صدارتی فیصلوں میں عدالتی مداخلت صرف افراتفری کا باعث بنے گی،ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدلیہ کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں میں رکاوٹ ڈالنے کی اپنی مذمت کی تجدید کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے اپنی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ صدر کے فیصلوں میں عدالتی مداخلت صرف افراتفری اور جرائم کا باعث بنے گی۔
(جاری ہے)
کسی جج کو صدر کے فرائض نہیں سنبھالنے چاہئیں۔
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ اگر چیف جسٹس رابرٹس اور سپریم کورٹ نے فوری طور پر اس نقصان دہ اور بے مثال مسئلے کو حل نہیں کیا تو ہمارا ملک شدید خطرے میں پڑ جائے گا!۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جج 80 ملین ووٹ حاصل کیے بغیر صدارت کے اختیارات سنبھالنا چاہتے ہیں۔ وہ کوئی خطرہ برداشت کیے بغیر تمام فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سوڈان: صدارتی محل بالآخر باغیوں سے آزاد کرالیا گیا
سوڈانی فوج بالآخر 2 سال کی لڑائی کے صدارتی محل باغی ریپڈ سپورٹ فورسز سے آزاد کرانے میں کامیاب ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سوڈان میں سعودی اسپتال پر حملے کی مذمت
سرکاری میڈیا کی رپورٹ میں دار الحکومت خرطوم میں واقع صدارتی محل پر کنٹرول حاصل کرلینے اور ریپڈ فورسز کو مار بھگانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
بیان میں ریپڈ فورسز کا بھاری فوجی سازوسامان تباہ کرنے اور ہتھیار قبضے میں لینے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ دیگر زیر قبضہ سرکاری اور فوجی تنصیبات کو بھی آزاد کرالیا گیا ہے۔
دوسری جانب ریپڈ فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے جنگجو تاحال صدارتی محل کے اندر موجود اور سرکاری فوج سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ جنگجوؤں کے بیان میں سرکاری فوج کے 89 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا۔
مزید پڑھیے: سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز آمنے سامنے، صدارتی محل پر کنٹرول کے متضاد دعوے
دریں اثنا سوڈانی وزیر اطلاعات خالد الاعیسر نے ریپڈ فورسز سے کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دے۔
مزید پڑھیں: سوڈان میں 7 لاکھ بچے بدترین غذائی قلت کا شکار، دسیوں ہزار کے ہلاک ہونے کا خدشہ
یاد رہے 15 اپریل 2023 میں سوڈانی مسلح افواج کے درمیان اختلافات شدت پکڑتے ہوئے گھمسان مسلح جھڑپوں کی شکل اختیار کرگئے تھے جو مختلف صوبوں تک پھیل گئیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق 2 سال سے جاری لڑائی کے نتیجے میں ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ ایک کروڑ 20 لاکھ شہری نقل مکانی پر مجبور اور ایک لاکھ سے زیادہ شہری فاقہ کشی کا شکار ہوچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خرطوم سوڈان سوڈان باغی سوڈان جنگجو سوڈان صدارتی محل آزاد سوڈان فوج