میں خواتین کی جنسیت کے بارے میں بات چیت کو شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر شادی شدہ خواتین کے ساتھ، جن سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے شوہروں اور بچوں کو خود پر ترجیح دیں۔
طلاق کے لیے عدالت سے استدعا، 'میری بیوی عورت نہیں ہے'
بھارت: مسلمانوں کے متعلق سپریم کورٹ کا ایک اور متنازعہ فیصلہ
بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں بدھ 19 مارچ کو یہ فیصلہ ایک شخص کی جانب سے نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سنایا گیا۔
اس عدالت نے اس شخص کی طلاق کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔انہوں نے طلاق دینے کی وجہ ان کی بیوی کی جانب سے مبینہ طور پر ظلم و ستم کے متعدد واقعات کو بنایا ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ فحش مواد دیکھنے کے دوران خود لذتی کی عادی تھیں۔
(جاری ہے)
'شادی کے بعد بھی خاتون کی انفرادیت برقرار‘مدراس کی ہائیکورٹ نے اپیل کو خارج کرتے ہوئے لکھا، ''خود لذتی کوئی حرام پھل نہیں ہے۔
‘‘عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا، ''جب مردوں میں خود لذتی کو عالمگیر تسلیم کیا جاتا ہے تو خواتین کی جانب سے خود لذتی کو بھی بدنام نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
عدالت نے مزید کہا کہ ایک خاتون شادی کرنے کے بعد بھی ''اپنی انفرادیت کو برقرار رکھتی ہے اور ایک فرد کے طور پر اس کی بنیادی شناخت اس کی شریک حیات کی حیثیت کا حصہ نہیں ہوتی ہے۔
‘‘عدالت نے دلیل دی کہ پورنوگرافی کی لت ''بری‘‘ ہے اور اسے ''اخلاقی طور پر جائز‘‘ نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے لیکن یہ طلاق کے لیے قانونی بنیاد نہیں ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہندوستان کے زیادہ تر حصوں میں طلاق ممنوع ہے اور ہر 100 میں سے صرف ایک شادی ایسی ہوتی ہے جو طلاق پر ختم ہوتی ہے۔ خاندانی اور معاشرتی دباؤ وہ محرکات ہیں جن کی وجہ سےناخوش شادیوں کو برقرار رکھا جاتا ہے۔
ہندوستان کے فوجداری انصاف کی فراہمی کی سست روی کے سبب طلاق کی بعض درخواستوں کو حل ہونے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔
ا ب ا/ا ا (اے ایف پی)